مریم بتول بلتستان کی خواتین کے لیے امید کی کرن

اتوار 8 ستمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسکردو سے تعلق رکھنے والی خاتون مریم بتول عرف عینی اپنے کاروبار کے کیساتھ دوسری خواتین کے لیے بھی روزگار کی فراہمی کا ذریعہ بن چکی ہیں۔

عینی نے بتایا کہ وہ 1999 سے گلگت بلتستان میں خواتین کے لیے کام کررہی ہیں، ان کا کہنا ہے کہ مَیں سوشل ورکر ہونے کیساتھ ساتھ خواتین کو ہنر سکھا کر ان کے لیے روزگار کے موقع فراہم کر رہی ہوں۔

انہوں نے بتایا کہ میں نے بیوٹیشن کی  ابتدائی تربیت آغاخان رورل سپورٹ پروگرام کے تحت حاصل کی اور اس کے بعد دیگر خواتین کو بھی تربیت فراہم کی۔

عینی کے مطابق وہ بلتستان کی پہلے خاتون ہیں جنہوں نے سب سے پہلے کاروبار میں قدم رکھا اور کامیابی حاصل کی۔ انہیں بیوٹیشن ،اسٹیچنگ اور دیگر سوشل ورکس کی وجہ سے کئی ایوارڈز

سے بھی نوازا جاچکا ہے۔

مزید پڑھیں:خیبرپختونخوا میں پہلی میرا تھن دوڑ، خواتین ایتھلیٹس کو اجازت نہ مل سکی

عینی کہتی ہیں کہ شروع میں مجھے مالی مشکلات اور معاشرے کی مخالفت سامنا تھا۔ عام خیال کے مطابق خواتین کا گھروں سے نکل کر کام کرنا اچھا نہیں سمجھا جاتا تھا، مگر الحمدللہ آج ہماری محنت اور کامیابی  کی وجہ سے لوگ اپنی بیٹیوں کو ہمارے پاس تربیت کے لیے بھیجتے ہیں۔

عینی بلتستان کی خواتین کے لیے روشنی کی پہلی کرن ثابت ہوئیں، جس نے خواتین کو ہنر سکھایا، اس کے علاوہ عینی بلتستان کی پہلی فوٹوگرافر خاتون ہیں جنہوں نے اپنے شوہر سے فوٹوگرافی کی تربیت حاصل کرنے کے بعد خواتین کی فوٹوگرافی کی اور  کئی خواتین کو یہ ہنر بھی سکھایا۔

عینی کہتی ہیں کہ انسان محنت اور لگن سے کام کرے تو مشکلات خودبخود کم ہو جاتی ہیں۔ الحمداللہ اب کسی قسم کی مشکل کا سامنا نہیں ہے، کاروبار بھی بہتر چلا رہی ہوں اور میری فیملی نے سپورٹ بھی کیا ہے، جس کی وجہ سے بچوں کو پڑھانے کے علاوہ دیگر خواتین کی فلاح و بہبود اور انہیں ہنر سکھانے کے لیے اپنا مثبت کردار ادا کر رہی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

پشاور یونیورسٹی کے 9 مضامین میں داخلے بند، ان پروگرامز کی بندش کی وجوہات کیا ہیں؟

نوجوان اداکار نے خودکشی کرلی، آخری پوسٹ میں کیا لکھا؟

وزیراعلیٰ مریم نواز سے امریکی قونصل جنرل کی ملاقات، سرمایہ کاری و دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال

مریم نواز نے خیبر پختونخوا حکومت کے منصوبے کاپی کیے کچھ نیا نہیں، بیرسٹر ڈاکٹر سیف

امریکا کا حوثی باغیوں کی جیل پر حملہ اور 61 قیدیوں کی ہلاکت ممکنہ جنگی جرم ہے، ایمنسٹی انٹرنیشنل

ویڈیو

بیرون ملک جانے والے پاکستانیوں کے بڑھتے مسائل، پاکستان کو کتنے ارب ڈالر کا نقصان ہورہا ہے؟

گول گپے، جو فاسٹ فوڈ کے دور میں بھی مقبول ہیں

بالائی دیر کے چاپانی پھل کی خاص بات کیا ہے؟

کالم / تجزیہ

اگر  خوبرو ’دیئیلا‘ پاکستان میں آ جائے تو؟

کیا افغانستان دوست ہے؟

پاک افغان مذاکرات کی ناکامی، افغان طالبان کو فیل کرے گی