سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد میں اضافے کا بل ایوان میں پیش کیا گیا جسے اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے مؤخر کردیا گیا۔ حکومتی رکن دانیال چوہدری نے قومی اسمبلی میں بل پیش کیا، انہوں نے کہا کہ بل پیش کرنے کا مقصد سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد 17 سے بڑھا کر 23 کرنا ہے۔ دوسری جانب چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے بل کی مخالفت کی اور وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے بھی بل مؤخر کرنے کی تجویز دی۔
مسلم لیگ ن کے رکن اسمبلی دانیال چوہدری نے بل پیش کرنے کی اجازت کی تحریک پیش کرتے ہوئے کہا کہ جب آخری مرتبہ یہ بل متعارف ہوا تھا اس وقت آبادی 16 کروڑ تھی، سپریم کورٹ میں پینڈنگ کیسز54 ہزار سے زیادہ ہیں، نظریہ ضرورت کے مطابق بل آرہا ہے۔
مزید پڑھیں: وفاقی حکومت کا سپریم کورٹ ججز کی تعداد بڑھانے کا فیصلہ
دانیال چوہدری نے کہا کہ گزشتہ دنوں ایک کیس میں 34 سال بعد ایک شخص کی باری آئی، عدلیہ میں کیسز کا بیک لاگ ہے، یہ مقدمات بوجھ ہیں۔
دوسری جانب چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ بل پرائیویٹ ممبر کے طور پر پیش نہیں ہوسکتا، ججز کی تعداد بڑھانا صرف حکومت کی صوابدید ہے۔
بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ ججز کی تعداد میں اضافے کا بل کوئی نجی رکن پیش نہیں کرسکتا، اس طرح کا بل صرف حکومت پیش کرسکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد بڑھانے کا بل سینیٹ میں پیش، ایوان میں گرماگرم بحث
تاہم، اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے بل متعلقہ کمیٹی کے سپرد کردیا، انہوں نے کہا کہ بل قانون و انصاف کی قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا گیا ہے۔