پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی ای) کی جانب سے ملک میں اب تک 469 موبائل ایپلی کیشنز کو بلاک کیا جاچکا ہے۔
وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن کی دستاویز کے مطابق، ان موبائل ایپلیکیشنز کو اسٹیک ہولڈر اداروں اور عوام الناس کی شکایات پر بلاک کیا گیا ہے، ان میں 435 اینڈرائئڈ جبکہ 34 ایپل کی ایپلی کیشنز شامل ہیں۔ دستاویز کے مطابق، ان ایپلی کیشنز کو اسلام مخالف مواد، غیراخلاقی اور فراڈ میں ملوث ہونے پر بلاک کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا حکومت غیر رجسٹرڈ وی پی اینز کو روک سکتی ہے؟
پی ٹی اے کی جانب سے یہ اقدامات الیکٹرانک جرائم کی روک تھام کے ایکٹ (پیکا) کے سیکشن 37 کے تحت کیے گئے ہیں۔ اس سیکشن کے تحت پی ٹی اے کو اسلام، قومی سلامتی، امن عامہ اور اخلاقی اقدار کے تحفظ اور نفرت انگیزی، چائلڈ پورنوگرافی اور مذہبی منافرت کو روکنے کے لیے ضروری اقدامات کرنے کے اختیارات حاصل ہیں۔
دوسری جانب پی ٹی اے کا وی پی این کی وائٹ لسٹنگ کا عمل بھی جاری ہے، اب تک 20 ہزار 437 وی پی این سروس پرووائیڈرز نے پی ٹی اے سے رجسٹریشن کروالی ہے، پاکستان میں 1286 وی پی این کمپنیوں نے 19 ہزار 840 وی پی این رجسٹرڈ کروائے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کیا انٹرنیٹ سروس وی پی این کے زیادہ استعمال کے باعث سست روی کا شکار ہو سکتی ہے؟
اس کے علاوہ فری لانسرز نے بھی وی پی این رجسٹر کروانے شروع کردیے ہیں، اب تک 136 فری لانسرز جبکہ سوفٹ ویئر ہاوسز ایسوسی ایشن نے 417 وی پی این رجسٹرڈ کروائے ہیں۔ مجموعی طور پر پی ٹی اے سے 1422 کمپنیوں نے وی پی این کی رجسٹریشن کروائی ہے۔