بھارت کرکٹ بورڈ نے چیمپیئنز ٹرافی 2025 کے لیے اپنی ٹیم پاکستان نہ بھیجنے کے فیصلے سے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کو آگاہ کردیا ہے۔ (یہ تحریر ’بھارت چیمپیئنز ٹرافی 2025 کھیلنے پاکستان نہ آیا تو کیا ہوگا؟‘ ابتدائی طور پر 31 اگست 2024 میں شائع کی گئی تھی، جسے وی نیوز کے قارئین کے لیے دوبارہ پیش کیا جا رہا ہے۔)
بھارت کرکٹ بورڈ نے چیمپیئنز ٹرافی 2025 میں شرکت کو حکومتی رضا مندی سے مشروط کردیا ہے۔ قیاس آرائیاں ہیں کہ بھارت ایونٹ میں شرکت سے گریز کرسکتا ہے۔ اگر ایسا ہوتا ہے پھر کرکٹ کی عالمی کونسل آئی سی سی کا قانون کیا ہے اور ٹورنامنٹ کیسے کھیلا جائے گا؟
چیمپیئنز ٹرافی کا آغاز 1998 میں ہوا تھا۔ ٹورنامنٹ آئی سی سی کی ون ڈے رینکنگ میں سرفہرست 7 ٹیموں کے درمیان 2 گروپس میں کھیلا جاتا ہے۔ 8ویں ٹیم میزبان ملک کی ہوتی ہے۔ چیمپیئنز ٹرافی کا آخری ایڈیشن 2017 میں انگلینڈ اور ویلز میں کھیلا گیا تھا۔ ایونٹ آغاز میں ہر 2 سال بعد پھر 4 سال کے بعد منعقد کیا جاتا رہا لیکن ٹی20 لیگز کے باعث چیمپیئنز ٹرافی اب 7 برس بعد پاکستان کی میزبانی میں 19 فروری سے 9 مارچ 2025 تک کھیلی جائےگی۔
9ویں آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے دفاعی چیمپیئن کی حیثیت سے پاکستان کا مقصد 2017 کی فتح کو دہرانا ہے۔ پاکستان نے چیمپئنز ٹرافی کے 2017 کے فائنل میں بھارت کو 180 رنز سے شکست دے کر چیمپئنز ٹرافی کا ٹائٹل اپنے نام کیا تھا۔
بھارت نے بدنیتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایشیا کپ کی طرح چیمپیئنز ٹرافی میں بھی رخنہ ڈالنا شروع کردیا ہے جو پہلے صرف دوطرفہ سیریز میں نظر آتا تھا، اب آئی سی سی ایونٹس میں بھی نظر آنے لگا ہے۔ پاک بھارت دوطرفہ سیریز 2013 کے بعد سے نہیں کھیلی گئی۔ تجزیہ کاروں کے مطابق جے شاہ کو ملنے والی آئی سی سی کی صدارت بھی برف نہیں پگھلا سکے گی۔
آئی سی سی کا قانون کیا کہتا ہے؟
اگر بھارت آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی ایونٹ میں شرکت نہیں کرتا تو پھر آئی سی سی قوانین کے مطابق ادارہ بھارت یا کسی بھی ملک کو اس ملک کا دورہ کرنے پر مجبور نہیں کرسکتا ہے جو آئی سی سی ایونٹ میں شرکت سے منع کرے۔ ٹورنامنٹ 8 ٹیموں کے درمیان کھیلا جاتا ہے اس لیے اگر کوئی ٹیم ایونٹ میں شریک نہیں ہوگی تو اس کی جگہ 9ویں مقام کی ٹیم ایونٹ میں شرکت کی اہل ہوجائے گی۔
ٹورنامنٹ میں میزبان ملک پاکستان اور آئی سی سی ون ڈے ورلڈ کپ 2023 کے گروپ مرحلے کی ٹاپ 7 ٹیمیں حصہ لیں گی۔ اس رینکنگ میں سری لنکا 9ویں نمبر پر تھی۔ اگر بھارت یہ ایونٹ کھیلنے سے معذرت کرتا ہے تو پھر سری لنکا چیمپیئنز ٹرافی میں ڈائریکٹ شامل ہوجائے گا۔
آئی سی سی اپنے اراکین سے توقع نہیں کرتا کہ وہ اپنی حکومت کی طرف سے جاری کردہ کسی پالیسی یا ہدایات کے خلاف جائیں۔ لیکن انگلینڈ، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں ماضی قریب میں پاکستان کا سفر کرچکی ہیں، جبکہ بنگلہ دیش ٹیسٹ سیریز کھیل رہا ہے۔ اس وجہ سے بی سی سی آئی پر پاکستان جانے کا دباؤ تو یقیناً ہوگا۔
کون سی ٹیم کس گروپ میں ہوگی؟
آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی میں 8 ٹیمیں 2 گروپوں میں مدِمقابل ہوتی ہیں۔ گروپ اے میں بنگلہ دیش، نیوزی لینڈ بھارت اور پاکستان کی ٹیم ہوگی جبکہ گروپ بی میں افغانستان، آسٹریلیا، انگلینڈ اور جنوبی افریقہ کی ٹیم ہوگی۔
اگر بھارت، پاکستان نہیں آتا تو اس کی جگہ سری لنکا کی ٹیم گروپ اے میں شامل ہوجائے گی۔ ہر گروپ میں سرفہرست 2 ٹیمیں سیمی فائنل کھلیں گی اور فاتح ٹیم فائنل میں جگہ بنالے گی۔
آئی سی سی چیمپیئن ٹرافی کا 9واں ایڈیشن
آئی سی سی چیمپیئن ٹرافی 2025 کا آغاز 19 فروری 2025 سے پاکستان میں ہوگا، جس کا فائنل میچ 9 مارچ 2025 کو لاہور میں کھیلا جائے گا۔ فائنل میچ کے لیے اضافی دن بھی رکھا گیا ہے، فائنل میچ 10 مارچ کو بھی کھیلا جا سکتا ہے۔
چیمپیئنز ٹرافی کے 8 ایڈیشنز، کون کون فاتح رہا؟
1998 میں شروع ہونے والے آئی سی سی ایونٹ کے 8 ایڈیشن مکمل ہوچکے ہیں۔ جن میں آسٹریلیا، بھارت، نیوزی لینڈ، انگلینڈ، ویسٹ انڈیز، سری لنکا، جنوبی افریقہ اور پاکستان ٹرافی اپنے نام کرنے میں کامیاب رہا ہے۔
1998 کی ٹرافی جنوبی افریقہ کے نام رہی جبکہ 2000 میں اس پر نیوزی لینڈ نے قبضہ کیا اس کے بعد 2002 میں مشترکہ طور پر بھارت اور سری لنکا کو فاتح قرار دیا گیا۔ 2004 میں ویسٹ انڈیز نے ٹرافی اپنے نام کی۔ 2006 اور 2009 میں آسٹریلیا جبکہ 2013 میں بھارت اور 2017 میں پاکستان نے بھارت کو دُھول چٹا کر ٹرافی اپنے نام کی تھی۔