صنم جاوید کا گرفتاری سے بچنے کے لیے پشاور ہائیکورٹ سے رجوع، راہداری ضمانت منظور

جمعہ 30 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پشاور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما صنم جاوید کی راہداری ضمانت منظور کرلی ہے۔

صنم جاوید نے پنجاب میں درج مقدمات میں گرفتاری سے بچنے کے لیے پشاور ہائیکورٹ میں راہداری ضمانت کے لیے درخواست دائر کی تھی۔ پشاورہائیکورٹ کے جسٹس خورشید اقبال نے صنم جاوید کی درخواست پر سماعت کی۔

یہ بھی پڑھیں: صنم جاوید کے وارنٹ گرفتاری جاری

دوران سماعت، صنم جاوید کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ صنم جاوید کے خلاف 2 مقدمات لاہور اور ایک میانوالی میں درج ہے، جس پر جسٹس خورشید اقبال نے استفسار کیا کہ ان کی رہائش تو لاہور کی ہے یہ پشاور میں کیا کررہی ہیں، ان کو یہاں پتا چلا کہ ان کے خلاف مقدمات درج ہوئے ہیں۔

عدالت کے استفسار پر وکیل درخواستگزار نے بتایا کہ یہ صنم جاوید کی پہلی درخواست ہے، اس سے پہلے کہیں پر راہداری ضمانت درخواست نہیں دی، سماعت مکمل ہونے پر پشاور ہائیکورٹ نے ایک لاکھ ضمانتی مچکوں پر صنم جاوید کی 10 دن کی راہداری ضمانت منظور کرلی۔ عدالت نے صنم جاوید کو پنجاب میں متعلقہ عدالتوں میں پیش ہونے کا حکم بھی دیا۔

’ہم شاپنگ کے بجائے ضمانتوں کے لیے پھرتے ہیں‘

بعدازاں، پشاور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صنم جاوید نے کہا کہ راہداری ضمانت کے لیے پشاور ہائیکورٹ آئی ہوں، عدالت نے 10 دن کی راہداری ضمانت منظور کرلی ہے، گرفتاری کا خدشہ تو ہمیں ہر وقت ہوتا ہے اسی لیے ضمانتوں کے لیے پھرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مریم نواز کا صنم جاوید کیخلاف ایکشن، بریت کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

صنم جاوید نے کہا کہ شاپنگ کے بجائے ہم حفاظتی ضمانت کے لیے پھرتے ہیں، پنجاب میں برے حالات ہیں، وہاں پر 9 مئی ختم نہیں ہورہا، پہلے بھی پنجاب میں برے حالات تھے، آج بھی وہی صورتحال ہے۔

انہوں نے کہا کہ خواتین کے ساتھ پنجاب میں جو کچھ ہوا کسی اور صوبے میں نہیں ہوا، میرے خلاف 13 مقدمات درج تھے، 5 میں بری ہوچکی ہوں، 8 میں ضمانت پر ہوں، آج بھی ہروقت گرفتاری کا خدشہ رہتا ہے، اسی لیے راہداری ضمانت کے لیے پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی رہنما صنم جاوید نے رہائی کے بعد پہلا کام کیا کیا؟

واضح رہے کہ 10 اگست کو لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت نے تھانہ شادمان  میں جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے میں عدم حاضری پر پی ٹی آئی کارکن صنم جاوید کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔

گزشتہ ماہ لاہور ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ نے صنم جاوید کو گوجرنوالہ مقدمہ سے ڈسچارج کیا تھا، اٹارنی جنرل کی جانب سے گرفتار نہ کرنے کی یقین دہانی کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ نے بھی صنم جاوید کی گرفتاری غیرقانونی قرار دے کر رہائی کی درخواست نمٹا دی تھی، جبکہ پنجاب حکومت نے صنم جاوید کو مقدمے سے بری کرنے کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp