بنگلا دیش کے کرکٹر شکیب الحسن پر قتل کے مقدمے اور ان کے حوالے سے کرکٹ بورڈ کو لیگل نوٹس بھجوائے جانے کے بعد آل راؤنڈر کے لیے مشکلات مزید بڑھنے لگی ہیں۔ شکیب الحسن کو ڈھاکا میں فیکٹری ملازم کے قتل کے مقدمے میں نامزد کیا گیا ہے، قتل کے مقدمے پر وکیل محمود عالم نے بنگلا دیش کرکٹ بورڈ (بی سی بی) کو لیگل نوٹس بھجوایا ہے۔
وکیل کی جانب سے بی سی بی کو بھجوائے گئے لیگل نوٹس میں کہا گیا ہےکہ شکیب الحسن کو تحقیقات کے لیے واپس بنگلادیش بلایا جائے۔ شکیب الحسن اس وقت پاکستان میں ٹیسٹ سیریز میں شرکت کر رہے ہیں اور دونوں ٹیموں کے درمیان پہلا ٹیسٹ میچ راولپنڈی میں جاری ہے۔
مزید پڑھیں:بنگلہ دیشی آل راؤنڈر شکیب الحسن قتل کے مقدمے میں نامزد، کھیل جاری رکھ سکیں گے؟
قتل کے مقدمے میں نامزد ہونے کے بعد شکیب کو پاکستان سے واپس بنگلا دیش بلائے جانے کا امکان ہے۔ صدر بنگلا دیش کرکٹ بورڈ فاروق احمد کا کہنا ہے کہ شکیب الحسن کے خلاف درج ایف آئی آر کی کاپی موصول ہوگئی، کرکٹر کے خلاف بورڈ کو بھیجا گیا لیگل نوٹس ابھی موصول نہیں ہوا۔
فاروق احمد کا کہنا ہے کہ شکیب الحسن کو واپس بلانے کا فیصلہ پہلے ٹیسٹ میچ کے بعد کیا جائے گا، ایف آئی آر کے مطابق تحقیقات ہوں گی اور کیس کو کسی ایک ڈائریکشن میں لے جایا جائے گا۔ کنٹریکٹ کے مطابق شکیب اور بورڈ کے درمیان تعلق کھلاڑی اور ملازم کا ہے، ابھی شکیب کو میچ کے دوران نکال نہیں سکتے۔ واضح رہےکہ بنگلا دیش کے اسٹار کرکٹ آل راؤنڈر عوامی لیگ کے سابق رکن اسمبلی ہیں۔