کیا مریخ میں پانی کے وسیع ذخائر سمندر کے برابر ہیں؟

ہفتہ 17 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ایک نئی تحقیق میں سرخ سیارے مریخ پر پانی کی موجودگی کے امکان کو تقویت ملی ہے اور سائنس دانوں کو توقع ہے کہ وہاں پانی کے وسیع ذخائر موجود ہیں۔ پانی کی مقدار کے متعلق کہا ہے کہ وہ ایک عالمی سمندر کو ایک سے 2 کلومیٹر تک کی گہرائی کو بھرنے کے لیے کافی ہوگا۔

سائنسی جریدے ’پروسیڈنگ آف دی نیشنل اکیڈمی آف سائنسز‘ میں شائع ہونے والی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ مریخ کی سطح سے قریباً 10 سے 20 کلومیٹر نیچے پانی کی بھاری مقدار موجود ہو سکتی ہے، جو ایک عالمی سمندر کو ایک سے 2 کلومیٹر تک کی گہرائی کو بھرنے کے لیے کافی ہوگا۔

پانی کی دریافت خلائی سائنس دانوں کے لیے بہت امید افزا خوش خبری ہے جو مستقبل میں مریخ پر انسانی بستیاں بسانے اور خلائے بسیط میں مزید تحقیق کا عزم رکھتے ہیں۔ مریخ پر پانی کی موجودگی کے آثار ناسا کی جانب سے مریخ کی سطح پر اتاری جانے والی اس روبوٹک گاڑی ’ان سائٹ‘ کے بھیجے گئے ڈیٹا سے ملے ہیں جو 2018 سے 2022 کے دوران موصول ہوئے تھے۔ اس ڈیٹا پر سائنسی مراکز میں تجزے اور تحقیق کا کام جاری ہے۔

مزید پڑھیں:ناسا کی ایک اور پیشرفت، خلائی گاڑی ’کیوروسٹی روور‘ کو مریخ پر پیلے رنگ کی گندھک مل گئی

’ان سائٹ‘ 5 مئی 2018 کو زمینی مرکز سے مریخ کی جانب روانہ کی گئی تھی جو طویل فاصلہ طے کرنے کے بعد 26 نومبر 2018 کو مریخ کی سطح پر اتری۔ اسے جس علاقے میں اتارا گیا تھا وہ ’الیسم پلینیشا‘ کہلاتا ہے۔ اس گاڑی پر ایک زلزلہ پیما بھی نصب تھا جس نے چار سال کے عرصے میں مریخ پر 1300 سے زیادہ زلزلوں کو ریکارڈ کرکے اس کا ڈیٹا زمین پر بھیجا۔

زلزلوں کے ارتعاش کی نوعیت سائنس دانوں کو سطح سے نتیجے گہرائیوں میں بہت سی چیزوں کے بارے میں نتائج اخذ کرنے میں مدد دیتی ہے۔ زلزلے کی لہروں سے سائنس دانوں کو یہ پتا چلتا کہ وہ قسم کے مواد سے ٹکرا کر آ رہی ہیں۔ ان سائٹ نے 15 دسمبر 2022 میں اپنا کام بند کردیا تھا اور ناسا نے 21 دسمبر کو یہ تصدیق کی کہ سائنسی گاڑی اب فعال نہیں رہی۔

اس سائنسی تحقیق میں برکلے میں قائم یونیورسٹی آف کیلی فورنیا کے پروفیسر مائیکل مینگا بھی شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سائنس دانوں نے مریخ پر تحقیق کے سلسلے میں وہی ٹیکنیک استعمال کی ہے جو وہ زمین پر پانی کی تلاش کے لیے کرتے ہیں۔ سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اپنے ابتدائی دور میں مریخ آج کی طرح خشک اور سنگلاخ نہیں تھا۔ بلکہ اس کی سطح پر بہت سی جھیلیں تھیں اور دریا بہتے تھے۔ شاید وہاں ایک سمندر بھی تھا اور اس سیارے پر بھاری مقدار میں پانی موجود تھا۔

مزید پڑھیں:ناسا کو خلا سے لاکھوں کلومیٹر دور زمین پر ویڈیو سینڈ کرنے میں کتنا وقت لگا؟

خلائی سائنس دانوں کا خیال ہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ مریخ کی فضا ہلکی اور لطیف ہوتی چلی گئی اور اس قابل نہ رہی کہ اپنی سطح پر موجود چیزوں کو اپنے ساتھ باندھ کر رکھ سکے۔ اربوں سال پر پھیلے ہوئے اس سفر میں کچھ پانی سطح میں جذب ہو کر مریخ کی گہرائیوں میں چلا گیا جب کہ سطح پر موجود بقیہ پانی بخارات بن کر خلا میں غائب ہوگیا۔ یہ عمل قریباً 3 ارب سال پہلے مکمل ہو گیا تھا اور تب سے یہ ایک سنگلاخ اور صحرائی سیارہ بنا ہوا ہے۔

مریخ پر ریت کے مسلسل چھوٹے بڑے طوفان آتے رہتے ہیں۔ ان سائٹ نے 4 سال کے عرصے میں 20 ہزار سے زیادہ طوفانوں کو ریکارڈ کیا۔ پروفیسر مائیکل مینگا کا کہنا تھا کہ نیا مطالعہ مریخ کے بارے میں سب سے بڑے سوالوں میں سے ایک کا جواب فراہم کرتا ہے کہ مریخ کا پانی کہاں چلا گیا؟

یونیورسٹی آف کیلی فورنیا سین ڈیاگو میں سمندروں سے متعلق تحقیق کے ایک سائنس دان واشن رائٹ کا کہنا ہے کہ مریخ پر پانی کی موجودگی کا یہ مطلب نہیں ہے کہ وہاں زندگی بھی ہے۔ سائنسی نتائج ہمیں یہ بتاتے ہیں کہ وہاں ایک ایسا ماحول موجود ہے جو ممکنہ طور پر رہنے کے قابل ہو سکتا ہے۔ پانی کی موجودگی کی تصدیق کے لیے ایسے آلات کی ضرورت ہو گی جن سے مریخ کی سطح میں ڈرلنگ کی جا سکے اور دوسرے امور سرانجام دیے جا سکیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

جیسن گلیسپی کا پی سی بی پر واجبات کی عدم ادائیگی کا الزام، پاکستان کرکٹ بورڈ کا مؤقف بھی آگیا

غزہ میں 15 رضاکاروں کی شہادت: اسرائیلی فوج کا پیشہ ورانہ غفلت پر 2 افسران کے خلاف کارروائی کا اعلان

متحدہ عرب امارات کے نائب وزیراعظم 2 روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے

’آپ تو مردہ باپ کے انگوٹھے لگواتے ہوئے پکڑے گئے تھے‘، شیر افضل مروت نے معید پیرزادہ کو آڑے ہاتھوں لے لیا

شامی ایئرلائنز کا متحدہ عرب امارات کے لیے براہِ راست پروازیں بحال کرنے کا اعلان

ویڈیو

اوورسیز کانفرنس انتہائی مؤثر رہی، زبردست نتائج سامنے آئیں گے، رانا گلزار

بلوچستان کے مسائل کا حل کیسے ممکن، کیا پیپلزپارٹی نے صدارت کے بدلے نہروں کا سودا کیا؟

لاہور میں رنگارنگ ثقافتی میلے کی دھوم

کالم / تجزیہ

میں نے کچھ غلط نہیں کیا’ سیریز ایڈولینس پر ایک مختلف نقطہ نظر‘

اجیت کور: لاہور کی سڑکوں پر جن کی یادوں کا سفر جاری رہا

پاکستانی میڈیا: سچ کے بجائے منظر نامے کا اسیر؟