صدر مملکت آصف علی زرداری نے جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے سنیچر کو اہم ملاقات کی ہے۔ آصف علی زرداری کے ہمراہ وزیر داخلہ محسن نقوی بھی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے لیے ان کی رہائشگاہ پہنچے۔
ذرائع کے مطابق صدر مملکت آصف علی زرداری نے مولانا فضل الرحمان سے پارلیمنٹ میں قانون سازی سے متعلق تعاون کرنے کی درخواست کی تاہم جے یو آئی سربراہ نے حکومت کے ساتھ تعاون کرنے سے انکار کردیا۔
یہ بھی پڑھیں صدر مملکت آصف زرداری مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پہنچ گئے، اہم ملاقات
ذرائع نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمان نے آصف علی زرداری کو کہاکہ ہم اب بہت دور آگئے ہیں، اب حکومت کے ساتھ کسی قسم کی قانون سازی میں تعاون نہیں کیا جاسکتا۔ جس پر آصف علی زرداری نے مولانا فضل الرحمان کو قائل کرنے کی کوشش کرتے ہوئے کہاکہ آپ زیرک سیاستدان ہیں، آپ نے تو سیاست میں واپسی کے دروازے کبھی بند نہیں کیے، ہم آج بھی مل کر چل سکتے ہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ ہم اس ملک میں قانون کی حکمرانی چاہتے ہیں، جس طرح ملک چلایا جارہا ہے وہ ہمارے نظریات سے متصادم ہے۔
سربراہ جے یو آئی نے صدر مملکت کو فوری طور پر کسی تعاون کی یقین دہانی سے معذرت کرتے ہوئے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں نوازشریف اور زرداری سے بات کرنے کو تیار ہوں، فضل الرحمان کا پی ٹی آئی سے مذاکرات ٹوٹنے کا اشارہ
ذرائع کے مطابق حکومتی وفد آئندہ ہفتے ایک بار پھر مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کرےگا۔
ذرائع نے بتایا کہ آصف علی زرداری نے مولانا فضل الرحمان کو ایوان صدر میں عشائیہ پر بھی مدعو کیا جس پر جے یو آئی سربراہ نے کہاکہ وہ اس پر اپنی پارٹی سے مشاورت کریں گے۔
دوسری جانب مولانا فضل الرحمان اور پاکستان تحریک انصاف کے درمیان بھی رابطہ ہوا ہے۔ دونوں جماعتوں کی مذاکراتی کمیٹیوں کا اجلاس اتوار کو طلب کرلیا گیا ہے جس میں آئندہ ہفتے پارلیمنٹ کے اجلاس میں قانون سازی سے متعلق گفتگو کی جائے گی۔