کراچی کے انوکھے کنوئیں جہاں سے پانی نکالا نہیں ڈالا جاتا ہے لیکن کیوں؟

جمعہ 30 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان کا معاشی حب اور آبادی کے اعتبار سے سب سے بڑے شہر کراچی کو اس وقت انواع و اقسام کے چیلنجز کا سامنا ہے۔ سب اہم مسائل پانی کی قلت اور ماحولیاتی آلودگی ہیں جن سے نمٹنے کے لیے غور و فکر شروع کردیا گیا ہے۔

پانی کی قلت کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ آئندہ چند برسوں میں کراچی دنیا کے ان چند شہروں میں شامل ہو جائے گا جہاں پانی نہ ہونے کی وجہ سے زندگی ختم ہونے کے آثار نظر آ رہے ہیں،اسی طرح کراچی کا درجہ حرارت بھی مسلسل بڑھتا جا رہا ہے۔

زیر زمین پانی کی سطح کراچی میں 800 فٹ تک پہنچ چکی ہے جس میں اضافہ ہوتا چلا جا رہا ہے۔ زمین سے پانی نکالنے کا سلسلہ بھی جاری ہے جو بورنگ یا پرانے زمانے کے کنووں کی مدد سے نکالا جاتا ہے۔

پانی کی کم یابی کے اس سنگین مسئلہ کو محسوس کرتے ہوئے کراچی کے علاقہ  گلبرگ ٹاؤن کی ایک مقامی ٹیم نے ایک اہم قدم اٹھایا جس کے تحت کوشش کی جا رہی ہے کہ بارش یا وہ پانی جو ضائع ہوجاتا ہے،  اسی سے زمین کی پیاس بجھا دی جائے، زمین سے جو پانی نکالا جا چکا ہے وہ زمین کو واپس لوٹایا جائے۔ اس منصوبے کے تحت دو مقامات پر کام مکمل ہو چکا ہے جبکہ آئندہ مزید ایسے پراجیکٹس پر کام کا ارادہ ہے تا کہ آنے والی نسلوں کے لیے پانی ذخیرہ کیا جائے اور زمین کے اندر پانی کی سطح کو بلند کیا جائے ۔ اس سے نہ صرف انسانوں بلکہ خود زمین کو بھی اپنے حصے کا پانی مل سکے گا۔

ٹاؤن چیئرمین گلبرگ نصرت اللہ نے اس حوالے سے وی نیوز کو بتایا کہ گلبرگ میں اب 400 فٹ گہرائی پر جانے کے بعد بھی پانی دستیاب نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسی وجہ سے ہم نے یہ سسٹم متعارف کرایا ہے جو دو مقامات پر مکمل ہوچکا ہے جبکہ دیگر دو مقامات پر اس پر کام جاری ہے۔

قائمقام چیئرمین یو سی 8 گلبرگ ٹاؤن سعید موسیٰ کا کہنا ہے کہ بارشوں میں ہمارا پانی ضائع ہو جاتا ہے۔ ہمارے بلدیاتی ادارے سڑکوں پر موجود پانی کو سیوریج لائینوں کی مدد سے ہٹا دیتے ہیں لیکن ہم نے ایک کام کیا ہے کہ وہاں ایک گڑھا بنایا جہاں پورے روڈ کا پانی جمع ہوجاتا ہے، پھر وہ ایک لائن کی مدد سے فلٹر ہونے کے 8 فٹ چوڑے اور 70 فٹ گہرے کنویں میں چلا جاتا ہے۔

انجیکشن ویل سے کیا مراد؟

سعید موسیٰ کے مطابق یہ انجیکشن ویل کہلاتے ہیں، ایک کنواں وہ ہے جس سے ہم پانی لیتے ہیں یہ وہ کنواں ہے جس سے پانی زمین کے اندر چلا جاتا ہے۔

کہاں تک یہ کنواں اثر انداز ہوگا؟

سعید موسیٰ بتاتے ہیں کہ اس ایک کنویں سے ایک کلومیٹر کے ڈائمیٹر میں موجود تمام کنویں نہ صرف چارج ہوجائیں گے بلکہ اس سے زمین میں پانی کا لیول بھی بڑھ جائے گا۔

مزید جانیے اس ویڈیو رپورٹ میں

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp