وفاقی وزیرتوانائی اویس لغاری نے کہا ہے کہ حکومت انڈیپینڈیںٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) سے معاہدے ختم نہیں کرسکتی تاہم بجلی سستی کرنے کے حوالے سے قوم 2 ماہ میں اچھی خبر سن لے گی۔
وائس آف امریکہ کو انٹرویو دیتے ہوئے اویس لغاری نے کہا کہ مہنگی بجلی کی وجہ آئی پی پیز کی پالیسی نہیں بلکہ ملک کے معاشی حالات ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: 2 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ سے 50 ارب روپے کی بچت ممکن، وزیر توانائی اویس لغاری نے بچت کا نیا فارمولہ پیش کردیا
اویس لغاری نے کہا کہ آئی پی پیز پالیسی مہنگی بجلی کہ وجہ نہیں بلکہ روپے کی گراوٹ سے بجلی 8 روپے یونٹ مہنگی ہوئی تاہم بجلی کے شعبے میں تنظیم نو کی جا رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آئی پی پیز سے معاہدے ختم نہیں کریں گے لیکن حکومت آئی پی پیزکو نئی شرائط پرآمادہ کررہی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ چینی کمپنیوں کے ساتھ معاہدے سے ہٹا نہیں جاسکتا ہے۔
وفاقی نے کہا کہ حکومت آئی پی پیز کے معاملے پر زیادہ شورشرابا نہیں کرسکتی تاہم وہ اس حوالے سے اپنا کام ذمے داری سے نبھائے گی۔
سستی بجلی دینے پر پنجاب کا کتنا خرچہ، سندھ کو کتنی ضرورت ہوگی؟
مزید پڑھیے: عوام کو آئی پی پیز کے حوالے سے ہر ممکن ریلیف دیا جائیگا، اویس لغاری
اویس لغاری نے کہا کہ پنجاب نے سستی بجلی کے لیے 45 ارب روپے مختص کیے ہیں اور اگر سندھ ایسا کرے تو اس پر اس کے 10 ارب روپے صرف ہوں گے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک میں بجلی کی پیداواری قیمت زیادہ نہیں ہے بلکہ بجلی گھروں کا کرایہ فی یونٹ بجلی کو مہنگا بنا رہا ہے۔