آڈیٹر جنرل کی رپورٹ نے سیکیورٹی میں ایک اہم کوتاہی کا پردہ فاش کردیا۔
یہ بھی پڑھیں:سندھ پولیس کے جعلی سوشل میڈیا اکاؤنٹس، آئی جی نے ایف آئی اے سے مدد طلب کرلی
آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سندھ ریزرو پولیس کا 15 لاکھ روپے مالیت کا اسلحہ چوری ہوگیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق چوری شدید غفلت کی وجہ سے ہوئی، مسروقہ اسلحے میں 2 رائفلز، 5 سب مشین گنز (SMGs) اور 79mm پستول شامل ہے۔
رپورٹ میں پولیس فورس کے اندر نظم و نسق اور حفاظتی طریقوں پر تشویش کی نشاندہی کی گئی ہے، جس سے قیمتی سامان کی حفاظت کے پروٹوکول پر سوالات اٹھتے ہیں۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ چوری ہونے والی اشیا میں گولہ بارود کے تقریباً 950 راؤنڈ شامل ہیں۔ تاہم متعلقہ حکام نے ابھی تک گمشدہ ہتھیاروں کے حوالے سے کوئی رپورٹ جاری نہیں کی۔
آڈٹ نے چوری شدہ اسلحے کی بازیابی کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے، جس میں تفصیلی جانچ کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے اور حفاظتی خامیوں کو دور کرنے کے لیے مناسب اقدامات کیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:کچے کے ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن، آئی جی سندھ نے اہم احکامات دیدیے
واضح رہے کہ چند ہفتے قبل کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں ڈاکو سندھ کے سرکاری اسپتال سے سی ٹی اسکین مشین کے پرزے اور دیگر سامان چوری کر گئے۔
چور ایڈوانسڈ ٹراما سینٹر سے وائرنگ، سرکٹس، یو پی ایس یونٹس، بیٹریاں اور دیگر ضروری پرزہ جات لے گئے، جہاں روپے سے زائد کی لاگت کی سی ٹی اسکین مشین۔ 10 ملین لگائی گئی۔