کار ساز حادثہ کیس کی مرکزی ملزمہ نتاشا کے نشے میں ہونے کی تصدیق ہونے پر پولیس ایک اور مقدمہ درج کرلیا ہے۔
کراچی کے تھانہ بہادر آباد ضلع ایسٹ میں درج ایف آئی آر کے مطابق ملزمہ سے حاصل کردہ خون اور پیشاب کے نمونوں سے منشیات (آئس) کے استعمال کی تصدیق ہوئی ہے۔ ملزمہ کی میڈیکل رپورٹ تفتیشی افسر کو فراہم کی گئی تھی، پولیس نے رپورٹ کی روشنی میں نیا مقدمہ درج کرلیا ہے۔
مزید پڑھیں:کارساز ٹریفک حادثہ: کیا ملزمہ نتاشا نشے میں تھی، میڈیکل رپورٹ میں کیا انکشاف ہوا؟
ملزمہ نتاشا کے خلاف قانونی گھیرا مزید تنگ
پولیس نے نئے مقدمہ میں ملزمہ نتاشا سے تفتیش کے لیے عدالت سے رجوع کرلیا ہے۔ عدالت نے امتناع منشیات ایکٹ کے نئے مقدمہ میں پولیس تفتیش کی اجازت دے دی۔ عدالت نے قرار دیا ہے کہ تفتیشی افسر جیل میں ضوابط کے مطابق تفتیش کرسکتا ہے، ملزمہ سے تفتیش شام 5 بجے تک کی جاسکتی ہے۔
پولیس کے مطابق ملزمہ نتاشا مرکزی مقدمے میں عدالتی ریمانڈ پر جیل میں ہے۔ ملزمہ نتاشا کے خلاف میڈیکل رپورٹ کی بنیاد پر گذشتہ روز امتناع منشیات ایکٹ کے تحت نیا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ پولیس سرجن کی رپورٹ کے مطابق ملزمہ وقت وقوعہ آئس کے نشے کی حالت میں تھی۔
مزید پڑھیں:نتاشا دانش کو جیل میں کون کون سی سہولیات فراہم کی گئی ہیں؟
واضح رہے کراچی کے علاقے کارساز روڈ پر رواں ماہ 19 اگست کو ملزمہ نتاشا دانش نے ٹریفک حادثے میں موٹرسائیکل سوار عارف اور ان کی بیٹی آمنہ کو اپنی ایس یو وی کار سے کچل کر ہلاک کردیا تھا۔
ملزمہ کے وکیل نے عدالت میں اپنی مؤکل کو نفسیاتی مریض ثابت کرنے کی کوشش تھی تاہم جناح اسپتال کے شعبہ نفسیات کے سربراہ نے ملزمہ کو نفسیاتی اور دماغی طور پر تندرست قرار دیا تھا۔