وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن شزہ فاطمہ نے کا کہنا ہے کہ پاکستان میں انٹرنیٹ بند کیا گیا نہ ہی اس کی رفتار سست کی گئی، ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک (وی پی این) کے زیادہ استعمال کی وجہ سے اس کی رفتار متاثر ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: گوگل ٹیم کی وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزہ فاطمہ سے ملاقات میں کیا طے پایا؟
وزیرمملکت آئی ٹی شزہ فاطمہ نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 4 ارب سے زائد بچوں کی آئی ٹی ٹریننگ کے لیے بجٹ رکھا گیا ہے، میٹا، اور دیگر کمپنیوں کی مدد سے نوجوانوں کو تربیت دے رہے ہیں، وزارت آئی ٹی بچوں کو کوڈنگ اسکلز دے رہی ہے، ڈیجیٹل اسکلز میں 45 لاکھ سے زائد بچوں کا اندراج ہوچکا، پاکستان نے پہلی بار ’میٹا‘ کے آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) عالمی مقابلے میں حصہ لیا۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے اقتدار سنبھالتے ہی ڈیجیٹلائزیشن پر زور دیا ہے، ملکی تاریخ میں پہلی بار آئی ٹی کی سب سے زیادہ برآمدات ہوئی ہیں، معیشت کی بہتری کے لیے قومی ڈیجیٹلائزیشن کمیشن قائم کیا جارہا ہے، جس کی سربراہی وزیراعظم شہباز شریف خود کریں گے۔
وزیرمملکت آئی ٹی شزہ فاطمہ نے کہا ہے کہ قومی معیشت میں بہتری کے لیے ایس آئی ایف سی کی مقرر کردہ ترجیحات کے تناظر میں قومی ڈیجیٹلائزیشن کمیشن قائم کیا جارہا ہے، وزیراعظم شہباز شریف اس کمیشن کے سربراہ ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: عظمیٰ بخاری کی ڈیپ فیک ویڈیو کے ہر کردار کو بے نقاب کیا جائے گا، شزہ فاطمہ
شزہ فاطمہ نے کہا کہ ایس آئی ایف سی نے معیشت کی بہتری کے لیے کچھ ترجیعات طے کی ہیں، تاکہ ملک میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری آسکے، ان ترجیعات میں آئی ٹی سرفہرست ہے، ڈیجیٹلائزیشن کمیشن کے قیام کا معاملہ وزارت قانون کو بھیجا گیا ہے، یہ کمیشن جلد قائم ہوجائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹلائزیشن سے اداروں میں شفافیت آئے گی، جب ہم ڈیجیٹل اکانومی کی بات آتی ہے تو اس میں ایف بی آر کی پے منٹس ہیں، ٹیکس کولیکشن ہے، اس سے عام عوام کو بھی پے منٹس کرنے میں آسانی ہوگی۔
گوگل، مائیکروسافٹ، میٹا سب سے بات چیت چل رہی ہے
’گزشتہ بجٹ میں 4 ارب روپے سے زائد بجٹ صرف بچے اور بچیوں کی آئی ٹی ٹریننگ، اور ان کے روزگار کے لیے حکومت پاکستان نے رکھا ہے، 3 لاکھ سے زائد بچوں کو ٹریننگ چین کی کمپنی ہواوے دے گی، گوگل، مائیکروسافٹ، میٹا سب سے بات چیت چل رہی ہے، ان کے ذریعے بچے اور بچیوں کو مختلف سرٹیفکیٹ دلوائیں گے، ان کو ہنر دیں گے اور ان کے روزگار کو محفوظ بنائیں گے۔‘
انہوں نے کہا کہ دو آئی ٹی پارکس، ایک اسلام آباد اور ایک کراچی میں بنانے جارہے ہیں، اسلام آباد آئی ٹی پارکس 10 ہزار سے زائد روزگار کے مواقع فراہم کرے گا، وزارت آئی ٹی بچوں کو کوڈنگ اسکلز دے رہی ہے، پاکستان نے پہلی بار ’میٹا‘ کے اے آئی عالمی مقابلے میں حصہ لیا، اسلام آباد میں آئی ٹی پارک اگلے سال مارچ میں مکمل ہوجائے گا، پھر کراچی میں شروع کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ٹی پارک کی تکمیل سے 10 ہزار افراد کو ملازمت کے مواقع ملیں گے، وزیراعظم شہباز شریف
’اس وقت ملک میں 45 کے قریب ٹیکنالوجی پارکس قائم ہیں، اس سال 20 مزید کھولیں گے، پورے ملک میں 250 ای روزگار سینٹر بھی قائم کیے جائیں گے، چین میں ژی پارک کے نام سے ایک آئی ٹی سٹی ہے، اس آئی ٹی سٹی میں 37 سے زائد صرف یونیورسٹیز ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں ڈیجیٹل اسکلز میں 45 لاکھ سے زائد بچے اور بچیوں کا اندراج ہوچکا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اے آئی پالیسی بہت جلد منظر عام پر آئے گی، سیمی کنڈیکٹر کی پالیسی پر بھی کام کیا جارہا ہے، 5 جی اسپیکٹرم کی نیلامی بہت جلد ہوگی، انٹرنیٹ کو بہتر بنانے کے لیے 4 نئی کیبلز لائی جا رہی ہیں، جب کیبلز آجائیں گی تو پاکستان میں انٹرنیٹ معیاری سطح پر ملے گا۔
واضح رہے کہ پاکستان بھر میں تقریبا ایک ہفتے تک انتہائی سست رفتاری کے بعد گزشتہ روز ملک کے مختلف شہروں میں انٹرنیٹ کی رفتار میں معمولی بہتری آنا شروع ہوئی تھی۔
پاکستان میں گزشتہ ایک ماہ سے انٹرنیٹ سیکیورٹی نیٹ ورک سسٹم ’فائر وال‘ کی تنصیب اور تجربات کی وجہ سے جہاں انٹرنیٹ کی رفتار سست تھی، وہیں تقریبا تمام سوشل میڈیا ویب سائٹس اور ایپلی کیشن کی سروسز بھی متاثر تھی۔