کیا کارساز حادثے میں ملوث نتاشا عمران کو ملک سے فرار کروا دیا گیا ہے؟

جمعہ 23 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

کارساز حادثے کے بعد ایک بار پھر سوشل میڈیا پر مختلف زاویوں سے نتاشا عمران کے حوالے سے خبریں گردش کررہی ہیں کہ ملزمہ نتاشا کو ملک سے فرار کروا دیا گیا ہے، کیونکہ گزشتہ روز جب انہیں عدالت کے روبرو پیش کرنا تھا تو میڈیکل سرٹیفیکٹ کی بنیاد پر ان کی حاضری سے استثنیٰ حاصل کرلیا گیا، لیکن اگلے ہی روز ان کو عدالت میں پیش کرلیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق ملزمہ کو حراست میں لیے جانے کے بعد انہیں اسپتال منتقل کیا گیا تھا تاکہ ان کے ٹیسٹ کروائے جاسکیں اور اگلے روز جب عدالت میں پیش کرنا تھا تو حاضری سے استثنیٰ لے لیا گیا، جس کے بعد سوشل میڈیا پر یہ افواہ پروان چڑھ رہی ہے کہ نتاشا کو ملک سے فرار کروا دیا گیا ہے۔ اور اسی وجہ سے انہیں عدالت پیش نہیں کیا جا رہا لیکن اگلے ہی روز انہیں عدالت میں پیش کردیا گیا جہاں عدالت نے وکیل سرکار کے دلائل پر انہیں جیل بھیج دیا۔

مزید پڑھیں: کارساز واقعہ: سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے قومی صحت نے ملزمہ نتاشا کی میڈیکل رپورٹ طلب کرلی

جیل سے نتاشا عمران کو بیرون ملک منتقل کردیا گیا؟

عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیجنے کے بعد سے ایک بار پھر یہ خبر زیر گردش ہے کہ نتاشا عمران کو ملک سے باہر فرار کروا دیا گیا ہے۔ اس خبر کے پھیلنے کے بعد یہ سمجھنے اور سمجھانے کی ضرورت پیش آتی ہے کہ ایک ملزم کو جب عدالتی تحویل میں جیل بھیجا جاتا ہے تو اس کا مطلب ہوتا کیا ہے؟

سوال ہی پیدا نہیں ہوتا عدالتی احکامات کے بنا کچھ ممکن ہو

اس حوالے سے وی نیوز نے جب آئی جی جیل خانہ جات محمد حسن سہتو سے رابطہ کیا، تو انکا اس معاملے پر کہنا تھا کہ ملزم یا ملزمہ کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ وہ اب عدالتی تحویل میں ہیں اور عدالتی تحویل کا مطلب ہے کہ جیل کے اندر اور باہر ملزم کی آمدو رفت، علاج معالجہ یا پولیس کی جانب سے تفتیش کرنا سب کے لیے عدالت کی اجازت ضروری ہے۔

حسن سیہتو کہتے ہیں جیل انتظامیہ عدالتی نمائندے کی جانب سے پیش کردہ دستاویز کو دیکھتی ہے اور اس پر عمل کرنا انتظامیہ کی ذمہ داری ہے۔ عدالتی احکامات کے علاوہ کچھ کرنا ناممکن ہی نہیں بلکہ ایسا سوچا بھی نہیں جا سکتا۔

14، 14 روز کا ریمانڈ کیا ہوتا ہے؟

محمد حسن سیہتو کے مطابق جب ملزم کو پہلی بار عدالتی تحویل میں لیا جاتا ہے تو اس کے بعد اسے 14، 14 روز کے لیے عدالتی تحویل میں رکھا جاتا ہے اب چاہے ضمانت ملنے سے قبل وہ 14 دن رہے یا 14 سال لیکن ہر 14 روز بعد انہیں عدالت کے روبرو پیش کیا جائے گا اور عدالت کا اختیار ہے کہ وہ اس سے پہلے بھی ملزم کو بلا سکتی ہے یا دوسری صورت میں اگر ضمانت ملی تو وہ عدالتی حکم پر رہا بھی ہوسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کارساز حادثہ: اسی روڈ پر ایک اور گاڑی کو ٹکر مارنے کی ویڈیو سامنے آگئی

ملاقات کب اور کیسے ہوگی

اس سوال پر حسن سیہتو کا کہنا تھا ملزم کی ملاقات ایک واحد کام ہے جو جیل مینول کے مطابق ہوتا ہے، اس کے علاوہ کوئی ملزم بیمار ہے، علاج کروانا ہے، تو عدالت سے اجازت طلب کرنا ہوگی، تفتیشی افسر اگر مزید تفتیش چاہتا ہے تو عدالتی اجازت نامہ لے کر آئے گا، تبھی ملزم سے تفتیش ہوسکے گی ورنہ ناممکن ہے اور جہاں تک جیل سے باہر فرار کروانے کی بات ہے تو یہ سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ملزمہ اس وقت عدالتی تحویل میں ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp