کراچی کے معروف تجارتی مرکز جوہر چورنگی پر جمعہ کے روز ایک انوکھے بازار کا افتتاح ہوا، ڈریم بازار جیسے ہی کھلا تو عوام کے جم غفیر کے باعث سڑکوں پر ٹریفک کی روانی بھی متاثر ہوئی، لوگوں کے رش کے باعث ایک وقت ایسا بھی آیا کہ اسٹور کو بند کرنا پڑا، عوام کے ہجوم کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں، جس کے بعد کہا جانے لگا کہ ڈریم بازار بند ہوگیا ہے۔
ڈریم بازار ہے کیا؟
اس حوالے سے بازار کے منتظم انس احمد بتاتے ہیں کہ یہ ملک کا سب سے بڑا بازار ہے، جہاں امیر لوگ ہی نہیں بلکہ محنت کش طبقہ بھی خریداری کرسکے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس اشیا کی مختلف اقسام ہیں، 90 فیصد اشیا وہ ہیں جن کی قیمت 50 روپے سے ایک ہزار روپے تک ہے جبکہ 6 فیصد اشیا ایسی ہیں جن کی قیمت ایک ہزار روپے سے زائد ہے۔
یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی کے راجہ بازار کو راجہ بازار کیوں کہا جاتا ہے؟
سوشل میڈیا مارکیٹنگ
گزشتہ ایک ماہ کے دوران ڈریم بازار کی سوشل میڈیا پر خوب مارکیٹنگ کی گئی، سوشل میڈیا کے ذریعے گھر گھر 50 روپے سے ایک ہزار روپے تک کی قیمت کی اشیا کی تشہیر کی گئی، یہی وجہ تھی کہ کراچی کے عوام خریداری کے لیے امڈ آئے۔
A businessman of Pakistani origin living abroad opened a huge mall in Gulistan-e-Johar locality of Karachi, which he named Dream Bazaar. And today on the day of inauguration he had announced a special discount. A crowd of about one lakh Paki goths stormed the mall and looted the… pic.twitter.com/wh98litD2b
— Baba Banaras™ (@RealBababanaras) September 1, 2024
ڈریم بازار میں اشیا کا معیار کیا ہوگا؟
انس احمد کا کہنا ہے کہ ڈریم بازار میں اعلیٰ معیار کی تھوڑی سے استعمال شدہ برانڈڈ اشیا دستیاب ہیں، ہم نے کبھی یہ دعویٰ نہیں کیا کہ ہم بالکل نئی اشیا فروخت کررہے ہیں، یہ وہ بازار ہے جہاں معاشرے کا ہر فرد اپنی جیب کے حساب سے خریداری کرسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا وہ بازار جہاں یورپ سے آئے افراد خریداری کرتے ہیں
کراچی کے عوام کا شکریہ
انس احمد نے اہل کراچی کا شکریہ ادا کیا ہے اور کہا ہے کہ ہم معذرت خواہ ہیں کہ دور دراز سے آئے شہریوں کو سہولیات فراہم نہیں کرسکے۔ ان کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر ویڈیوز وائرل ہونے کے بعد ہم سے ہزاروں لوگوں نے رابطہ کیا کہ وہ مدد کے لیے آنا چاہتے ہیں۔
SHOCKING NEWS 🚨 Massive chaos erupts as Dream Bazaar Mall in Karachi is looted right after its Grand Inauguration!
Built by a foreign businessman in Gulistan-e-Johar, the mall was offering special discounts for locals when things spiraled out of control.
The entire world is… pic.twitter.com/902kRvHBxZ
— INM24 Updates 🚨™ (@inm24news) September 1, 2024
ڈریم بازار بند کیوں ہوا؟
اس حوالے سے انس کا کہنا ہے کہ ہم چاہتے تو اس روز بازار کھلا رکھتے لیکن اس طرح کے رش میں کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ پیش آسکتا تھا، لہٰذا شہریوں کو محفوظ رکھنے کے لیے بازار بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: پشاور کا مشہور قصہ خوانی بازار اب کس حالت میں ہے؟
انہوں نے بتایا کہ یہ اسٹور 12 ماہ کھلا رہے گا، یہ کوئی سیل نہیں تھی بلکہ یہ ایسا بازار ہے جہاں پورا سال اسی قیمت پر اشیا فروخت کی جائیں گی، بعض لوگ یہ تنقید کررہے ہیں کہ سیکیورٹی کے انتظامات ٹھیک نہیں تھے لیکن سوال یہ ہے کہ اگر ہماری سیکیورٹی نہ ہوتی تو اتنا بڑا ہجوم ہم سے کنٹرول نہ ہوپاتا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ ڈریم بازار کا کراچی سے آغاز ہوا ہے اور اب اس بازار کی چین کو پورے پاکستان میں قائم کی جائے گی۔