پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کے فوکل پرسن برائے سوشل میڈیا اظہر مشوانی نے کہا ہے کہ الحمدللہ میرے دونوں بھائیوں پروفیسر مظہر مشوانی اور پروفیسر ظہور مشوانی کو آج رات 2 بجے ریلیز کر دیا گیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ایکس پر اپنی پوسٹ میں اظہر مشوانی نے کہا ہے کہ ان معصوم شہریوں (میرے بھائیوں) کو 6 جون سے 6 ستمبر تک یعنی 92 دن اغوا رکھا گیا۔ دعا ہے کہ اللہ پاک تمام جبری گمشدہ افراد کو جلد از جلد ان کے اہلِ خانہ سے باحفاظت واپس ملوائے۔
ان کا کہنا تھا کہ تمام پاکستانیوں خصوصاً ہمارے وکلا، رپورٹرز، سوشل میڈیا ایکٹیوسٹس اور انصافینز کی محنت اور دعاؤں کے ہم شکر گزار ہیں۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شہباز علی رضوی کا بھی تہ دل سے شکریہ جنہوں نے کیس کو غیرضروری التوا میں نہیں ڈالا اور میرٹس پر قانون کے تحت چلایا۔
واضح رہے کہ اظہر مشوانی کے بھائیوں کو 6 جون 2024 کی رات قانون نافذ کرنے والے اداروں نے حراست میں لے لیا تھا۔ ’ایکس‘ پوسٹ میں اظہر مشوانی نے کہا تھا کہ محکمہ انسداد دہشتگردی (سی ٹی ڈی) کے درجنوں اہلکاروں نے رات گئے ان کے گھر پر چھاپہ مارا اور ان کے بڑے بھائیوں پروفیسر مظہر مشوانی اور پروفیسر ظہور کو اٹھا کر لے گئے۔
الحمدللہ میرے دونوں بھائیوں پروفیسر مظہر مشوانی اور پروفیسر ظہور مشوانی کو آج رات 2 بجے ریلیز کر دیا گیا-
ان معصوم شہریوں کو 6 جون سے 6 ستمبر تک یعنی 92 دن اغوا رکھا گیا-دعا ہے کہ اللہ پاک تمام جبری گمشدہ افراد کو جلد از جلد ان کے اہل خانہ سے باحفاظت واپس ملوائیں- آمین
تمام…
— Azhar Mashwani (@MashwaniAzhar) September 6, 2024
اظہر مشوانی کا کہنا تھا کہ ان کے خاندان کے کسی فرد کا سیاست سے تعلق نہیں اور تمام افراد درس و تدریس کے شعبے سے وابستہ ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ان کے بھائی ظہور مشوانی کو گزشتہ برس بھی اغوا کرکے 145 دن تک قید رکھا گیا تھا-
انہوں نے اپنی پوسٹ میں مزید لکھا، ’میرے والد صاحب کو 3 دن اور مجھے 8 دن اغوا رکھا گیا، یہ ظلم اور بدمعاشی اب بند ہونی چاہیے، جس کا دل کرتا ہے گھروں میں گھس کر بندے اٹھا لے جاتا ہے، ان کا قصور صرف یہ ہے کہ وہ پاکستان میں رہ رہے ہیں؟ اور پاکستان میں جنگل کا قانون رائج ہے؟‘