باپ بیٹی کچلے جانے کا واقعہ: یہ ایک حادثہ ہے، پولیس پر کوئی دباؤ نہیں، آئی جی سندھ

جمعرات 22 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا ہے کہ کراچی کے علاقے کارساز میں موٹرسائیکل سوار باپ بیٹی کو اپنی پراڈو سے روند کر ہلاک کرنے والی ملزمہ کی ضمانت کی پولیس نے مخالفت کی تھی اور جو بھی شواہد ملے وہ عدالت میں جمع کرادیے۔

یہ بھی پڑھیں: کارساز واقعہ: سرکاری وکیل نے ملزمہ نتاشا اقبال کا کون سا کام آسان بنا دیا اور کیسے؟

آئی جی سندھ کا کہنا ہے کہ پولیس نے پروفیشنلی اس کیس کو ہینڈل کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کیس کے حوالے سے پولیس پر کوئی دباؤ نہیں ہے۔

غلام نبی میمن نے ملزمان کو عدالت میں پیش کرنے سے متعلق کہا کہ  ملزمان کو پیش کرنے کا کوئی پروٹوکول نہیں ہوتا، مرد اور خواتین ملزمان کو پیش کرنے کے طریقہ کار علیحدہ ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ پولیس شواہد جمع کرنے کے لیے ریمانڈ مانگتی ہے اور اس کیس کے اہم شواہد کیمیکل ایگزامنیشن کی رپورٹ ہے۔

آئی جی پولیس نے مزید کہا کہ جو جرم ہوا ہے وہ حادثہ ہے جس سے جڑے تمام شواہد جمع کیے جارہے ہیں اور اگر ضرورت پڑی تو ریمانڈ کے لیے دوبارہ عدالت سے رجوع کریں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp