عوام پاکستان پارٹی نے کہا ہے کہ فائر وال بظاہر انٹرنیٹ سست روی کی وجہ اور ریاستی نگرانی میں خطرناک حد تک اضافے کی نمائندگی کرتی ہے۔ یہ اقدام سوچ اور اظہار رائے کی آزادی، بنیادی حقوق پر براہ راست حملہ ہے جن پر کسی بھی جمہوری معاشرے میں کوئی سمجھوتا نہیں کیا جا سکتا۔ اطلاعات کے بہاؤ کو کنٹرول کرنے اور سنسر کرنے کی حکومت کی کوششیں آمرانہ روش سے کم نہیں ہیں، اور یہ ہماری جمہوریت کے تانے بانے کے لیے خطرہ ہیں۔
عوام پاکستان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ عوام پاکستان ملک بھر میں انٹرنیٹ پر مبنی خدمات کی حالیہ، دانستہ سست روی کی شدید مذمت کرتی ہے۔ حکومت کے اس بے رحمانہ اقدام نے نہ صرف معاشی سرگرمیوں بالخصوص فری لانس کام اور کاروباری سرگرمیوں میں خلل ڈالا ہے بلکہ اس سے ایک گہرا اور زیادہ پریشان کن ایجنڈا بھی ظاہر ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں:انٹرنیٹ بندش کیخلاف سندھ ہائیکورٹ کا حکم امتناع برقرار، پی ٹی اے اور وفاق سے جواب طلب
بیان میں کہا گیا کہ حکومت کی جانب سے سیکیورٹی اور نگرانی بڑھانے کے فیصلے کے متوقع نتائج سامنے آئے ہیں جس سے ملک کی ڈیجیٹل معیشت بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ شپنگ سے لے کر برآمدات سے لے کر مینوفیکچرنگ تک، اس خلل کے مضمرات محض معاشی پریشانیوں سے کہیں زیادہ ہیں۔ تحقیق، تدریس اور اہم علمی وسائل تک رسائی جیسے تعلیمی کاموں پر پڑنے والے شدید اثرات کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔
انٹرنیٹ تک رسائی کا گلا گھونٹ کر حکومت ہماری قوم کی فکری ترقی اور تعلیمی ترقی کو دبا رہی ہے اور ہمارے نوجوانوں اور مجموعی طور پر ملک کے مستقبل کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔ پاکستان ایک چوراہے پر کھڑا ہے۔ قیادت کو یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ آیا وہ جبر اور کنٹرول کے اس راستے پر چلتی رہے گی یا وہ آزادی اور کھلی مواصلات کے اصولوں کو اپنائے گی جو معاشی خوشحالی اور سماجی ترقی کے لیے ضروری ہیں۔
مزید پڑھیں:ملک میں انٹرنیٹ کی بندش، کتنے لاکھ فری لانسرز متاثر ہوسکتے ہیں؟
عوام پاکستان مطالبہ کرتی ہے کہ حکومت فوری طور پر ان ظالمانہ پابندیوں کو ختم کرے، انٹرنیٹ تک مکمل رسائی بحال کرے اور اپنے شہریوں کے حقوق کو سلب کرنے کی کوششیں بند کرے۔ پاکستان کے عوام خاموش نہیں رہیں گے کیونکہ سیکیورٹی اور کنٹرول کی آڑ میں ان کی آزادیاں چھین لی گئی ہیں۔