کارساز ٹریفک حادثہ کیس میں ملزم کی عبوری ضمانت منظور

بدھ 4 ستمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

کراچی کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے کارساز حادثہ کیس میں ملزم دانش اقبال کی عبوری ضمانت منظور کرلی جبکہ ملزمہ نتاشا کی درخواست ضمانت پر فریقین سے جواب طلب کرلیا ہے۔

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شرقی نے کارساز حادثہ کیس میں ملزم دانش اقبال کی درخواست پر سماعت کیا۔ ملزم عدالت میں پیش ہوا تو عدالت نے ملزم کو چہرے سے ماسک ہٹانے کی ہدایت کی۔ بعدازاں عدالت نے ایک لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض ملزم دانش اقبال کی عبوری ضمانت منظور کرلی۔

یہ بھی پڑھیں: کارساز ٹریفک حادثہ: کیا ملزمہ نتاشا نشے میں تھی، میڈیکل رپورٹ میں کیا انکشاف ہوا؟

عدالت نے ملزمہ نتاشا دانش کی درخواست ضمانت پر بھی سماعت کی۔ عدالت نے ملزمہ نتاشا کی درخواست ضمانت پر سرکاری وکیل ،مدعی مقدمہ اور تفتیشی افسر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقین سے 6 ستمبر تک جواب طلب کرلیا ہے۔

نتاشا کا ذہنی توازن درست نہیں، وکیل

عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نتاشا دانش کے وکیل عامر منصوب نے کہا کہ میڈیا پر کیس سے متعلق بہت سی باتیں چل رہی ہیں، نتاشا کا ذہنی توازن درست نہیں،وہ 18 اگست 2005ء کو پہلی بار ذہنی امراض کے وارڈ میں داخل ہوئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: سانحہ کارساز: ’نتاشا دانش کو انسانی زندگیوں کے ضائع ہونے پر کوئی پچھتاوا نہیں‘

وکیل عامر منصوب کا کہنا تھا کہ نتاشا کے اسپتال کا ریکارڈ عدالت میں پیش کررہے ہیں، وقوعہ کے روز بھی نتاشا کی طبیعت ٹھیک نہیں تھی، نتاشا کی میڈیکل رپورٹ پر تحفظات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے شراب نوشی ٹیسٹ کے لیے نتاشا کے خون اور پیشاب کے نمونے لیے تھے لیکن ٹیسٹ کی رپورٹ عجیب سی ہے، پیشاب کے نمونے میں میتھا فیٹا مائن ہے مگر اس کے آثار خون میں نہیں۔

’یہ نتاشا کمپنی کی مالک نہیں، وہ نتاشا کوئی اور ہے‘

وکیل نے بتایا کہ نتاشا ذہنی مریضہ ہیں اور اس حوالے سے دوا بھی لیتی ہیں، ہوسکتا ہے کہ ان کے نمونوں میں ان دواؤں کا کوئی کیمکل ہو، میڈیکل رپورٹ کے خلاف عدالت سے رجوع کریں گے۔ عامر مںصوب نے کہا کہ نتاشا کسی کمپنی کی مالک نہیں ہے، وہ نتاشا کوئی اور ہے، درخواست ضمانت میڈیکل پر نہیں میرٹ پر لگائی ہے، نتاشا کے پاس 2031 تک کا برطانوی ڈرائیونگ لائسنس ہے، ہمارے اور برطانوی قوانین کے مطابق پاکستان آمد کے 6 ماہ بعد وہ لائسنس قابل قبول ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: ’یہ پاگل نہیں بلکہ پاگل بنا رہی ہے‘، کارساز واقعے میں ملوث نتاشا کی موج مستی کی ویڈیو وائرل

انہوں نے بتایا کہ نتاشا کے پاسپورٹ کا ریکارڈ عدالت میں جمع کرارہے ہیں، نتاشا پاکستان 2 اگست 2024ء کو لندن سے کراچی آئی تھی اور بنا اجازت گاڑی لے کر نکلی تھی، یہ گاڑی دانش اقبال نہیں بلکہ کمپنی کی ملکیت ہے۔ مدعی فیملی سے صلح سے متعلق انہوں نے کہا کہ اس بارے میں انہیں علم نہیں، پراسیکیوشن کی جانب 322 کا اطلاق غلط ہے، منشیات سے متعلق مقدمہ سمجھ سے بالاتر ہے، جو دفعات لگائی گئی ہیں ان کا اطلاق شراب پی کر گاڑی چلانے پر ہوتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp