چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سیّد عاصم منیر نے کہا ہے کہ غیر ملکی شہہ پر فساد فی الارض برپا کرنے والوں، ان کی معاونت، جرائم کا جواز اور دفاع پیش کرنے والوں پر آئندہ بھی زمین تنگ رہے گی۔
جی ایچ کیو راولپنڈی میں یوم دفاع اور شہدا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ دہشتگردی کے خلاف طویل جنگ میں قربانیوں کا سلسلہ آج بھی جاری ہے جو دہشتگردوں کے خاتمے تک جاری رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں ’6 ستمبر 1965 جب پاک فوج نے بھارت کا حملہ پسپا کرتے ہوئے دشمن کو ناکوں چنے چبوائے‘
انہوں نے کہاکہ افواجِ پاکستان، قانون نافذ کرنے والے اداروں، پاکستان کی غیور عوام بالخصوص خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے بہادر لوگوں نے بے مثال قربانیاں دیں۔
آرمی چیف نے شہدا کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے سورۃ آلِ عمران کی آیت 169 کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ ’اور جو لوگ اللہ کی راہ میں شہید کیے گئے، ہر گز انہیں مردہ نہ سمجھو، وہ زندہ ہیں، اپنے رب کے پاس رزق پاتے ہیں‘۔
جنرل عاصم منیر نے کہاکہ فتنہ الخوارج کے خلاف متحد آواز، پیغامِ پاکستان، مغربی سرحدوں کا باضابطہ انتظام، قبائلی علاقہ جات کی صوبہ میں شمولیت، خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں معاشی و سماجی ترقی کے اقدامات اہم کامیابیاں ہیں۔
’افواجِ پاکستان اور عوام کے درمیان دل کا رشتہ ہے‘
انہوں نے کہاکہ یہ کامیابیاں ریاستِ پاکستان کے عزم اور شہدا اور غازیوں کی قربانی کا ثمر ہیں، افواجِ پاکستان اور عوام کا رشتہ، دل کا رشتہ ہے جو پاکستان کے دشمنوں کی شکست کا ضامن ہے۔
آرمی چیف نے کہاکہ عزمِ استحکام نیشنل ایکشن پلان کی کڑی ہے، یہ کوئی ایسا آپریشن نہیں ہے جس میں کسی علاقے کے عوام کو بے دخل کیا جائے۔
جنرل عاصم منیر نے کہاکہ قوم میں انتشار، بے یقینی اور مایوسی پھیلانے والے تمام عوامل کو ہم اپنی ذہنی ہم آہنگی کے ساتھ متحد ہو کر شکست دیں گے۔
’قومی یکجہتی کو کمزور کرنے کے مذموم مقاصد کبھی کامیاب نہیں ہوں گے‘
انہوں نے کہاکہ قومی یکجہتی کو کمزور کرنے کے مذموم مقاصد کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔ فتنہ برپا کرنے والوں کے متعلق خدائے لم یزل کا ارشاد یاد رکھیں کہ ’الفتنہ اکبر من القتل‘۔
انہوں نے کہاکہ میں شہدا کے درجات کی بُلندی کے لیے دعا گو ہوں جن کے مقدس خون نے پاک سر زمین کی مٹی کی آبیاری کی۔
جنرل عاصم منیر نے کہاکہ پاکستان کی عظیم قوم کے جذبوں کو سلام جنہوں نے افواج ِ پاکستان اور قانون نافذ کرنے والے اِداروں کے شانہ بشانہ طاغوتی قوتوں اور دشمنوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ پاکستانی قوم ایک جری اور بہادر قوم ہے۔
آرمی چیف نے کہاکہ افواجِ پاکستان اور پاکستانی عوام اپنی سالمیت کا دفاع جانتے ہیں اور کبھی مذموم ارادوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے، پاکستان کے رُوشن مستقبل پر کامل یقین پاکستانیت کا ناگزیر حصہ ہے۔
آرمی چیف نے اتحاد اور یگانگت کی صفات اپنانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ معاشرتی و سماجی معاملات میں اخوت، ہم آہنگی، برداشت اور بُردباری کا مظاہرہ کریں۔
’آئینِ پاکستان کے مطابق اقلیتوں کے حقو ق کا مکمل تحفظ کریں‘
انہوں نے کہاکہ مذہبی عدم برداشت سے بالا تر رہ کر آئینِ پاکستان کے مطابق اقلیتوں کے حقو ق کا مکمل تحفظ کریں، سیاسی نقطہ نظر میں اختلاف کو نفرتوں میں نہ ڈھلنے دیں۔ ہمارے لیے قائد کے رہنما اُصول، ایمان، اتحا د اور تنظیم مشعل راہ ہیں۔
انہوں نے کہاکہ جغرافیائی اہمیت کے علاوہ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو بے پناہ قدرتی وسائل سے نوازا ہے، ہمارا اصل اثاثہ عوام، بالخصوص ہماری نوجوان نسل ہے۔ نوجوان نسل کا ملکی سالمیت و ترقی میں کردار کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔
’کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو سلام پیش کرتے ہیں‘
جنرل عاصم منیر نے کہاکہ بھارت کے ناجائز زیرِ قبضہ جموں و کشمیر نہ صرف ملکی، بلکہ خطے اور عالمی سطح کا مسئلہ ہے، ہم کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو سلام پیش کرتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کا قیام مسئلہ کشمیر کے حل میں ہے، پاکستانی قوم مقبوضہ کشمیر کے شہدا کو خراجِ عقیدت پیش کرتی ہے۔
آرمی چیف نے کہاکہ فلسطین کا تنازع دُنیا کے لہے انتہائی قابلِ فِکر سوالیہ نشان ہے، اسرائیلی جارحیت و بربریت اور فلسطینیوں کا استحصال انسانیت اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہاکہ سفارتی سطح پر پاکستان غزہ میں فوری جنگ بندی اور فلسطینیوں پر بربریت کی روک تھام کے لیے سرگرم عمل رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں 6 ستمبر کی شام ، پاک فضائیہ کے شیر دل اسکواڈرن کے نام
راولپنڈی جنرل ہیڈ کوارٹر (جی ایچ کیو) میں یوم دفاع اور شہدا کے حوالے سے خصوصی تقریب کے مہمان خصوصی وزیراعظم پاکستان شہباز شریف تھے، جبکہ آرمی چیف سمیت دیگر سول و عسکری حکام نے بھی تقریب میں شرکت کی۔
وزیراعظم شہباز شریف کا جی ایچ کیو پہنچنے پر استقبال
وزیراعظم شہباز شریف تقریب میں شرکت کے لیے جی ایچ کیو پہنچے تو ان کو سلامی پیش کی گئی، جبکہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے ان کا استقبال کیا۔ اس کے بعد شہباز شریف نے یادگار شہدا پر حاضری دی اور پھول چڑھانے کے بعد فاتحہ خوانی کی۔
تقریب میں میزبانی کے فرائض لیفٹیننٹ کرنل عمیر بنگش اور کیپٹن عائشہ شوکت خان انجام دے رہے تھے، آغاز پر دونوں میزبانوں کی جانب سے ایک نظام پیش کی گئی جس میں دشمن کو پیغام دیا گیا کہ وہ کبھی بھول کر بھی پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے نہ دیکھے۔