سینیٹر فیصل واوڈا کی عدلیہ کے خلاف پریس کانفرنس کو نشر کرنے پر میڈیا چینلز کے خلاف توہین عدالت کی سماعت مقرر کردی گئی۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 4 رکنی بینچ 12 ستمبر کو سماعت کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: فیصل واوڈا نے گھٹنے ٹیک دیے، سپریم کورٹ سے غیر مشروط معافی کا مطالبہ
یاد رہے کہ فیصل واوڈا نے ایک پریس کانفرنس میں ججز کے حوالے سے کچھ باتیں کی تھیں جس پر انہیں توہین عدالت کے مقدمے کا سامنا ہے اور اب ان کی پریس کانفرنس نشر کرنے پر میڈیا کو بھی بلالیا گیا ہے۔
ان کے علاوہ ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما مصطفیٰ کمال کو بھی توہین عدالت کے نوٹس کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
مئی کے وسط میں جاری کیے گئے عدالتی حکمنامے کے مطابق فیصل واوڈا اور مصطفی کمال نے عدلیہ پر الزامات لگائے، فیصل واوڈا اور مصطفیٰ کمال نے زیر سماعت مقدمات پر گفتگو کی۔ پیمرا کو دونوں کی پریس کانفرنس کا ریکارڈ اور ٹرانسکرپٹ جمع کرانے کا بھی حکم دیا گیا تھا۔
مزید پڑھیے: فیصل واوڈا اور مصطفیٰ کمال توہین عدالت کے مرتکب قرار، شوکاز نوٹسز جاری
جسٹس عرفان سعادت،جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس شاہد بلال بھی بینچ کا حصہ ہوں گے۔ اٹارنی جنرل سمیت میڈیا چینلز کو نوٹسز جاری کردییے گئے۔
سپریم کورٹ نے توہین آمیز پریس کانفرنس چلانے پر میڈیا چینلز کو شوکاز نوٹس جاری کیا ہوا تھا۔