کرپٹو کرنسی لین دین کے خلاف واضح پالیسی اپنائی جائے، ایف آئی اے

پیر 26 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ایف آئی اے نے کرپٹو کرنسی ٹرانزیکشنز میں تیزی سے اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس کی تجارت کو غیر قانونی قرار دینے کے لیے واضح پالیسی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بِٹ کوائن کرپٹو کرنسی 45,000 ڈالر سے کیوں تجاوز کر گئی؟

ڈی جی ایف آئی اے احمد اسحاق جہانگیر نے پیر کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان کراچی میں گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد سے ملاقات کی اور کریپٹو کرنسی اور غیر قانونی منی ٹرانسفرز سے متعلق تبادلہ خیال کیا۔

اس موقعے پر ڈی جی ایف آئی اے احمد اسحاق جہانگیر نے کہا کہ اسٹیٹ بینک سے اہم معلومات کی فراہمی غیر قانونی منی ویلیو ٹرانسفرز کی روک تھام میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔

ملاقات کا مقصد مالیاتی جرائم کی روک تھام اور کرپٹو کرنسی کے ضوابط کے حوالے سے مشترکہ حکمت عملی تیار کرنا تھا۔

مزید پڑھیے: حکومت کا کرپٹو کرنسی میں کاروبار پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ

اس موقعے پر اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے فوکل پرسن کی تقرری کو بھی زیر غور لایا گیا ۔ فوکل پرسن کرنسی ایکسچینج کمپنیوں کے خلاف فوری کارروائی کے لیے اجازت فراہم کرنے اور دیگر معاملات پر مزید رابطے میں معاونت کرے گا۔

ایف آئی اے کے کیسز میں ضبط شدہ رقم جمع کرنے کے لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں اکاؤنٹ کھولنے کے لیے مشترکہ ایس او پی جاری کرنے کی تجویز بھی زیر غور لائی گئی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم خشک، پہاڑی علاقوں میں شدید سردی کا امکان

سعودی عرب 2034 میں ’سب سے دلچسپ ورلڈ کپ‘ منعقد کرنے کے لیے پرعزم

جی-7 ممالک کا روس پر دباؤ بڑھانے اور ٹرمپ کے غزہ امن منصوبے کی حمایت کا اعلان

موٹروے ایم-5 پر غنودگی کے دوران بس ڈرائیور پکڑا گیا، موٹروے پولیس کی بروقت کارروائی

ٹرمپ کی H-1B ویزا حمایت پر اپنی ہی جماعت میں مخالفت کی لہر

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ