سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کے اہل خانہ کو سرکاری رہائش گاہ خالی کرنے کا حکم

جمعرات 29 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اڈیالہ جیل کے سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمد اکرم کی حاملہ بیوی میمونہ ریاض کو سرکاری رہائش گاہ خالی کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کی جانب سے جاری کردہ نوٹس کے مطابق مبینہ طور پر لاپتا سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمد اکرم کے اہل خانہ کو 2 روز کے اندر سرکاری رہائشگاہ خالی کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی سہولت کاری کا الزام، حساس اداروں نے اڈیالہ جیل کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کو حراست میں لے لیا

14 اگست کو راولپنڈی سے لاپتا ہونے والے سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل محمد اکرم کی رہائشگاہ کے باہر سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کے دستخط شدہ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ سرکاری رہائشگاہ 2 دن کے اندر خالی کی جائے بصورت دیگر مکان کا پانی اور بجلی کنکشن ختم کردیا جائے گا۔

میمونہ ریاض کی وکیل ایمان مزاری نے لاہور ہائیکورٹ کی راولپنڈی بینچ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ گزشتہ رات ڈھائی بجے کے بعد محمد اکرم کی سرکاری رہائش گاہ پر انٹیلیجنس ایجنسیوں اور سی ٹی ڈی نے چھاپہ مار کر اہل خانہ کو دھمکایا کہ عدالتیں آپ کے لیےکچھ نہیں کرسکتیں۔

’ایجنسیاں ان کے گھر والوں کوکہتی ہیں کہ وہ ٹھیک ہیں اور ہم انہیں دوائیاں دے رہے ہیں۔‘

مزید پڑھیں: عمران خان کی مبینہ سہولت کاری کا نیٹ ورک پکڑے جانے کے بعد اڈیالہ جیل کے مزید افسران کے تبادلے

واضح رہے کہ 14 اگست کی میڈیا رپورٹس کے مطابق حساس سیکیورٹی اداروں نے اڈیالہ جیل میں قید سابق وزیر اعظم عمران خان کی سہولت کاری کے الزام میں اڈیالہ جیل کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمد اکرم کو حراست میں لے لیا تھا، انہیں اختیارات سے تجاوز کرنے پر تحویل میں لیا گیا تھا جبکہ ان کیخلاف خفیہ طور پرعمران خان کے لیے پیغام رسانی کا بھی الزام تھا۔

تاہم سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل محمد اکرم کی فیملی کی جانب سے ان کی بازیابی کے لیے لاہور ہائیکورٹ کی راولپنڈی بینچ میں درخواست دائر کی گئی تھی جس کی سماعت کے دوران جسٹس مرزا وقاص رؤف نے محمد اکرم کی فیملی کو تحفظ فراہم کرنے کا حکم دیا تھا۔

مزید پڑھیں: ‏عمران خان کی سہولت کاری: اڈیالہ جیل کے سابق ڈپٹی سپرنٹینڈینٹ کی بازیابی کی درخواست پر پولیس کو عدالت کا نوٹس

محمد اکرم کی اہلیہ میمونہ ریاض اپنی وکیل ایمان مزاری ایڈووکیٹ کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئیں اور عدالت کو بتایا کہ صبح 25 افراد مختلف اداروں کے یونیفارم میں ملبوس گھر میں داخل ہوکر جیل کے اندر واقع ان کی سرکاری رہائش گاہ کی تلاشی لی۔

عدالت نے ریمارکس دیے یہ درخواست گزار کا الزام کافی سنجیدہ ہے، عدالت نے محمد اکرم کی فیملی کی حفاظت کو یقینی بنانے کا حکم دیتے ہوئے سی پی او راولپنڈی کو اس معاملے کی مکمل تحقیقات کی بھی ہدایت کی تھی، سی پی او کی استدعا پر عدالت نے محمد اکرم کی بازیابی کے لیے مہلت دیتے ہوئے سماعت 10 ستمبر تک ملتوی کردی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp