بلوچستان میں دہشتگردانہ حملوں پر بھارتی میڈیا کا مذموم پروپیگنڈا اور انتہائی شرم ناک کردار

منگل 27 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان کا ازلی دشمن بھارت پاکستان کو کمزور کرنے اور پاکستان کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کے لیے ہمیشہ پیش پیش رہا ہے۔ بلوچستان میں نام نہاد آزاد بلوچستان کا لبادہ اوڑھے دہشتگرد بھارتی خفیہ ایجنسی را کی مدد سے پاکستان میں معصوم لوگوں کا خون بہا رہے ہیں۔

بلوچستان میں تازہ ترین حملوں کے پیچھے بھی بھارتی خفیہ ہاتھ کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، بلوچستان میں دہشتگردانہ حملوں کے دوران بھارتی میڈیا خوشیاں مناتا رہا اور اپنی طرف سے من گھڑت کہانیاں چلاتا رہا۔ 25 اور 26 اگست کی رات کیے گئے حملوں کے حوالے سے بھارتی میڈیا، سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر خوشی منائی جاتی رہی اور بھارتی میڈیا نے دہشتگرد حملوں کو غیر معمولی کوریج دی۔

مزید پڑھیں:بلوچستان میں لسانی بنیاد پر دہشت گردی، مقتولین کی تعداد میں 300 فیصد اضافہ

دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ انڈین میڈیا کی جانب سے پروپیگنڈا خبروں کا جاری ہونا واضح کرتا ہے کہ ان دہشتگرد حملوں کے پیچھے بھی بھارت خفیہ ایجنسی را کی مکمل حمایت اور مدد شامل ہے۔ بھارتی میڈیا نے اپنے انٹیلیجینس سورسز کو کوٹ کرتے ہُوئے کہا کہ بلوچ حملوں میں اس قسم کی توانائی اور ہم آہنگی پہلی بار دیکھی گئی ہے۔ بلوچستان میں ماہ رنگ بلوچ کی سربراہی میں مسنگ پرسنز کی کمپین پیک پر پہنچ چکی ہے۔

دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی، ماہ رنگ کو ہتھیار بنا کر معصوم شہریوں پر حملے کروا رہی ہے۔ اس کے علاوہ بھارت کی جانب سے ایکس اکاؤنٹ پر بھی نیا پروپیگنڈا منظر عام پر آچکا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ دہشتگرد تنظیم بی ایل اے نے پاکستانی سیکیورٹی فورسز کے 102 اہلکار ہلاک کر دیے ہیں۔

مزید پڑھیں:بلوچستان، سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں 21 دہشتگرد ہلاک، 14 جوان شہید

ماہرین کے مطابق ماہ رنگ بلوچ اور بلوچ دہشتگرد تنظیمیں ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں۔ ایک طرف معصومیت کا ڈرامہ رچایا جاتا ہے جبکہ دوسری جانب دہشتگرد حملوں سے پاکستان میں بدامنی پھیلائی جا رہی ہے، لاپتا افراد کا بہانہ اور نام نہاد آزادی کا ڈرامہ ملک میں انتشار اور بدامنی پھیلانے کی منظم سازش ہے جو ناکام ہوچکی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp