جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ حکومت ہمارے ساتھ کیے گئے معاہدے پر عملدرآمد کرے ورنہ حکومت گراؤ تحریک شروع کردیں گے، تاجروں کی ہڑتال کو 3 دن کی ہڑتال کرنے کا سوچ رہے ہیں۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ابھی تک ہم نے شہباز حکومت کو گرانے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا، ہم چاہتے ہیں کہ عوام کو ریلیف ملے۔
یہ بھی پڑھیں تاجروں اور جماعت اسلامی کی شٹرڈاؤن ہڑتال، حکومت کا دباؤ میں نہ آنے کا فیصلہ
انہوں نے کہاکہ ہماری تمام تجاویز قابل عمل ہیں، حکومت بجلی کی لاگت کے مطابق قیمت کا تعین کرے، اور پیٹرول پر لیوی ختم کی جائے۔
حافظ نعیم الرحمان نے سوال اٹھایا کہ حکومت بڑے جاگیرداروں پر ٹیکس کیوں نہیں لگاتی، 2 فیصد بڑے جاگیرداروں کے پاس 20 فیصد زمین ہے۔
انہوں نے کہاکہ حکومت سے ہمارے معاہدے کو 20 روز گزر چکے ہیں، ہم کوئی بغاوت نہیں چاہتے، آج ہڑتال میں ایک پتھر بھی نہیں پھینکا گیا۔
انہوں نے کہاکہ حکومت کو اپنی کرپشن پر قابو پانا چاہیے، موجودہ حالات میں تاجر ٹیکس نہیں دینا چاہتے۔
واضح رہے کہ آج جماعت اسلامی پاکستان کی کال پر ملک بھر میں تاجروں نے ہڑتال کی اور اس دوران تمام چھوٹی بڑی مارکیٹیں بند رہیں، اور اس دوران عوام کو تکلیف کا بھی سامنا کرنا پڑا۔
حافظ نعیم الرحمان نے آج کے شٹرڈاؤن کو پوری قوم کی ہڑتال قرار دے دیا
قبل ازیں حافظ نعیم الرحمان نے منصورہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شٹرڈاؤن ہڑتال کو جماعت اسلامی یا تاجروں کی نہیں بلکہ پوری قوم کی ہڑتال قرار دیا۔
انہوں نے عوام، تاجروں، علما، سوشل میڈیا پر سرگرم رہنے والی خواتین، نوجوانوں، طلبا اور ہڑتال کی حمایت کرنے پر تمام طبقہ ہائے فکر کے افراد کا شکریہ ادا کیا۔
یہ بھی پڑھیں معاہدہ شروع ہو چکا، عوام کو ریلیف نہ ملا تو 45 دنوں سے قبل اسلام آباد کا رخ کریں گے، حافظ نعیم الرحمان
امیر جماعت اسلامی نے کہاکہ آج کی ہڑتال کے بعد بھی حکومت پر عوام کو ریلیف دینے کے لیے دباؤ کا سلسلہ نہیں رکے گا۔