محبوبہ کے گھر والوں سے بچنے کی کوشش میں نوجوان بھارتی سرحد عبور کرگیا

منگل 27 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تھرپارکر کا ایک 21 سالہ شہری جگسی کوہلی اپنی گرل فرینڈ کے گھر والوں کے خوف سے ہندوستان کی حدود میں داخل ہوگیا جس پر بارڈر سیکیورٹی فورس نے اسے پکڑ کر پیر کو مقامی پولیس کے حوالے کردیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق بی ایس ایف کے اہلکاروں نے جگسی کو اتوار کی صبح بارمیر ضلع کے جاپڈا گاؤں سے پکڑا تھا جو کہ پاکستان کی سرحد سے تقریباً 15 کلومیٹر دور ہے۔

یہ بھی پڑھیں: شادی کے 8 ماہ بعد بھی انجو اور نصر اللہ ملاقات کو ترس رہے ہیں

صورتحال سے آگاہ ایک اہلکار نے میڈیا کو بتایا کہ جگسی کو اس بات کا علم نہیں تھا کہ وہ ہندوستان میں داخل ہوا ہے اور اسے اس وقت پکڑا گیا جب وہ مقامی لوگوں سے کسی ایک بس کے بارے میں دریافت کر رہا تھا جو اس کے گاؤں جاسکے۔

جگسی سے پوچھ گچھ کرنے والے بی ایس ایف کے ایک سینیئر افسر نے بتایا کہ اس نے دعویٰ کیا کہ وہ غلطی سے ہندوستان میں داخل ہوا تھا۔

جگسی نے بی ایس ایف کو بتایا کہ اس کا ایک پاکستانی لڑکی کے ساتھ افیئر تھا۔ لڑکی کا گاؤں بھارتی سرحد سے تقریباً 8 کلومیٹر دور ہے۔

یہ بھی پڑھیے: تھرپارکر میں آسمانی بجلی اتنی زیادہ کیوں گرتی ہے؟

جگسی کے دعوے کے مطابق وہ اپنی گرل فرینڈ سے گھر اس نیت سے گیا تھا کہ وہ اسے بھگا کر لے جائے گا لیکن لڑکی نے عین وقت پر انکار کردیا اور اوپر سے اس کے گھر والوں کو بھی معاملے کی بھنک پڑگئی جس کے بعد جگسی بڑی مشکل سے لڑکی کے گھر سے بھاگنے میں کامیاب ہوا۔

جگسی کا کہنا تھا کہ چونکہ اس وقت اندھیرا تھا اس لیے اسے راستے کا اندازہ نہیں ہوا اور وہ بس ایک روشنی کا تعاقب کرتا ہوا باڑ کے دوسری طرف بھارتی گاؤں میں پہنچ گیا۔

بی ایس ایف اہلکار نے کہا کہ اس نے جو لائٹ دیکھی وہ غالباً بی ایس ایف کی فلڈ لائٹ تھی جو سرحد کے ہندوستانی جانب نصب تھی۔

مزید پڑھیں: سیما حیدر کے بعد ایک اور پاکستانی لڑکی نے بھارت جاکر شادی رچا لی

افسر نے بتایا کہ جگسی 11ویں کلاس میں پڑھتا ہے اور انگریزی بولنے اور سمجھنے کے قابل ہے۔ افسر نے کہا کہ اس کی گرل فرینڈ ایک اعلیٰ ذات کی ہندو ہے اور اس کی عمر تقریباً 17 سال ہے اور غالباً ذات پات کا فرق ان دونوں کے ایک ہونے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہوگا۔

بی ایس ایف حکام کو اس کے پاس سے کوئی مشکوک چیز نہیں ملی اور حکام نے بتایا کہ وہ پہلی بار ہندوستان میں داخل ہوا ہے۔ اہلکاروں نے کہا کہ اسے پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے جہاں اس سے مختلف سیکیورٹی ایجنسیوں کے نمائندے پوچھ گچھ کریں گے۔

 بارمیر ضلع کے چوہٹن پولیس اسٹیشن کی سرکل آفیسر کریتیکا یادو نے میڈیا کو بتایا کہ پاکستانی شخص کو بی ایس ایف نے پیر ان کے حوالے کیا تھا، اب اسے ایک مشترکہ تفتیشی کمیٹی کے سامنے پیش کیا جائے گا اور پھر ضروری رسمی کارروائیاں مکمل کی جائے گی۔

ہندوستان ٹائمز کے مطابق یہ واقعہ راجستھان کے ضلع بارمیر کے کمہارو کا تبا سے تعلق رکھنے والے ایک 17 سالہ لڑکے گیمارا رام کی یاد دلاتا ہے جو 4 نومبر 2020 کی رات کو ایک لڑکی کے ساتھ پکڑے جانے کے بعد بین الاقوامی سرحد عبور کر رہا تھا۔ اس کے اہل خانہ نے 16 نومبر کو اس کے لاپتا ہونے کی اطلاع دی اور بعد میں پتا چلا کہ اسے پاکستانی رینجرز نے پکڑ لیا ہے۔

مزید پڑھیں: محبت کی خاطر بھارت جانے والی پاکستانی لڑکی واپس وطن پہنچ گئی

پاکستان کی ایک عدالت نے اسے 6 ماہ قید کی سزا سنائی تھی جو اس نے جنوری 2022 میں پوری کی۔ تاہم دونوں ممالک کے درمیان زیر التوا رسمی کارروائیوں کی وجہ سے وہ 14 فروری 2024 تک پاکستانی جیل میں رہا اور پھر بالآخر وطن واپس آیا۔

دریں اثنا ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق جب جگسی گرل فرینڈ کے گھر پہنچا اور اس نے ساتھ بھاگنے سے انکار کردیا تو اس نے لڑکی کا اسکارف چھینا اور قریب واقع ایک درخت پر لٹک کر خودکشی کی کوشش کی لیکن درخت کی ٹہنی ٹوٹ جانے کے سبب زمین پر آگرا۔

جگسی کی جانب سے خودکشی کی اس ناکام کوشش کے دوران لڑکی کے گھر والے بھی اس جگہ پہنچ گئے جنہوں نے جگسی کی پٹائی کردی تاہم وہ ان سے کسی طرح پیچھا چھڑا کر بھاگ کھڑا ہوا اور خوف کے مارے بارڈرہی کراس کرگیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp