پاکستان تحریک انصاف نے اسلام آباد جلسہ ایک بار پھر مؤخر کردیا۔ جمعرات کو علی الصبح عمران خان سے ملاقات کے بعد پی ٹی آئی کے رہنما اعظم سواتی نے جلسہ موخر کرنے کا اعلان کیا۔
یہ بھی پڑھیں: علیمہ خان نے جلسہ منسوخی کا ذمہ دار پی ٹی آئی قیادت کو قرار دے دیا
پی ٹی آئی کی جانب سے جلسہ مؤخر کرنے کے اعلان کے بعد پی ٹی آئی کی قیادت ایک بار پھر شدید تنقید کی زد میں ہے۔ نہ صرف ورکرز بلکہ بعض سینیئر رہنماؤں نے بھی پارٹی قیادت کے سامنے جلسہ منسوخ کرنے پر احتجاج کیا ہے۔
عمران خان کی بہن علیمہ خان کی آڈیو بھی منظر عام پر آئی ہے جس میں انہوں نے سوال اٹھایا ہے کہ عمران خان سے علی الصبح اعظم سواتی کی ملاقات کس نے کروائی ہے؟
پی ٹی آئی ذرائع کے مطابق خیبر پختونخوا کی ایک اہم حکومتی شخصیت کو مسلسل جلسہ منسوخ کرنے کا پیغام دیا جارہا تھا۔
مزید پڑھیے: پی ٹی آئی کا جلسہ پھر ملتوی، ’ہر بار جلسہ منسوخ کرکے یہ عوام کو کیا پیغام دے رہے ہیں؟‘
اہم حکومتی شخصیت کو پیغام دیا گیا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان میں حساس نوعیت کیس کی سماعت دوران مذہبی جماعتوں کے احتجاج کے باعث حالات کشیدہ ہونے کا خدشہ ہے۔ جلسہ مؤخر کرنے کی صورت میں آئندہ جلسے کی این او سی اور سیکیورٹی دینے کی یقین دہانی بھی کروائی گئی۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے سینیئر رہنما اعظم سواتی حکومتی شخصیت کو دیا گیا پیغام لے کر علی الصبح اڈیالہ جیل پہنچے جہاں ان کی ملاقات عمران خان سے کروائی گئی۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی جلسہ ملتوی ہونے پر محمود اچکزئی کیوں ناراض ہیں؟
دلچسپ بات یہ ہے کہ گزشتہ ہفتے عمران خان کی سیاسی رہنماؤں سے ملاقات کے دوران سیاسی گفتگو کرنے سے اپوزیشن لیڈر کو روک دیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ عمران خان کی سیاسی رہنماؤں سے ملاقات شیڈول کے بغیر نہیں کروائی جاتی۔
ذرائع کے مطابق عمران خان کو اعظم سواتی نے جلسہ منسوخ کرنے پر قائل کیا اور آئندہ جلسے کی تاریخ لے کر اڈیالہ جیل سے باہر آئے۔
اعظم سواتی نے پریس کانفرنس کے دوران 8 ستمبر کو اسلام آباد میں جلسہ کرنے کا اعلان کیا جس کے آدھے گھنٹے کے بعد ضلعی انتظامیہ نے جلسے کے لیے این او سی بھی جاری کردیا ہے۔