پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان راولپنڈی ٹیسٹ کے چوتھے روز کے اختتام پر مہمان ٹیم بنگلہ دیش کا 94 رنز کا غلبہ برقرار ہے جبکہ پاکستان اپنی دوسری اننگز کے آغاز میں ہی صائم ایوب کی وکٹ گنوا بیٹھا ہے۔
صائم ایوب کی وکٹ گنواکرپاکستان نے 23 رنز بنا لیے ہیں پاکستانی ٹیم کے کپتان شان مسعود 9 اور عبداللہ شفیق 12 رنز بنا کر کریز پر موجود ہیں، اتوار کو ٹیسٹ کا پانچویں اور آخری دن ہے۔
راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میچ کے چوتھے روز بنگلہ دیش نے پاکستان کے 6 وکٹوں کے نقصان پر 448کے جواب میں 565 رنز اسکور کر کے 117 رنز کی برتری حاصل کر لی تھی، اس برتری کو ختم کرنے کے لیے پاکستان کو اب بھی 94 رنز درکار ہیں اور اس کی 10 وکٹیں ابھی باقی ہیں۔
مہمان بنگلہ دیش ٹیم کے تجربہ کار مشفیق الرحیم نے 341 گیندوں پر 191 رنز کی شاندار اننگز کھیلی جس میں 22 چوکے اور ایک چھکا شامل تھا۔ چوتھے روز مشفیق الرحیم کریز پر چھائے رہے اور ان کا زبردست ساتھ مہدی حسن معراج نے دیا جنہوں نے 179 گیندوں پر 77 رنز بنائے۔
پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان راولپنڈی اسٹیڈیم میں کھیلے جا رہے پہلے ٹیسٹ میچ کے چوتھے روز بنگلہ دیشی ٹیم پہلی اننگز میں 565 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی تھی، بنگلہ دیش کی جانب سے مشفق الرحیم نے 191 رنز کی شاندار اننگز کھیلی، جبکہ شادمان اسلام 93 اور مہدی حسن 77 رنز اسکور کرکے نمایاں بیٹر رہے۔
پاکستان کی جانب سے فاسٹ بولر نسیم شاہ نے 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، جبکہ شاہین شاہ آفریدی، خرم شہزاد اور محمد علی نے 2،2 وکٹیں حاصل کیں۔ اس کے علاوہ صائم ایوب نے ایک کھلاڑی کو پویلین کی راہ دکھائی۔
آج دن کا کھیل مقررہ وقت پر دن 10 بجے شروع ہوا۔ مشفیق الرحیم اور لٹن داس کریز پر موجود تھے۔ تاہم لٹن داس 56 رنز پر وکٹوں کے پیچھے محمد رضوان کے ہاتھوں نسیم شاہ کی بال پر کیچ آوٹ ہوئے تو بنگلہ دیش کا مجموعہ 332 تھا۔
بنگلہ دیش نے بیٹنگ کا آغاز کیا تو وہ پاکستان سے 132 رنز پیچھے تھا اور اس کی 5 وکٹیں باقی تھیں، تیسرے روز بنگلہ دیش نے 5 وکٹوں کے نقصان پر 316 رنز بنائے تھے۔
راولپنڈی ٹیسٹ کا تیسرا دن
بنگلہ دیش نے جمعہ کو تیسرے روز اور اپنی پہلی اننگز کا آغاز اپنی تمام وکٹوں کے ساتھ کیا لیکن ذاکر حسن اور نجم الحسین شانتو جلد ہی اپنی وکٹیں گنوا بیٹھے۔ اس کے بعد شادمان اسلام اور مومن الحق نے 94 رنز کی مضبوط شراکت قائم کی تاہم مومن الحق اپنی نصف سینچری مکمل کرتے ہی آؤٹ ہو کر پویلین لوٹ گئے۔
شادمان اسلام نے مشفیق الرحیم کے ساتھ مل کر ٹیم کےمجموعی اسکور میں 52 رنز کا اضافہ کیا تاہم چائے کے وقفے کے بعد کھیل شروع ہوا تو شادمان اسلام کے سینچری مکمل کرنے کا خواب بھی ادھورا رہ گیا اور وہ 93 رنز کے انفرادی اسکور پر آؤٹ ہو گئے۔ پاکستان کھیل پر اپنی گرفت مضبوط کرنے میں ناکام رہا ۔ بنگلہ دیش کی اچھی پارٹنرشپ نے پاکستان کی بنگلہ دیش کو کم اسکور پر آؤٹ کرنے کی امیدوں پر پانی پھیر دیا۔
مزید پڑھیں:ٹی20 کرکٹ کا انوکھا ریکارڈ‘ ایک میچ میں 3 سپر اوورز؟
پہلے ٹیسٹ میچ کے تیسرے روز مہمان ٹیم کی چوتھی وکٹ 199 رنز پر گری، جب شادمان اسلام 93 رنر پر بولڈ ہوئے۔ تیسری وکٹ 143 رنز پر گری جب مومن الحق 50 رنز بنا کر بولڈ ہوگئے۔ بنگلہ دیش کی دوسری وکٹ کپتان نجم الحسین شنتو کی تھی جب وہ 16 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے ان کی وکٹ خرم شہزاد نے لی۔ اوپنر ذاکر حسن 12 رنز بناکر نسیم شاہ کا شکار بنے، جن کا کیچ وکٹوں کے پیچھے محمد رضوان نے لیا۔ بنگلہ کی تیسری وکٹ 147 کے مجموعی اسکور پر گری جب مومن الحق 50 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔
بنگلہ دیش کی چوتھی وکٹ 199 کے مجموعی اسکور پر گری جب شادمان اسلام 93 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، پانچویں وکٹ 218 رنز کے مجموعی اسکور پر گری جب شکیب الحسن 15 بنا کر آؤٹ ہو گئے۔ پاکستان کی طرف سے خرم شہزاد نے 2 جبکہ نسیم شاہ، محمد علی اور صائم ایوب نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
راولپنڈی ٹیسٹ کا دوسرا دن
پاکستان ٹیم نے کھیل کے دوسرے روز 4 وکٹوں کے نقصان پر 158 رنز سے اننگز آگے بڑھائی۔ محمد رضوان اور سعود شکیل نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے اپنے اپنے ٹیسٹ کیریئر کی تیسری سینچری اسکور کی۔ سعود شکیل نے 141 رنز کی شاندار اننگز کھیلی جبکہ محمد رضوان 171 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔
مزید پڑھیں:بھارتی بلے باز شیکھر دھون نے انٹرنیشنل اور ڈومیسٹک کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کی کیا وجہ بتائی؟
صائم ایوب نے 56 رنز، عبد اللہ شفیق 2، کپتان شان مسعود 6، بابر اعظم صفر، سلمان علی آغا نے 19 جبکہ شاہین شاہ 29 رنز بناکر ناقابل شکست رہے۔ پاکستان نے 141 اوورز بیٹنگ کرکے 6 وکٹوں کے نقصان پر 448 رنز بنا کر اننگز ڈکلیئر کردی تھی۔
بنگلادیش کی جانب سے شریفل اور حسن محمود نے 2، 2 وکٹیں حاصل کیں۔ مہمان ٹیم نے دوسرے دن کھیل کے اختتام تک پاکستان کے 448 رنز کے جواب میں بغیر کسی نقصان کے 27 رنز اسکور کیے تھے۔
راولپنڈی ٹیسٹ کا پہلا دن:
بنگلادیش نے ٹاس جیت کر بؤلنگ کا فیصلہ کیا اور نئی گیند کا فائدہ اٹھاتے ہوئے پاکستان کے ابتدائی 3 کھلاڑیوں کو جلد آؤٹ کردیا۔ تاہم صائم ایوب اور سعود شکیل کی نصف سینچریوں نے پاکستان کی پوزیشن کو بہتر کیا۔
پہلے روز 4 کھلاڑی آؤٹ ہوئے، پہلی وکٹ 3 کے مجموعی اسکور گری جب عبداللہ شفیق 2 رنز پر پویلین لوٹے، پھر دوسری وکٹ 14 کے مجموعی اسکور پر کپتان شان مسعود کی گری جو 6 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ تیسرا نقصان بابراعظم کی صورت میں اٹھانا پڑا جو 2 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے ڈک آؤٹ ہوئے۔ صائم ایوب 56 رنز پر آؤٹ ہوئے۔