جرم ثابت ہونے کی صورت میں نتاشا دانش کو کتنی سزا ہو سکتی ہے؟

بدھ 21 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ہر جرم کو ثابت کرنے اور ملزمان کو سزا دلوانے تک کا سفر بہت طویل ہوتا ہے، جرم کے ارتکاب سے سزا یا بریت کے درمیان بہت سے ایسے پہلو ہیں جن کی وجہ سے جہاں ایک طرف مقدمہ بن بھی سکتا ہے وہیں بگڑ بھی سکتا ہے۔

مقدمہ اندراج کے وقت وقوع پذیر ہونیوالے جرم کے حوالے سے دفعات کو شامل کیا جاتا ہے، جیسا کہ کارساز واقعہ کے بعد تھانہ بہادرآباد میں درج ہونے والے مقدمہ میں دفعہ 320، 337، 427، 279 جی اور دفعہ 322 عائد کی گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کارساز ٹریفک حادثہ: کیا ملزمہ واقعی نفسیاتی مریضہ ہے، جناح اسپتال کی رپورٹ کیا ظاہر کرتی ہے؟

مقدمہ میں کون کون سی دفعات عائد کی گئی ہیں؟

ماہرِقانون خیرمحمد خٹک کے مطابق دفعہ 320 کا مطلب غفلت اور لاپرواہی برتنا ہے، یہ سیکشن تب لگتا ہے جب کسی لائسنس یافتہ شخص کی غفلت ولاپرواہی سے کسی کی موت واقع ہوجاتی ہے۔

’دفعہ 322 سے مراد یہ ہے کہ نامزد ملزم کے پاس پاکستان کا ڈرائیونگ لائسنس نہیں تھا، 337 جی سے مراد کوئی ڈرائیونگ کرتے وقت کسی کو زخمی کردے، 279 تب لگتی ہے جب کوئی ڈرائیونگ کرتے وقت غفلت اور لاپرواہی کرتا ہے، دفعہ 427 تب لگتی ہے جب ڈرائیونگ کرتے وقت کسی نے املاک کو نقصان پہنچایا ہو۔‘

مزید پڑھیں: بختاور بھٹو کارساز واقعے میں ملوث خاتون نتاشا کے خلاف پھٹ پڑیں

جرم ثابت ہونے پر نتاشا دانش کو کتنی سزا ہو سکتی ہے؟

خیرمحمد خٹک کے مطابق سیکشن 320 میں جرم ثابت ہونے کی صورت میں 10 سال قید کی سزا ہو سکتی ہے، دفعہ 322 میں سزا کے ساتھ دیت کی ادئیگی بھی شامل ہے جو کہ 67 لاکھ روپے بنتی ہے اور عدالت کا اختیار ہے کہ وہ 10 سال یا اس سے زائد کی سزا دے سکتی ہے۔

337 جی کے حوالے سے خیرمحمد خٹک کا کہنا ہے کہ اس میں 5 سال تک سزا ہوسکتی ہے جبکہ دفعہ 279 اور 427 میں فی سیکشن 2 سال تک سزا ہو سکتی ہے۔

مزید پڑھیں: بختاور بھٹو کارساز واقعے میں ملوث خاتون نتاشا کے خلاف پھٹ پڑیں

’اگرمجموعی طورپردیکھا جائےتوکسی پرایک ساتھ یہ دفعات لگ جائیں اورہردفعہ پولیس ثابت کرنے میں بھی کامیاب ہوجائےتومجموعی طورپر 19 برس قید اورفی کس  67 لاکھ دیت ادا کرنا ہوگی۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp