لاہور ہائیکورٹ نے ملک میں انٹرنیٹ کی بندش کے خلاف درخواست کا محفوظ فیصلہ جاری کرتے ہوئے وفاقی حکومت سمیت دیگر فریقین سے جواب طلب کرلیا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شکیل احمد نے شہری ندیم سرور کی انٹرنیٹ کی بندش کے خلاف درخواست پر کل کی سماعت کا حکم جاری کیا ہے، عدالت نے حکم دیا ہے کہ آئندہ سماعت پر ہر فریق کا ایک، ایک نمائندہ کمرہ عدالت میں حاضری یقینی بنائے۔
یہ بھی پڑھیں: انٹرنیٹ کی بندش اظہار رائے کی آزادی اور بنیادی حقوق پر براہ راست حملہ ہے، عوام پاکستان
عدالت نے وفاقی حکومت، وزارت اطلاعات اور پی ٹی اے کا ایک ایک نمائندہ آئندہ سماعت پر طلب کیا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز شہری ندیم سرور نے ملک میں انٹرنیٹ کی بندش کے خلاف درخواست دائر کی تھی، درخواست گزار کا مؤقف ہے کہ انٹرنیٹ کی بندش سے وکلا، سمیت عام شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: انٹرنیٹ بلیک آؤٹ: کاروباری خواتین کو کن مسائل کا سامنا ہے؟
ندیم سرور کا مؤقف ہے کہ متعلقہ اتھارٹیز کی جانب سے انٹرنیٹ بند کرنے کی وجوہات بھی نہیں بتائی گئیں، لہذا عدالت ملک میں مکمل انٹرنیٹ بحال کرنے کا حکم دے۔
درخواست پر آئندہ سماعت 21 اگست کو ہوگی۔
واضح رہے کہ ملک بھر میں گزشتہ کئی دنوں سے انٹرنیٹ سروس بری طرح متاثر ہے، دوسری جانب انٹرنیٹ کے ذریعے روزگار کمانے والوں کو بھی کافی مشکلات کا سامنا ہے، ان کا کروڑوں کا کاروبار متاثر ہو رہا ہے۔