فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس اور اسرائیلی فوج کے درمیان جنگ 7 اکتوبر 2023 سے اب تک جاری ہے، اس دوران اسرائیلی فوج کی بمباری میں تقریباً 40 ہزار فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، جن میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد موجود ہے۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی پر دنیا بھر کے عوام کی جانب سے تنقید کی جارہی ہے، جہاں مختلف ممالک میں غزہ میں جنگ بندی کے لیے مظاہرے کیے گئے وہیں سوشل میڈیا پر معاملے کو زیادہ اٹھایا گیا، تاہم اس دوران فلسطینیوں کے حق میں آواز اٹھانے پر سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی بندش کی شکایات بھی سامنے آئیں۔
یہ بھی پڑھیں اقتدار میں آکر فلسطین میں جنگ رکوا دوں گا، ڈونلڈ ٹرمپ کا ویڈیو کلپ وائرل
’ایکس‘ کے سی ای او ایلون مسک کا جہاں آزادی اظہار کے حوالے سے موقف بڑا واضح ہے، مگر اس کے باوجود فلسطین کے حامی مصری کامیڈین باسم یوسف کا ایکس اکاؤنٹ غائب ہوگیا ہے۔
باسم یوسف کے ایکس پر 12 ملین فالورز تھے، تاہم ابھی تک ان کا اکاؤنٹ غائب ہونے کی کوئی وجہ سامنے نہیں آئی۔
باسم یوسف نے اپنی آخری پوسٹ میں کیا لکھا؟
مصری نژاد امریکی کامیڈین باسم یوسف نے اکاؤنٹ غائب ہونے سے قبل اپنی آخری پوسٹ میں لکھا تھا کہ ’سام دشمنی‘ ایک ایسا الزام تھا جو لوگوں کی رگوں میں خون جما دیتا تھا۔ ’میں دیکھ رہا ہوں کہ اب بہت سے لوگوں کو یہ احساس ہورہا ہے کہ اس خوف کے حربے کو گفتگو کو بند کرنے اور لوگوں کو ڈرانے کے لیے کس طرح استعمال کیا جاتا ہے‘۔
انہوں نے مزید کہاکہ لوگوں کو ڈرانے کے لیے اس کا زیادہ استعمال اور زیادتی کی گئی ہے۔ ’کیا آپ اب بھی ان صہیونیوں کی طرف سے ’سام دشمن‘ کہلانے سے ڈرتے ہیں؟۔
یہ بھی پڑھیں یہ دنیا کتنی کمزور ہے جو غزہ کے معصوم بچوں کو نہیں بچا سکی، سوارا بھاسکر
دوسری جانب باسم یوسف کا انسٹاگرام اکاؤنٹ اب بھی فعال ہے۔
واضح رہے کہ انہوں نے گزشتہ برس اکتوبر میں برطانوی صحافی پیئرز مورگن کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے غزہ میں اسرائیل کے تشدد پر تنقید کی تھی، اور یہ انٹرویو وائرل ہوگیا تھا۔