پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی و سابق وزیراعظم عمران خان کا ذاتی معالجین سے میڈیکل چیک اپ کروانے کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی گئی۔
عمران خان کے وکیل انتظار پنجوتھا نے ہائیکورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں موقف اپنایا ہے کہ ذاتی معالجین سے علاج کروانا سابق وزیراعظم کا حق ہے۔
یہ بھی پڑھیں عمران خان کی جیل میں کن لذیذ کھانوں سے تواضع کی جارہی ہے؟
درخواست میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کے ذاتی معالجین جوانی کے دور سے ان کا علاج کررہے ہیں، ٹرائل کورٹ کے بارہا احکامات کے باوجود جیل انتظامیہ ذاتی معالجین کو چیک اپ کی اجازت نہیں دے رہی۔
درخواست کے مطابق ذاتی معالج سے علاج کی اجازت نہ دینا آئین کے آرٹیکل 9 حق زندگی کے برخلاف ہے، ذاتی معالجین کو رسائی نہ دینے سے عمران خان کی زندگی کو خطرات لاحق ہیں۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ بدقسمتی سے دیگر سیاسی قیدیوں کو جیل میں وی آئی پی سہولیات دی جاتی ہیں، لیکن جیل انتظامیہ عمران خان کو بنیادی حقوق فراہم کرنے کے لیے بھی تیار نہیں۔
وکیل نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ ڈاکٹر عاصم یوسف، ڈاکٹر فیصل سلطان، ڈاکٹر سمینہ نیازی کو عمران خان کے میڈیکل چیک کی اجازت دی جائے۔
یہ بھی پڑھیں اطلاع ملی ہے کہ عمران خان کو ختم کرنے کا فیصلہ ہوگیا، علیمہ خان
عدالت کو کہا گیا ہے کہ ذاتی معالجین کی جانب سے عمران خان کے میڈیکل چیک اپ کے لیے 15 روزہ شیڈول ترتیب دیا جائے، اور مستقبل میں بھی ذاتی معالجین کو بلا روک ٹوک میڈیکل چیک اپ کی اجازت دی جائے۔
درخواست میں وزارت داخلہ اور سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو فریق بنایا گیا ہے۔