کچھ عرصہ قبل عمران خان کی مبینہ سہولت کاری کے الزام میں اڈیالہ جیل کے ڈپٹی سپرنٹینڈینٹ محمد اکرم کی جگہ دوسرے افسر کو تعینات کیا گیا ہے جبکہ محمد اکرم کی اہلیہ نے اپنے شوہر کی بازیابی کے لیے عدالت سے رجوع کیا ہوا ہے۔ اس حوالے سے پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نے اڈیالہ جیل کے کمرہ عدالت میں اپنی پیشی کے موقعے پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کچھ نئے انکشافات کیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی سہولت کاری: اڈیالہ جیل کے سابق ڈپٹی سپرنٹینڈینٹ کی بازیابی کی درخواست پر پولیس کو عدالت کا نوٹس
صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ اڈیالہ جیل کے گزشتہ ڈپٹی سپرنٹینڈینٹ کو ان کی فون بیٹوں سے بات کرانے کی پاداش میں جیل سے لاپتا کردیا گیا اور اب اگر نئے ڈپٹی نے بھی کبھی بات کروائی تو وہ بھی گمشدہ ہوجائے گا۔
عمران خان نے کہا کہ پولیس کہتی ہے کہ اڈیالہ جیل کے ڈپٹی سپرنٹینڈینٹ کو اغوا نہیں کیا گیا بلکہ وہ کسی لڑکی کے ساتھ فرار ہو گیا۔انہوں نے مزید کہا کہ آخر یہ کیا ہو رہا ہے۔
مزید پڑھیے: اڈیالہ جیل میں قید عمران خان کی سیکیورٹی پر مامور اہلکاروں کی نگرانی کا فیصلہ
عمران خان نے کہا کہ عدالت کے حکم کے باوجود میری اپنے بیٹوں سے فون پر بات ہی نہیں کروائی جا رہی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر جیل کے نئے ڈپٹی سپرنٹینڈینٹ ان کی ان کے بیٹوں سے بات کرائیں گے تو انہیں بھی اٹھا لیا جائے گا۔
’دہشتگردی ملک کو تباہ کر رہی ہے‘
عمران خان کا کہنا تھا کہ کہا جا رہا ہے کہ جو دہشتگردی ہو رہی ہے یہ پی ٹی ائی کی وجہ سے ہے تو کیا بلوچستان میں، بارڈر پر اور کچے کے علاقے میں جو دہشتگردی ہو رہی ہے وہ ہماری وجہ سے ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کیا ملک بھر میں اسٹریٹ کرائم میں اضافہ و لوٹ مار بھی پی ٹی آئی کی وجہ سے ہو رہی ہے۔
مزید پڑھیں: عمران خان کی مبینہ سہولت کاری کا نیٹ ورک پکڑے جانے کے بعد اڈیالہ جیل کے مزید افسران کے تبادلے
انہوں نے کہا کہ جو کچھ ہو رہا ہے بہت برا ہو رہا ہے اس کا الزام بھی اسٹیبلشمنٹ پر آ رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ دہشتگردی پاکستان کو تباہ کر رہی ہے اور میں پاکستان میں ہر قسم کی دہشتگردی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں۔
’قوم 8 ستمبر کو پی ٹی آئی جلسے میں شرکت کرے‘
عمران خان نے کہا کہ ’میں ساری قوم کو کہتا ہوں کہ 8 ستمبر کو باہر نکلے اور جلسے میں شرکت کرے۔
یہ بھی پڑھیے: جنرل فیض کی گرفتاری، عمران خان کو جیل میں کن مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے؟
اس موقعے پر عمران خان نے اس بات پر احتجاج کیا کہ کمرہ عدالت آنے سے میڈیا رپورٹرز کو بار بار روکا جا رہا ہے۔