مشترکہ اجلاس، ن لیگ، پیپلز پارٹی اور جے یو آئی کے مطابق کون سی قانون سازی ہوگی؟

پیر 26 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کیا گیا تو تجزیہ کاروں اور میڈیا کی جانب سے قیاس آرائیاں شروع ہو گئی ہیں کہ یہ اجلاس ممکنہ طور پر چیف جسٹس کی مدت ملازمت کو بڑھانے، مخصوص نشستوں کے حوالے سے قانون سازی یا پھر عمران خان کے فوجی عدالت میں ٹرائل کی منظوری کے لیے منعقد کیے جارہے ہیں۔ جبکہ حکومت کا موقف ہے کہ صرف معمول کی قانون سازی کے لیے اجلاس طلب کیا گیا ہے، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو توسیع دینے سے متعلق کسی بھی قسم کی آئینی ترمیم یا کوئی بل اس وقت زیرغور نہیں ہے۔

یاد رہے کہ قومی اسمبلی کا اجلاس کل بروز منگل صبح گیارہ بجے تک ملتوی کیا گیا ہے جبکہ پارلیمان کا مشترکہ اجلاس 28 اگست کو بلایا گیا تھا جسے ملتوی کردیا ہے۔ اب وہ اگلے ہفتے منعقد ہوگا۔

وی نیوز نے حکمراں اتحاد کی بڑی جماعت پیپلز پارٹی، ن لیگ اور اپوزیشن جماعت جمیعت علما اسلام کے رہنماؤں سے گفتگو کی اور ان سے یہ جاننے کی کوشش کی کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ کے علاوہ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس کیوں طلب کیا گیا ہے اور اس میں کون سی اہم قانون سازی ہونے جا رہی ہے؟

یہ بھی پڑھیں پارلیمنٹ کا 28 اگست کو ہونے والا مشترکہ اجلاس ملتوی

عمران خان کے فوجی عدالت میں ٹرائل کے لیے کسی نئی قانون سازی کی ضرورت نہیں، قمر زمان کائرہ

پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زماں کائرہ نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ عمران خان کا فوجی عدالت میں ٹرائل اگر شروع ہوا تو وہ آرمی ایکٹ کے ذریعے ہونا ہے جو کہ پہلے ہی دونوں ایوانوں سے منظور ہو چکا ہے اور باقاعدہ قانون بن چکا ہے۔

انہوں نے کہاکہ اگر آرمی ایکٹ کے ذریعے عمران خان کا ٹرائل فوجی عدالت میں شروع کرنا ہے تو اس کے لیے کسی بھی قسم کی آئینی ترمیم، بل یا کسی اور قانون سازی کی ضرورت نہیں ہے۔

چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے قمر زمان کائرہ نے کہاکہ اس وقت جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے کوئی قانون سازی زیر غور نہیں ہے، میرے خیال میں حکومت نے جو قومی اسمبلی، سینیٹ اور پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کیا ہے اس میں معمول کی قانون سازی کی جائے گی اور کوئی ایسی بڑی قانون سازی نہیں کی جائے گی جس سے سیاسی ڈھانچے میں کوئی بڑی تبدیلی آجائے، یہ میڈیا پر محض قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں۔

قمر زمان کائرہ نے صدر مملکت آصف علی زرداری اور جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی ملاقات کے حوالے سے کہاکہ ایوان صدر اور جمیعت علما اسلام کی جانب سے اس ملاقات کی وضاحت پہلے ہی آچکی ہے، اس پر مزید تبصروں کی گنجائش نہیں ہے۔

کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے کہ حکومت کون سی قانون سازی کرنے جارہی ہے، نور عالم خان

جمیعت علما اسلام (ف) کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی نور عالم خان نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ اس وقت کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے کہ حکومت کون سی قانون سازی کرنے جا رہی ہے، البتہ ہماری جماعت کی جانب سے ہمیں ایسی کوئی ہدایت نہیں کی گئی کہ کون سی قانون سازی میں حکومت کی حمایت کرنی ہے یا مخالفت کرنی ہے۔

انہوں نے کہاکہ اگر کوئی ایسی آئینی ترمیم ہوتی تو جماعت کی جانب سے ہمیں آگاہ کیا جاتا اور کوئی واضح ہدایات دی جاتیں، میرے خیال میں اجلاس میں عام معمول کی قانون سازی ہوگی۔

مولانا فضل الرحمان اور آصف علی زرداری کی ملاقات کے حوالے سے نور عالم خان نے کہاکہ میں اس ملاقات میں موجود نہیں تھا اور نا ہی اس ملاقات کے بعد ابھی تک قیادت کی جانب سے کوئی ہدایت آئی ہے کہ کیا کرنا ہے اور کیا نہیں کرنا۔

چیف جسٹس کو توسیع کے حوالے سے کسی ترمیم کا ارادہ نہیں، طارق فضل چوہدری

قومی اسمبلی میں چیف وہپ اور مسلم لیگ ن کے رہنما ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ میڈیا پر مختلف قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں کہ حکومت چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو توسیع دینے کے لیے کوئی آئینی ترمیم کررہی ہے لیکن ایسا کچھ نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں آئینی ترمیم کا امکان: پارلیمنٹ میں اس وقت نمبر گیم کیا ہے؟

انہوں نے کہاکہ فی الوقت حکومت کا کسی آئینی ترمیم کا کوئی ارادہ نہیں ہے، آج ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اسلام آباد لوکل گورنمنٹ ایکٹ کا بل پیش کیا گیا جبکہ کل پرائیویٹ ممبر کے بلز پیش کیے جائیں گے، اس کے بعد آئندہ ہفتے مشترکہ اجلاس میں سابق صدر عارف علوی کی جانب سے مسترد کیے گئے بلز منظوری کے لیے پیش کیے جائیں گے۔

’حکومت کی کوشش ہے کہ دونوں ایوانوں میں دوتہائی اکثریت حاصل ہو‘

ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے صدر آصف علی زرداری اور مولانا فضل الرحمان کی ملاقات کے حوالے سے کہاکہ کسی بھی حکومت کو اپنے نمبرز پورے کرنے کی ہمیشہ سے ضرورت ہوتی ہے، خواہش ہوتی ہے کہ دو تہائی اکثریت حاصل ہو، اس وقت بھی حکومت کی کوشش ہے کہ وہ کسی بھی طرح دونوں ایوانوں میں دو تہائی اکثریت حاصل کرے۔

یہ بھی پڑھیں اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات ایکٹ کا ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور

انہوں نے کہاکہ صدر مملکت آصف علی زرداری نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کرکے ان کی حمایت طلب کی ہے اور ایسے لگتا ہے کہ مولانا فضل الرحمان قائل ہوگئے ہیں۔

واضح رہے کہ پارلیمنٹ کا 28 اگست کو ہونے والا پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ملتوی ہوگیا ہے، جو اب آئندہ ہفتے ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp