مظفرآباد: نوجوانوں میں آن لائن جوئے کا بڑھتا رجحان، حکومت خاموش تماشائی کیوں؟

منگل 27 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ظفرآباد کے ایک مقامی نوجوان نے بتایا کہ پچھلے 10 سال سے بیٹنگ (جوئے) کا کاروبار جاری ہے اور وہ خود بھی 7 سال سے جوا کھیل رہے ہیں۔ ان کے مطابق، پچھلے 4 سالوں میں نوجوانوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے اور اس میں لڑکیاں بھی شامل ہیں۔

نوجوان کے مطابق انہوں نے بیٹنگ ایک ہزار سے شروع کی تھی اور 3 ہزار روپے سے انہوں نے ایک لاکھ 50 ہزار روپے ایک گھنٹے میں کمائے۔ بیٹنگ کے 2 اہم طریقے ہیں۔ ایک طریقہ یہ ہے کہ فون میں مخصوص ایپلیکیشن انسٹال کرنا پڑتی ہے جبکہ دوسرا طریقہ یہ ہے کہ ایجنٹس ایک آئی ڈی بنا کر دیتے ہیں جس میں ایک ہزار روپے کا بیلنس رکھنا پڑتا ہے۔ یہ رقم بیٹنگ کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بیٹنگ کا سلسلہ کرکٹ میچ کی ٹاس سے لے کر میچ کے اختتام تک جاری رہتا ہے اور ہر گیند پر لاکھوں روپے کی بیٹنگ لگائی جاتی ہے۔ جیتنے کی صورت میں پیسے 5 منٹ کے اندر ایزی پیسہ اکاؤنٹ میں منتقل ہوجاتے ہیں جسے فوری طور پر نکالا جاسکتا ہے۔ نوجوان نے کہا کہ ہارنے کی صورت میں صرف ایجنٹ کو کمیشن ملتا ہے جس نے آئی ڈی بنائی ہوتی ہے۔ رقم پر کوئی ٹیکس بھی نہیں لگتا اور بلیک منی کو وائٹ کرنے کا بھی موقع ملتا ہے۔

مزید پڑھیں:آن لائن جوئے بازی میں ملوث خاتون سمیت 2 ملزمان گرفتار

ایک اور نوجوان نے بھی اس کاروبار کو اپنانے کے بعد فیصلہ کیا کہ وہ اپنی نوکری چھوڑ دیں گے اور بیٹنگ کو پیشہ ورانہ طور پر جاری رکھیں گے۔ تاہم نقصان کے بعد انہوں نے اس کام کو چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ آن لائن جوئے کی سب سے بڑی وجہ بے روزگاری ہے۔

ایک پولیس افسر نے وی نیوز کو بتایا کہ آزاد کشمیر پولیس کے پاس اتنے وسائل نہیں کہ وہ بڑے پیمانے پر بیٹنگ ایپس چلانے والوں کے خلاف کارروائی کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کہ کیسز کو ایف آئی اے ڈیل کرتا ہے۔ گھر میں بیٹھ کر ایپس کے ذریعہ جوا کھیلنے والوں کے خلاف جب تک پولیس کو رپورٹ نہیں کیا جائے گا کارروائی کرنا مشکل ہوتی ہے۔ انٹر پول کے ذریعے مجرم جس ملک میں ہوتا اس ملک سے رابطہ کرتے ہیں اور وہ ہمارے حوالے کردیتے ہیں۔ آن لائن جوئے کے خلاف آزاد کشمیر میں ابھی تک کوئی کارروائی نہیں ہوسکی۔

بیٹنگ ایک قسم کا جوا ہوتا ہے جہاں افراد مختلف کھیلوں یا ایونٹس پر پیش گوئیاں کرکے پیسے لگاتے ہیں۔ کرکٹ، فٹ بال اور دیگر کھیلوں کے میچز اس کا عام میدان ہیں۔ بیٹنگ میں 2 اہم طریقے ہوتے ہیں۔

مزید پڑھیں:رانچی ٹیسٹ: انگلینڈ کے سابق کپتان جوئے روٹ نے ایک اور اہم اعزاز اپنے نام کر لیا

بیٹنگ کی قانونی حیثیت

پاکستان میں بیٹنگ اور جوا بازی قانونی طور پر ممنوع ہے۔ پاکستانی قوانین کے تحت، بیٹنگ کرنا، جوا کھیلنا اور اس کے ذریعے پیسے کمانا غیر قانونی ہے۔ ایسے معاملات میں ملوث افراد کو قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

مسائل اور خطرات

بیٹنگ کے کچھ مسائل اور خطرات بھی ہوتے ہیں جنہیں نظرانداز نہیں کیا جا سکتا ہے۔ بیٹنگ کے دوران پیسہ ہارنے کا خطرہ ہوتا ہےجو مالی مشکلات کا باعث بن سکتا ہے۔ بیٹنگ کی لت بعض اوقات منشیات یا دیگر مجرمانہ سرگرمیوں کی طرف لے جاسکتی ہے۔ غیر قانونی بیٹنگ میں ملوث ہونے کی صورت میں قانونی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

مزید پڑھیں:آزادکشمیر میں احتجاج کی آڑ میں کیا ہوتا رہا؟ دلخراش ویڈیو منظر عام پر آگئی

بیٹنگ کے کاروبار میں ملوث افراد اکثر اس بات کا دعویٰ کرتے ہیں کہ ان کے طریقے سے پیسہ کمانا آسان ہے لیکن اس کے ساتھ ہی بیٹنگ کے نقصانات اور قانونی مسائل بھی موجود ہیں جنہیں نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp