حالیہ عرصے میں گھر پر ہی ریسٹورنٹ چلانے کے رجحان میں کافی اضافہ ہوا ہے، لوگ بھی اب باہر کے روایتی ریسٹورنٹ پر کھانا کھانے کے بجائے گھر کا بنا ہوا کھانا کھانے کا ترجیح دیتے ہیں۔
اب تو راولپنڈی اسلام آباد سمیت ملک کے دیگر شہروں میں خواتین نے بھی گھروں پر ہی کھانا تیار کرکے مارکیٹ میں سپلائی کرنا شروع کردیا ہے، جس کا انہیں اچھا ریسپانس بھی مل رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں دنبے کی چربی میں بنے جنوبی وزیرستان کے روایتی کھانے
اسکردو سے تعلق رکھنے والی کنیز فاطمہ گھر پر ریسٹورنٹ چلا رہی ہیں۔
کنیز فاطمہ نے وی نیوز کو بتایا کہ لوگوں نے میرے ہاتھ سے بنا کھانا کھانے کے بعد مجھے ریسٹورنٹ کھولنے کا مشورہ دیا۔ ’مجھے کہا گیا کہ اللہ نے تمہارے ہاتھ سے بنے کھانے میں ذائقہ رکھا ہے، اگر تم ریسٹورنٹ چلاؤ گی تو تمہارا کام چل جائے گا‘۔
انہوں نے کہاکہ اسکردو میں ہر وقت سیاحوں کا رش رہتا ہے، اور وہ یہاں کے مقامی کھانوں کی فرمائش کرتے ہیں، میں نے اسی چیز کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے ریسٹورینٹ پر روایتی کھانوں کا آغاز کردیا۔
کنیز فاطمہ بتاتی ہیں کہ میں گھر پر ہی کھانا تیار کرتی ہوں اور جو بھی سیاح یہاں پر آتے ہیں وہ گھر پر ہی کھانا کھاتے ہیں اور خوش ہوتے ہیں۔
سیاحوں کا کہنا ہے کہ اسکردو کے روایتی کھانے بہت ہی لذیذ اور ذائقہ دار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں لعل چفور کے روایتی پکوان ’روش‘ کی خاص بات، لوگ دور دور سے کھانے آتے ہیں
اب یہاں دنیا بھر سے سیاح آتے ہیں اور اسکردو کے روایتی کھانوں سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔