بلوچستان میں دہشتگردانہ کارروائیاں، مرنے والوں کی تعداد 39 ہوگئی

پیر 26 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بلوچستان کے مختلف اضلاع میں دہشتگردانہ کارروائیوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 39 ہوگئی ہے، جبکہ مختلف مقامات پر لاشیں ملنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

حکام کے مطابق، اتوار اور پیر کی درمیانی شب بلوچستان کے مختلف علاقوں میں دہشتگردوں نے مختلف مقامات پر حملے کیے جن میں متعدد افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق، پولیس کو ضلع بولان کے علاقے کولپور میں قومی شاہراہ سے 6 لاشیں ملی ہیں۔ ایس ایس پی کھچی کا کہنا ہے کہ مقتولین کو فائرنگ کرکے قتل کیا گیا ہے، 2 لاشیں تباہ شدہ برج کے نیچے دبی ہوئی ہیں، 4 لاشوں کو شناخت کے لیے کوئٹہ منتقل کردیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان میں پھر دہشتگردی، پنجاب سے تعلق رکھنے والے 2 مزدور قتل

قبل ازیں، بلوچستان کے ضلع موسیٰ خیل کے علاقے راڑہ شم میں مسلح افراد نے پنجاب سے تعلق رکھنے والے 23 مسافروں کو بسوں سے اتار کر فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔ ایس پی موسیٰ خیل ایوب اچکزئی کے مطابق، پنجاب اور سندھ کی سرحد سے متصل ضلع موسیٰ خیل میں مسلح افراد نے بین الصوبائی شاہراہ پر ناکہ لگا کر مسافروں کو بسوں سے اتارا اور فائرنگ کردی، مسلح افراد نے فائرنگ کے بعد 10 گاڑیوں کو بھی آگ لگا دی، مرنے والے تمام افراد کا تعلق پنجاب سے ہے، پولیس اور لیویز جائے وقوع پر پہنچ گئی ہیں اور لاشوں کو اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔

دوسری جانب، ضلع قلات میں مسلح افراد کی فائرنگ سے پولیس اورلیویز اہلکاروں سمیت 10 افرادجاں بحق ہوگئے۔ ایس ایس پی قلات دوستین دشتی کے مطابق، مسلح افراد کی فائرنگ سے پولیس کا ایک سب انسپکٹر، 4 لیویز اہلکار اور 5 شہری جاں بحق ہوئے، فائرنگ  کے بعد ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

ایک اور واقعہ میں مستونگ کے علاقے کھڈ کوچہ میں لیویز تھانے پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا تاہم اس حملے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی، حملے کے بعد کوئٹہ کراچی ہائی وے ٹریفک کے لیے معطل کردی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان، دالبندین میں کھمبوں سے لٹکتی ہوئی ملنے والی پانچوں لاشیں افغان باشندوں کی نکلیں

ایک الگ واقعہ میں کوئٹہ کے علاقے قمبرانی روڈ پر نامعلوم افراد کیچی بیگ تھانے کی دیوار کے پاس دستی بم حملہ کرکے فرار ہوگئے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکے کے بعد علاقے کو گھیرے میں لے کر شواہد جمع کر لیے گئے ہیں اور ملزمان کی تلاش شروع کردی گئی ہے، دھماکے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

دہشتگرد اور سہولت کار عبرتناک انجام سے بچ نہیں پائیں گے، وزیراعلیٰ بلوچستان

وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے دہشتگردی کے اس بدترین واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے 23 افراد کے جاں بحق ہونے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے دہشتگردوں کی بزدلانہ کارروائی میں جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی و اظہار تعزیت کیا ہے۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کے مطابق موسیٰ خیل کے قریب دہشتگردوں نے معصوم لوگوں کو نشانہ بنایا، دہشتگرد اور سہولت کار عبرتناک انجام سے بچ نہیں پائیں گے، بلوچستان حکومت دہشت گردوں اور انکے سہولت کاروں کا پیچھا کرے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp