لاہور ہائی کورٹ ، مفت آٹے کی میڈیا پر تشہیر روکنے کا حکم

منگل 4 اپریل 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

لاہور ہائی کورٹ نے حکومت کی جانب سے رمضان میں تقسیم کیے جانے والے مفت آٹے کی میڈیا پر تشہیر روکنے کا حکم دیا ہے۔

عدالت نے رمضان میں سبسڈی والے آٹے کی لوگوں کو فراہمی کے لیے رقم کی فراہمی کی تفصیلات بھی طلب کر لی ہیں۔

لاہور ہائی کورٹ نے کہا کہ ہمیں آگاہ کیاجائے کہ آٹے کی خریداری کےلئے رقم کس مد سے آرہی ہے۔

اس کے علاوہ عدالت نے آٹے کی تقسیم کےلئے بنایاگیا میکنزم بھی طلب کرلیا اور بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے محروم مستحقین کو پروگرام میں شامل کرنے کے طریقہ کار کی تفصیلات بتانے کا بھی حکم دیا ہے۔

لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے سیکرٹری خزانہ پنجاب کو حکم دیا گیا ہے کہ اس حوالے سے مصدقہ تفصیلات عدالت میں پیش کی جائیں۔

عدالت نے پنجاب میں آٹے کی تقسیم کے طریقہ کار اور دھکم پیل سے ہونے والی اموات کے خلاف درخواست پر فریقین کو نوٹسز جاری کردیے۔

عدالت نے کہا کہ مستحقین کو آٹے کی فراہمی ان کا بنیادی حق ہے یہ کسی کی جانب سے احسان نہیں کیا جارہا۔افراد کی عزت نفس کا اسلامی تعلیمات میں حکم ہے جسے نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔

عدالت کا کہنا تھا کہ بہتر تو یہ تھا کہ حضرت عمررضی اللہ تعالی عنہ کی پیروی کرتے ہوئے آٹا گھر کی دہلیز تک پہنچایاجاتا۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ رمضان بازاروں یا سبسڈی کی رقم بجٹ میں منظور شدہ ہوتی ہے اور بجٹ میں منظور شدہ رقم آٹے کی تقسیم میں استعمال کرنے پر نگران حکومت پھنسے گی۔

ہائی کورٹ نے کہا کہ منظور شدہ رقم تو حکومت کسی اور مد میں استعمال نہیں کرسکتی یہ تو نگران حکومت ہے۔

عدالت نے کہا کہ بہتر ہوتا کہ بنیادی اشیائے خورونوش میں سب کو یکساں بنیادوں پر سبسڈی دے دی جاتی مگر نگران حکومت نے رمضان بازار ختم کرکے سسسڈی کی رقم آٹے میں تقسیم کردی۔

عدالت نے کہا کہ یہ کون سامیکنزم ہے جس کے تحت افراد کو آٹے کےلئے ٹرک پر چڑھادیا گیا۔

اظہر صدیق ایڈووکیٹ کے دلائل

درخواست گزار جوڈیشل ایکٹوازم پینل کےسربراہ اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں آٹے کی تقسیم کے دوران اموات ہوئیں۔حکومت نے رجسٹریشن اور کوئی میکنزم بنائے بغیر آٹے کی تقسیم سے لوگوں کو اذیت میں مبتلا کردیا ہے۔

درخواست گزار نے کہا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے فراہم کیے جانے والے آٹے کا معیار انتہائی غیر معیاری ہے اور حکومت آٹے کی تقسیم کے لیے کوئی بہترین انتظام نہیں کر سکی۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی غلط پالیسی اور طریقہ کار کے باعث ہلاکتیں ہوئی ہیں ۔ عدالت غیر معیاری آٹے کی فراہمی اور ہلاکتوں کا نوٹس لے کر کارروائی کرے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp