عمران خان کی رہائی کے لیے 2 ہفتے کی ڈیڈلائن دیتا ہوں، علی امین گنڈا پور کا جلسہ عام سے خطاب

اتوار 8 ستمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا ہے کہ ’این آر او ‘ کی بات کرنے والے سن لیں، ’این آر او‘ کو مانتے ہیں نہ کسی قیمت پراین آر او لیں گے، عمران خان جیل میں ہو کر بھی جیت گیا ہے، حکومت کو ڈیڈ لائن دیتے ہیں اگر2 ہفتوں کے اندر ہمارے قائد کو رہا نہ کیا گیا تو خود رہا کریں گے، مریم نواز سن لے این او سی ملے یا نہ ملے اگلا جلسہ مینارِ پاکستان لاہور میں ہو گا۔

اتوار کو سنگجانی کی مویشی منڈی میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ صوبے کے عوام نے طاقت کے زور پر اپنا مینڈیٹ چوری نہیں ہونے دیا، جلسے میں شریک پی ٹی آئی کارکنان کو دعوت ہے کہ وہ خیبرپختونخوا میں آئیں، صوبائی حکومت ان کی دعوت کرے گی، کسی کا باپ بھی کے پی میں کارکنان کی طرف آنکھ اٹھا کر نہیں دیکھ سکتا۔

عمران خان نے ہمیشہ اپنی قوم اور مسلمانوں کی بات کی ہے، گنڈا پور

علی امین گنڈاپور نے کہا کہ عمران خان نے ہمیشہ اپنی قوم اور مسلمانوں کی بات کی ہے، اسلام کے بارے میں لوگ کہتے تھے کہ اسلام ایک دہشتگرد مذہب ہے، عمران خان نے دنیا میں سفیر بن کے ثابت کیا کہ اسلام پرامن مذہب ہے، ہمیں فخر ہے کہ ہمارے لیڈر نے ناموس رسالت کی بات کی، آج ختم نبوت کا عالمی دن منایا جاتا ہے، یہی عمران خان کا قصور تھا۔

ہم عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں کیوں کہ وہ حق پر ہیں

انہوں نے کہا کہ قرآن میں حق کے ساتھ کھڑے ہونے کا حکم ہے، ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ ہم عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں کیوں کہ وہ حق پر ہیں۔ یہ بھی ہے کہ اگر جابر حکمران کے خلاف آپ آواز نہ اٹھاؤ تو اس کا مطلب ہے کہ آپ مسلمان نہیں ہو، ظالم حکمران کے خلاف آواز اٹھانا جہاد ہے، ہم یہ جہاد کریں گے۔

آر او کون دے رہا ہے؟

ان کا کہنا تھا کہ وہ پوچھنا چاہتے ہیں کہ ہمارے ہزاروں ارب روپیہ لوٹنے کے بعد این آر او کون دے رہا ہے۔ این آر او دینے والو تم بھی کرپشن میں ساتھ شریک ہو، این آر او دینے والو تم ہار چکے ہو، عمران خان جیل میں بیٹھ کے جیت چکا ہے، تم ذلیل ہورہے ہو، عمران خان کو جیل میں عزت مل رہی ہے۔

علی امین گنڈاپور نے کہا کہ این آر او دینے والوں سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ این آر او سے 25 کروڑ عوام کو کیا فائدہ ہوا، ہزاروں ارب روپیے لوٹا ہوا تم نے معاف کردیا۔ تمہیں جواب دینا پڑے گا، اس سے پہلے آئین ٹوٹا اور تم لوگوں نے بھی آئین کی پاسداری نہیں کی۔

ملک میں بار بار قانون ٹوٹ رہا ہے

انہوں نے کہا کہ اس ملک میں بار بار قانون ٹوٹ رہا ہے، تم قانون کی پاسداری نہیں کررہے ہو، تمام اداروں اور محکموں والے سن لیں کہ انہوں نے آئین کی پاسداری کا حلف اٹھایا ہے، اگر وہ حلف کی پاسداری نہیں کریں گے تو اگلے جہاں میں پوچھ ہوگی۔

میڈیا والے اپنا قلم بیچ چکے ہیں

انہوں نے کہا کہ تم نے حلف لیا ہے کہ تم سیاست نہیں کرو گے، سیاست تو تم کر رہے ہو، سیاست میں کسی اور کو چھوڑ نہیں رہے ہو، میڈیا والے آپ سے سوال نہیں کرتے کیوں کہ وہ اپنا قلم بیچ چکے ہیں، پاکستانی ان لوگوں کو پہچانیں جنہوں نے اپنے قلم بیچے۔ عمران خان اور پی ٹی آئی پر ظلم ہوا، انہوں نے ایک بات نہیں کی، اسرائیل میں ہونے والے ظلم پر یہ صحافی ایک بات نہیں کررہے۔

این آر او کو نہیں مانتے

علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ وہ لوٹا ہوا مال واپس لیں گے، این آر او کو نہیں مانتے، لوٹے ہوئے ہزاروں ارب نوجوانوں کا مستقبل ہیں، نوجوانو سن لو کہ آپ نے وہ نظام بنانا ہے جس میں ماؤں، بیٹیوں، بہنوں کی عزت ہو، نوجوانوں کا روزگار ہو اور پاکستانیوں کا وقار ہو۔

این او سی ہو یا نہ ہو، اگلا جلسہ لاہور میں ہوگا

ان کا کہنا تھا کہ کارکن تیار رہیں، این او سی ہو یا نہ ہو، اگلا جلسہ لاہور میں ہوگا، مریم نواز میں آرہا ہوں، اگر مینار پاکستان میں اجازت ہوگی تو ٹھیک ہے ورنہ وہ پٹھانوں کا اصول ہے کہ ہم ڈھول بھی لے کے آتے ہیں اور بارات بھی لے کے آتے ہیں، میڈیٹ چورو پنگا مت لینا، اگر پنگا لیا تو تمہارا وہ حال کریں گے کہ تم بنگلہ دیش بھول جاؤ گے، تمہیں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔

لوگوں سے زیادہ کنٹینرز رکھ دیے، بیرسٹرگوہر

چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہرخان نے سنگجانی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج عمران خان کا جذبہ بول رہا ہے، وہ لوگ جنہوں نے لوگوں سے زیادہ کنٹینرز رکھ دیے تھے، کہہ رہے تھے کہ ہم نے اسلام آباد کو پنجرہ نہیں بنانا، انہوں نے اسلام آباد کو پنجرہ بنا دیا پھر بھی یہاں عمران خان کا جنون بول رہا ہے۔

عمران خان کے لیے مرنا بھی ہے، لڑنا بھی ہے

جلسے میں خطاب کے دوران علی امین گنڈا پور نے اپنے پگڑی آپ لوگوں کارکنان کی طرف اچھال دی اور کہا کہ میں نے اپنی پگڑی، جو پشتونوں کی عزت، جس کو ہم کفن کہتے ہیں، میرے قبیلے کی عزت آپ کے حوالے کردی ہے۔ قسم اٹھاؤ کہ ہم سب نے اپنے لیڈر عمران خان کے لیے مرنا بھی ہے، لڑنا بھی ہے۔ سب وعدہ کرو کہ آپ سب نماز پڑھو گے اور عمران خان کے لیے دعا کرو گے، فرعونوں کو ذلیل ہوتا دیکھنے کے لیے دعا کرو گے۔

کیا جنرل فیض حمید ہمیں جہیز میں ملا تھا؟

علی امین گنڈا پور نے کہا کہ آج خواجہ آصف کا بیان سن رہا تھا کہ عمران خان کا ملٹری ٹرائل ہوگا، خواجہ آصف کہتا ہے کہ جنرل فیض حمید نے ریٹائرمنٹ کے بعد پی ٹی آئی سے رابطے رکھے، کیا جنرل فیض حمید ہمیں جہیز میں ملا تھا یا وراثت میں ملا تھا۔

کسی کا باپ بھی عمران خان کو فوجی عدالت میں نہیں لے کر جاسکتا

انہوں نے کہا کہ تمہارا جنرل تھا، اپنا ادارہ ٹھیک کرو، فیض حمید کو جنرل ہم نے بنایا؟ ڈی جی آئی ایس آئی ہم نے بنایا، غلط کرے تو ہمارے کھاتے میں، اچھا کرے تو تمہارے کھاتے میں۔ خواجہ آصف سن لیں کہ کسی کا باپ بھی عمران خان کو فوجی عدالت میں نہیں لے کر جاسکتا۔

تم نے فوج کو ٹھیک نہ کیا تو فوج کو ہم ٹھیک کریں گے

انہوں نے کہا کہ وہ ایک فوجی کے بیٹے اور فوجی کے بھائی ہیں، تم میرے باپ کے قاتل ہو، میں تم سے اپنے باپ کے قتل کا بدلہ نہیں لوں گا، لیکن جو میرے ورکرز شہید ہوئے، اگر تم نے اصلاح نہ کی تو تمہیں جواب دینا پڑے گا، آج بھی میرے گھر میں میرے باپ اور بھائی کی فوجی وردیاں موجود ہیں، میں فوج کی وردی سے نہیں ڈرتا، میرے باپ اور بھائی نے جنگیں لڑی ہیں، اگر تم نے فوج کو ٹھیک نہ کیا تو فوج کو ہم ٹھیک کریں گے۔

9 مئی بہانہ ہے، عمران خان نشانہ ہے

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ کہتے ہیں کہ 9 مئی پر عمران خان کا فوجی ٹرائل ہوگا، آج بھی ہمارے ورکرز جیلوں میں ہیں، سپریم کورٹ 9 مئی پر اپنا فیصلہ نہیں سنارہی، میں 9 مئی سے پہلے گرفتار ہوا تھا، مجھ پر 9 مئی کے مقدمات میں بیان دلوانے کے لیے ٹارچر کیا گیا، پنجاب میں بتاؤں گا کہ 9 مئی بہانہ ہے، عمران خان نشانہ ہے۔

دمادم مست قلندر کے لیے تیار ہوجاؤ

انہوں نے کہا کہ وہ لاہور جلسے میں ایک ایک بات بتائیں گے کہ ان سے بیان دلوانے کے لیے انہیں ٹارچر کیا گیا، ایک ایک لفظ بتاؤں گا انہوں نے کارکنان سے عہدے لیا کہ وہ عمران خان کے ساتھ کھڑے ہوں اور اب کی بار جو انہیں مارے وہ واپس اسے ماریں۔ اب ہم غلام نہیں، ایسا آئین جس کو تم نہیں مانتے، ایسا آئین ہم بھی نہیں مانتے، آجاؤ، دمادم مست قلندر کے لیے تیار ہوجاؤ، پی ٹی آئی کارکن تیار رہیں، ان کو کال آئے گی، کال پر آگے بڑھنا ہے، حقیقی آزادی لینی ہے، خون پسینہ بہانا ہے۔

این آراو دینے کا وقت ختم ہوگیا

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ جعلی اور فارم 47 کی حکومت رات کے اندھیرے میں قانون سازی کرتی ہے، حکومت اپنے آپ کو’این آراو‘ دینے کے لیے قانون سازی کرتی ہے لیکن ’این آراو‘ دینے کا وقت اب ختم ہوگیا ہے، عمران خان ایک حقیقت ہیں اب انہیں یہ بات قبول کرنی پڑے گی۔

عمران خان لیڈر تھے، ہیں اور رہیں گے

انہوں نے کہا کہ عمران خان کو سیاست سے کبھی بھی مائنس نہیں کیا جاسکتا، یہ 90 کی دہائی کی سیاست نہیں ہے کہ کسی کو سیاست سے مائنس کریں،عمران خان لیڈر تھے، ہیں اور رہیں گے۔

بیرسٹر گوہرخان نے اپنے خطاب میں پی ٹی آئی کارکنوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت کے کارندوں نے 8 فروری کو آپ کے ووٹ پر ڈاکہ ڈالا، دنیا کی تاریخ ہمیں یہی سکھاتی ہے کہ جس ملک کا لیڈر کرپٹ ہو، وہ کبھی ترقی نہیں کرسکتا، آج دیکھو بلوچستان ہاتھ سے نکل رہا ہے، عدلیہ کے لیے مرضی کی قانون سازی کی جارہی ہے، مرضی کے ججز لگائے جارہے ہیں۔

عدلیہ میں ججز کی مدت ملازمت بڑھائی جارہی ہے

ان کا کہنا تھا کہ عدلیہ میں ججز کی مدت ملازمت بڑھائی جارہی ہے، تحریک انصاف یہ واضح کرنا چاہتی ہے کہ اب یہ ممکن نہیں رہا، مرضی کے فیصلے کروانا اور مرضی کے ججز لگوانا تحریک انصاف کو قبول نہیں، ہم اس کی مخالفت بھی کریں گے اور اس پر احتجاج بھی کریں گے۔

سنگجانی اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے تحریک تحفظ آئین پاکستان کے رہنما محمود خان اچکزئی نے کہا کہ تحریک انصاف کو لاکھوں لوگوں کی حمایت حاصل ہے، میں آج عمران خان کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ آج تک دنیا میں جتنے بھی انقلاب آئے ہیں، چاہے وہ مذہبی ہوں یا سیاسی، کسی بھی انقلاب کو پی ٹی آئی سے بڑی حمایت حاصل نہیں تھی۔

محمود خان اچکزئی نے کہا کہ لاکھوں لوگوں کا ساتھ ہونے کے باوجود پی ٹی آئی کا انقلاب کیوں نہیں آرہا، انقلاب کے لیے بنیادی چیز تنظیم ہوتی ہے، پی ٹی آئی کارکنان کی عمران خان سے محبت اور عشق اپنی جگہ لیکن تنظیم کی کمی ہے۔

لوگوں کی جیبیں کٹ جاتی ہیں

انہوں نے کہا کہ آپ اندازہ لگائیں کہ آپ جب اسٹیج پر چڑھتے ہیں تو لوگوں کے کپڑے پھٹ جاتے ہیں، لوگوں کی جیبیں کٹ جاتی ہیں، لوگ اسٹیج سے نیچے گرتے ہیں، ایسا مجمع انقلاب نہیں لاسکتا، انقلاب کے لیے بنیادی شرط تنظیم ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان اس بارے میں خوش قسمت ہیں کہ آج تک کسی بھی لیڈر کو عوام کی اتنی بڑی حمایت حاصل نہیں ہوئی ہے، اس حمایت سے پاکستان انقلاب یا بربادی کے دورائے پر کھڑا ہے، انقلاب ووٹ کے ذریعے آچکا ہے، افسوس کی بات ہے کہ مقتدر لوگ کہہ رہے ہیں کہ 45 اور 47 کا کوئی فرق نہیں، میں کہتا ہوں 45 والے حق کے لوگ ہیں، اور 47 والے چور، ڈاکو اور بے ایمان ہیں۔

45 والے حق کے لوگ ہیں، اور 47 والے چور، ڈاکو اور بے ایمان ہیں

انہوں نے کہا کہ عمران خان اس بارے میں خوش قسمت ہیں کہ آج تک کسی بھی لیڈر کو عوام کی اتنی بڑی حمایت حاصل نہیں ہوئی ہے، اس حمایت سے پاکستان انقلاب یا بربادی کے دورائے پر کھڑا ہے، انقلاب ووٹ کے ذریعے آچکا ہے، افسوس کی بات ہے کہ مقتدر لوگ کہہ رہے ہیں کہ 45 اور 47 کا کوئی فرق نہیں، میں کہتا ہوں 45 والے حق کے لوگ ہیں، اور 47 والے چور، ڈاکو اور بے ایمان ہیں۔

شہباز حکومت کہاں سے آئی ہے

ان کا کہنا تھا کہ ہماری اسٹیبلشمنٹ پانی سے سوئی ڈھونڈ سکتی ہے، اسے معلوم ہے کہ شہباز حکومت کہاں سے آئی ہے، اس حکومت کی حمایت کرنا صحیح نہیں ہے۔

صفوں میں تنظیم پیدا کرو

محمود خان اچکزئی نے کہا انقلاب دھانے پر کھڑا ہے لیکن اس کے لیے صفیں درست کرو، صفوں میں تنظیم پیدا کرو، بغیر تنظیم کے کوئی انقلاب نہیں آتا، اگر ہم طریقے سے آگے بڑھیں، ہم حکومت کو پیغام دیتے ہیں کہ اگر 10 یا 15 دن میں عمران خان اور سیاسی کارکن رہا نہ ہوئے تو ہم پورے ملک میں تحریک شروع کردیں گے۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شیرافضل مروت نے کہا ہے کہ وہ ایک ہفتے کے اندر پنجاب میں جلسہ کریں گے، جلسے کی تاریخ کا اعلان علی امین گنڈاپور کریں گے۔

سنگجانی اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے شیرافضل مروت نے کہا کہ آج کارکنان کی محبت کو دیکھ کر میں یہ کہتا ہوں کہ کسی کا بات بھی مجھے عمران خان سے جدا نہیں کرسکتا اور نہ کوئی مجھے پی ٹی آئی سے نکال سکتا ہے۔

محمود خان اچکزئی نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی حکومت کو یہ نوٹس د یدے اور تحریک تحفظ آئین پاکستان ہر ضلع میں تحریک چلائے تو نہ ہمارا راستہ فوج روک سکتی ہے، نہ پولیس روک سکتی ہے، عوام کا راج ہوگا، عوام کی بات ہوگی اور عوام کا انقلاب ہوگا۔

عمران خان حقیقی آزادی کی بات کرتے ہیں

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان حقیقی آزادی کی بات کرتے ہیں، جس کا مطلب یہ ہے کہ خیبرپختونخوا، پنجاب کے لوگوں کو حق حکمرانی دیا جائے۔ آپ نے بلوچستان میں پشتون اور بلوچ کو حق حکمرانی دینا ہوگا۔ لوگوں کو مارنے پیٹنے سے ملک نہیں بنتے، ملک عوام کی محبت سے بنتے ہیں، ملک امن اور بھائی چارے سے بنتے ہیں۔

شیرافضل مروت نے کہا کہ میرا پختہ ایمان ہے کہ پی ٹی آئی کارکنان کی ہے یا عمران خان کی ہے، گولیاں ورکرز کھاتے ہیں، جیل میں ورکرز جاتے ہیں، ووٹ کارکنان نے دیے تو کسی کی پھنے خانی نہیں مانیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم ایک ہفتے کے اندر پنجاب جائیں گے، پنجاب میں جلسہ کریں گے، جس کی تاریخ کا اعلان علی امین گنڈاپور کریں گے۔

’میں نے کہا تھا کہ مجھے 30 ہزار لوگ چاہیے، کیا آپ میرے ساتھ نکلو گے، جن بدبختوں نے آج کنٹینر کھڑے کیے، سن لو ہم لاہور آرہے ہیں، میڈیا اور فارم 47 والوں نے ہمیں طعنے دیے کہ پنجاب میں جلسہ کرکے دکھاؤ، ہم عمران خان کی رہائی کے لیے، قانون کی حکمرانی کے لیے ہم پنجاب میں داخل ہوں گے۔‘

ان کا کہنا تھا 50 ہزار کارکن مجھے چاہیے جو ہمارے ساتھ پنجاب جائیں گے، کارکنان سے کہتا ہوں کہ وہ 5 دن کا راشن ساتھ لائیں ہمیں پنجاب پیدل جانا پڑا تو جائیں گے۔

اتوار کو پی ٹی آئی کے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے علی محمد نے کہا کہ عمران خان جیل میں ہے، کبھی نہیں سوچا تھا کہ وہ تحریک جو عمران خان نے پاکستان کو بچانے کے لیے بنائی تھی، اس تحریک کی خاطر ان کو جیل میں ڈال دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ آج مراد سعید اور شہریار آفریدی یہاں موجود نہیں ہیں، وہ ملک سے باہر کیوں ہیں، وہ سامنے کیوں نہیں آسکتے، کیا پاکستان سے محبت جرم ہے، کیا وطن کے لیے امن و امان مانگنا جرم ہے، کیا حق کی بات کرنا جرم ہے، اگر یہ جرم ہے تو ہم یہ جرم کرتے رہیں گے۔

علی محمد خان نے کہا کہ پاکستان کی سب سے بڑی جماعت کو اجازت نہیں کہ جنہوں نے اسلام آباد میں حکومت کرنے کے لیے عمران خان کو ووٹ دیا تھا، ہر طرح کے لوگ پارلیمنٹ کے سامنے جاسکتے ہیں لیکن پی ٹی آئی کا ورکروہاں نہیں جاسکتا۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ورکرز کا کیا جرم ہے کہ جب اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لیے پاکستان پردباؤ پڑا توعمران خان نے کہا کہ ہم فلسطینیوں کے ساتھ ہیں،

’ آج پورا پاکستان سنگجانی گراؤنڈ میں اُمڈ آیا ہے‘

جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کی خاتون رہنما زرتاج گل نے کہا کہ جس نے دنیا کے سرداروں پر سرداری کی، اس سے اس کے اپنوں اورساتھیوں نےغداری کی، لیکن آج اس کی خاطر تمام ظلم و جبر کے باوجود پورا پاکستان سنگجانی گراؤنڈ اسلام آباد میں اُمڈ آیا ہے۔

زرتاج گل نے کہا کہ جس کو منافقوں نے کہا کہ یہ یہودی ایجنٹ ہے، لیکن اس نے شان رسولﷺ کا مقدمہ لڑا، اس نے ہر جگہ ناموس محمدﷺ کا مقدمہ لڑا، یہاں پر بکرا منڈی لگائی گئی، ضمیر فروشی ہوئی، لیکن اگرکوئی جسے نہیں خرید سکا تو وہ عمران خان کو نہیں خرید سکا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان اپنی خودداری کی قیمت چکا رہے ہیں، وہ قوم کی خاطر جیل میں بے گناہ بیٹھے ہوئے ہیں۔

پی ٹی آئی کی خاتون رہنما شاندانہ گل نے کہا کہ آج کا دن پی ٹی آئی کارکنوں کے لیے جہاد کا دن ہے، آج عمران خان کی سب کو یاد آ رہی ہے۔ آج کا یہ جلسہ نہیں بلکہ یہ عمران خان اور آزادی کا دن ہے۔

’عمران خان  طاقتور حلقوں کی ضرورت‘

جلسے سے خطاب کرتے ہوئے رہنما پی ٹی آئی عامر ڈوگر نے کہا کہ پی ٹی آئی کارکنان خوف کے بت توڑ کر جلسہ گاہ میں پہنچے جس پرانہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں، عمران خان اس وقت ملک کے مقبول ترین لیڈر ہیں، جب بھی کوئی بڑا اجتماع ہوتا ہے تو قوم بڑے لیڈر کو سننے کے لیے جاتی ہے، آج عمران خان جیل میں ہیں لیکن ہزاروں لوگ ان کی محبت میں یہاں جلسے میں آئے ہوئے ہیں۔

عامرڈوگر نے کہا کہ یہ طاقتورحلقوں کو پیغام ہے کہ اگروہ جمہوریت اور جمہور کی آواز کا خیال رکھنا چاہتے ہیں اور ملک کو بچانا چاہتے ہیں توعمران خان ان طاقتورحلقوں کی ضرورت ہے، عمران خان ملک و قوم کی ضرورت ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’آج جلسہ گاہ میں پنجابی بھی ہیں، پختون، سندھی اور بلوچ بھی ہیں، کشمیر اور گلگت بلتستانی بھی ہیں، عمران خان قائداعظم کے بعد ملک کا سب سے بڑا مقبول لیڈر ہے، عمران خان ذوالفقارعلی بھٹو سے بھی بڑا لیڈر ہے، حکمرانو! ہوش کے ناخن لو، یہ نہ ہو کہ ملک ٹوٹ جائے۔‘  یہ نہ ہو کہ عوام سب کچھ اپنے ہاتھ میں لے لیں، لہٰذا جمہور کی آواز سنی جائے۔

اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے سنگجانی کے مقام پرجلسہ عام کا آغازایڈووکیٹ نعیم حیدر پنجوتھہ کی خوبصورت آواز میں نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی  صداؤں سے ہوا۔

’ایک ہفتے کے اندر ہم پنجاب میں جلسہ کریں گے‘

جلسے سے خطاب کرتے ہوئے شیرافضل مروت نے کہا کہ آج کارکنان کی محبت کو دیکھ  کر میں یہ کہتا ہوں کہ کسی کا بات بھی مجھے عمران خان سے جدا نہیں کرسکتا اور نہ کوئی مجھے پی ٹی آئی سے نکال سکتا ہے۔

شیرافضل مروت نے کہا کہ میرا پختہ ایمان ہے کہ پی ٹی آئی کارکنان کی ہے یا عمران خان کی ہے، گولیاں ورکرز کھاتے ہیں، جیل میں ورکرز جاتے ہیں، ووٹ کارکنان نے دیے تو کسی کی پھنے خانی نہیں مانیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم ایک ہفتے کے اندر پنجاب جائیں گے، پنجاب میں جلسہ کریں گے، جس کی تاریخ کا اعلان علی امین گنڈاپور کریں گے۔

’میں نے کہا تھا کہ مجھے 30 ہزار لوگ چاہیے، کیا آپ میرے ساتھ نکلو گے، جن بدبختوں نے آج کنٹینر کھڑے کیے، سن لوگ ہم لاہور آرہے ہیں، میڈیا اور فارم 47 والوں نے ہمیں طعنے دیے کہ پنجاب میں جلسہ کرکے دکھاؤ، ہم عمران خان کی رہائی کے لیے، قانون کی حکمرانی کے لیے ہم پنجاب میں داخل ہوں گے۔‘

ان کا کہنا تھا 50 ہزار کارکن مجھے چاہیے جو ہمارے ساتھ پنجاب جائیں گے، کارکنان سے کہتا ہوں کہ وہ 5 دن کا راشن ساتھ لائیں ہمیں پنجاب پیدل جانا پڑا تو جائیں گے۔

جلسہ گاہ کی سیکیورٹی سخت

جلسہ گاہ کے چاروں اطراف پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے، سنگجانی جلسہ کی جانب جانے والے راستے کنٹینرز لگاکر بند کردیے گئے ہیں۔ اسلام آباد کے 29 مقامات سیل ہیں، میٹرو بس سروس بھی معطل ہے۔

جلسہ گاہ کے چاروں اطراف پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے، سنگجانی جلسہ کی جانب جانے والے راستے کنٹینرز لگاکر بند کردیے گئے ہیں۔ اسلام آباد کے 29 مقامات سیل ہیں، میٹرو بس سروس بھی معطل ہے۔ ملک بھر سے کارکنان کی آمد کا سلسلہ وقتاً فوقتاً جاری ہے۔

انتظامیہ نے راولپنڈی سے اسلام آباد آنے والے تمام راستے کنٹینرز لگا کر بند کردیے ہیں، سروس روڈ اور تمام بڑی شاہراہیں بھی کنٹینرز لگا کر سیل کردی گئی ہیں۔ جڑواں شہروں کے کارکنان کے لیے مارگلہ ایونیو مختص کیا گیا ہے۔

Image


تحریک انصاف کے رہنماؤں کے پیغامات

پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کی جانب سے کارکنان کے لیے پیغامات کا سلسلہ بھی جاری ہے، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے اپنے پیغام میں کہا کہ کارکن ہرصورت جلسہ گاہ پہنچیں۔ ملک میں مہنگائی اور بے روزگاری عوام کے سامنے ہے، آج ہر صورت جلسے میں پہنچنا ہے، عوام نے ثابت کرنا ہے کہ اپنی نئی نسلوں کو لٹیروں کے حوالے نہیں کریں گے۔

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہر نے انتظامیہ سے درخواست کی این اوسی دیا ہے تو آخری وقت میں رکاوٹیں نہ ڈالی جائیں۔ کنٹینرز لگا کر کارکنان کو بے جا تنگ نہ کیا جائے اور معاہدے کے مطابق این او سی پر عمل درآمد کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ سنگجانی کے مقام پر تحریک انصاف کا تاریخی جلسہ ہونے جارہا ہے، لیکن اطلاع آرہی ہیں کہ جگہ جگہ رکاوٹیں ڈالی جارہی ہیں، جبکہ انتظامیہ نے جلسے کی اجازت دی ہوئی ہے۔ حکومت سے درخواست ہے کہ اس پراسس کو چلنے دیں، صرف جلسہ ہوگا، نا دھرنا ہوگا نا لانگ مارچ ہوگا۔ تاہم، رکاوٹیں نہ ڈالی جائیں۔

جلسے کی تیاریوں کے سلسلے میں پی ٹی آئی کے رہنما سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے جلسہ گاہ کا دورہ کیا، واضح کیا کہ جلسہ میں مہنگائی کے خاتمے، امن وامان کے قیام اور عمران خان سمیت سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اس جلسے کا مقصد مہنگائی سے نجات ہے، جعلی مینڈیٹ والی حکومت معیشت کو چلانے میں ناکام ہوچکی ہے۔ این او سی جاری ہونے کے بعد بھی قانون کی خلاف ورزی کررہے ہیں اور شہر میں ہر جگہ کنٹینرز لگا دیے ہیں۔

ملک بھر سے پی ٹی آئی سے وابستہ کارکنان اور رہنما اسلام آباد کی طرف روانہ ہیں، اور اپنے لیڈر کی ہدایت پر جلسے میں شرکت کو ممکن بنانے کے لیے رکاوٹوں کو عبور کررہے ہیں۔


پی ٹی آئی جلسے کے لیے جانے والی گاڑی کا ٹائر پھٹ گیا، متعدد کارکنان زخمی

موٹر وے ایم ون پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے جلسے میں جانے والی گاڑی کا ٹائر پھٹنے سے متعدد کارکنان زخمی ہوگئے۔

پشاور: پی ٹی آئی جلسے کیلئے جانے والی گاڑی کا ٹائر پھٹ گیا، متعدد کارکنان زخمی

تفصیلات کے مطابق وین توازن برقرار نہ رکھتے ہوئے دیگر گاڑیوں سے ٹکرا گئی جس کے نتیجے میں متعدد کارکنان زخمی ہوگئے۔

حادثہ ایم پی اے شیر علی آفریدی کے قافلے میں پیش آیا جس میں زخمی ہونے والے کارکنان کو قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔


پی ٹی آئی کارکنان کو پیشگی مبارکباد، مقصد میں کامیاب ہوگئے ہیں، بیرسٹر سیف

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مشیراطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا کہ آج میں پی ٹی آئی کارکنان کو پیشگی کامیابی کی مبارکباد دیتا ہوں، جو پیغام دینا چاہتے تھے وہ حکومت تک پہنچ گیا ہے، جو اقدام آج کیے گئے اس سے ثابت ہوتا ہے کہ حکومت کے ٹولے سےعوام جان چھڑانا چاہتی ہے۔

بیرسٹر سیف نے کہا کہ رات سے اسلام آباد میں کریک ڈاؤن شروع کردیا گیا ہر گلی بند کر دی گئی، ہمارے کارکنان کے گھروں میں رات سے چھاپے پڑ رہے ہیں، کل رات سے ہمارے قافلوں کو ہر جگہ روکا گیا، پنجاب سے آنے والوں کو راستے میں روکا جائیگا، مری سے اسلام آباد آنے والے راستوں کو بھی بند کردیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں کنٹینرز کا جلسہ ہو رہا ہے، کنٹینرز کا کروڑوں کا کرایہ میری اور آپ کی جیب سے دیا جا رہا ہے۔ ہمارا ایک ہی مطالبہ ہے کہ ہمارا مینڈیٹ واپس کیا جائے۔

’چیف الیکشن کمشنر کا احتساب کیا جائے، چیف جسٹس کو ایک منٹ کی بھی توسیع دی گئی تو ہم سڑکوں پر ہوں گے‘۔

بیرسٹر سیف نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ یہ ڈرامے چھوڑیں ہمیں ہمارا حق دیں، ہمیں اسلام آباد انتظامیہ نے خود این او سی دیا، جھوٹ بول کر لوگوں کوڈرایا جا رہا ہے، چاہے ایک بھی بندہ ہمارا جلسہ گاہ میں نا پہنچ سکے لیکن ہم کامیاب ہوگئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا سے ہزاروں کی تعداد میں قافلے آرہے ہیں، جتنے بھی ہتھکنڈے استعمال کریں ہم پہنچیں گے، جلسہ کرنے دیں کوئی گڑ بڑ ہوئی تو انتظامیہ ذمہ دار ہو گی۔


جلسی کرلیں لیکن ریاست کیخلاف منصوبہ بندی کرنے کی سزا تو ملے گی، مریم اورنگزیب

سینیئر وزیر پنجاب مریم اورنگزیب نے کہا کہ ریاست کے خلاف منصوبہ بندی کرنے کے جرم کی کوئی معافی نہیں، جلسی کریں روئیں، پیٹیں یا چیخیں ماریں، سزا تو ملے گی۔

مریم اورنگزیب نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ نئے نیب قانون کے تحت ریلیف کی پہلی درخواست 9مئی کے مجرم نے دی، کہتا ہے قانون چوروں کو بچانے کے لیے بنایا گیا اور این آر او کی پہلی درخواست موصوف کی اپنی ہے۔

Image

انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی والے این آر او بھی مانگتے ہیں اور جلسی بھی کرتے ہیں، جلسی 9مئی اور ریاست کیخلاف منصوبہ سازی کے جرم سے بچنے کے لیے این آر او کی بھیک ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نیب قانون کو چوروں کا قانون کہنے والے نے خود سب سے پہلے ریلیف کی درخواست کیوں دی؟ 190ملین پاؤنڈ کا مجرم دوسروں پر کیچڑ اچھالنے کی آڑ میں خود این آر او لے کر بھاگنا چاہتا ہے۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ بانی پی ٹی ہر روز این آر او کی بھیک مانگتا ہے، لیکن جرم کا حساب نہیں دیتا۔


جلسہ نہیں، خیبر پختونخوا وسائل سے کنسرٹ ہورہا ہے، عظمیٰ بخاری

وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمی بخاری نے کہا ہے کہ آج اسلام آباد میں میوزیکل کنسرٹ ہوگا، خیبر پختونخوا کے سرکاری وسائل استعمال کرکے لوگوں کو جلسہ گاہ لایا جائے گا، جلسوں پر اعتراض نہیں، فتنہ فساد پر کل بھی تھا اور آج بھی ہے۔

فائل فوٹو

لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ جس جس نے 9مئی کیا اور جس کی ہدایت پر کیا سب کو جواب دینا پڑے گا، 9مئی سکوت ڈھاکا کی طرح تاریخی واقعہ ہے جسے کبھی بھولا نہیں جا سکتا، پی ٹی آئی دور میں 40 کیسز ملٹری کورٹس میں چلائے گئے۔

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ جی ایچ کیو پر حملہ کیس ملٹری کورٹس میں چل سکتا ہے تو بانی پی ٹی آئی کا 9مئی حملہ کیس میں کیوں نہیں چل سکتا۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان نیب ترامیم کی مخالفت کر رہے تھے، اب ریلیف کے لیے سب سے پہلے درخواست آئی ہے۔


میٹرو سروس بھی بند کردی گئی

جڑواں شہروں کے کارکنان کے لیے ڈبل روڈ، فیض آباد، کٹاریاں، آئی ایٹ میں کنٹینرز لگا کر راستے بند کردیے گئے ہیں، ایکسپریس وے کھنہ پل پر دونوں اطراف سے کنٹینرز لگا کر مکمل طور پر سیل کردیا گیا ہے۔ دیگر شہروں سے آنے والے کارکنان موٹروے کے ذریعے آئیں گے۔ جڑواں شہروں میں میٹرو سروس بھی بند کردی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کے کارکنوں کو پولیس کے خلاف عدالت سے بڑا ریلیف مل گیا

دپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان نواز میمن نے کہا کہ پی ٹی آئی کو 40شرائط پر جلسے کی اجازت دی ہے، اگر ایس او پیز کی خلاف ورزی ہوگی تو قانون حرکت میں آئے گا، پی ٹی آئی کو شام 4 بجے سے 7بجے تک جلسے کی اجازت دی گئی ہے، جلسے میں کوئی ریاست مخالف نعرہ نہیں لگے گا۔

ڈی سی اسلام آباد نے کہا کہ جلسے میں کسی کو اسلحہ لیکر آنے کی اجازت نہیں ہوگی، اسٹیج پر بیٹھنے والے افراد کی لسٹ انتظامیہ کو فراہم کرنا ہوگی، ملک بھر سے آنے والوں کے لیے روٹ متعین کیے گئے ہیں، امید ہے پی ٹی آئی ایس او پیز کی خلاف ورزی نہیں کرے گی۔

پہلی دفعہ ترامڑی چوک بھی ٹرک کنٹینر لگا کر بلاک

انتظامیہ نے جلسہ گاہ کے ارد گرد کے ہوٹل مالکان اور ڈھابوں کے لیے اعلامیہ جاری کیا ہے کہ جلسہ میں موجود کسی بھی کارکن کو کھانا یا رہائش فراہم نہیں کی جائے گی۔

دوسری جانب پی ٹی آئی جلسہ انتظامیہ نے کارکنان کی آسانی کے لیے ایک کیو آر کوڈ شیئر کررکھا ہے جو گوگل میپ کی مدد سے کارکنان کو جلسہ گاہ کی طرف کا روٹ شیئر کرتا ہے۔


جلسہ گاہ کے قریب ایک مشکوک بیگ سے بارودی مواد برآمد

سنگجانی میں سیکیورٹی کلیئرنس آپریشن کے دوران مشکوک بیگ برآماد ہوا، جس میں تباہی کے آلات، ہینڈ گرنیڈ، ڈیٹونیٹرز اور بارودی مواد برآمد ہوا ہے۔ ترجمان اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ مؤثر سیکیورٹی کی بدولت اسلام آباد کو بڑی تباہی سے بچا لیا گیا ہے، شہر میں ہائی الرٹ جاری ہے۔


امریکا میں بھی پی ٹی آئی کی ریلی

امریکا کے شہر ہیوسٹن میں سابق ڈپٹی اسپیکر قاسم خان سوری کی قیادت میں پی ٹی آئی کی کار ریلی نکالی گئی، جس میں بڑی تعداد میں پاکستانیوں نے شرکت کی۔

پاکستان سے قافلوں کی آمد

سندھ سے رات گئے نکلنے والے قافلے اسلام آباد جلسہ گاہ کی طرف رواں دواں ہیں، پاکستان تحریک انصاف نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر پوسٹ بھی شیئر کی جس میں حیدرآباد سے آنے والا قافلہ راستے میں لگی رکاوٹوں کو ہٹا رہا ہے۔

کراچی میں کارکنان کی صورتحال

سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ رات گئے رانی پور ٹول پلازہ پر کراچی سے چلنے والے پی ٹی آئی قافلے میں شامل کارکنان نے راستے میں حائل تمام رکاوٹوں کو ہٹا دیا اور جلسہ گاہ کی طرف روانہ ہوگئے۔

فیصل آباد سے قافلہ روانہ

فیصل آباد سے ایم این اے محمد علی سرفراز کی قیادت میں قافلہ اسلام آباد کی جانب روانہ ہوچکا ہے، پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا پر فوٹیجز بھی شیئر کی گئی ہیں۔

میانوالی سے قافلہ رواں دواں

میانوالی سے بھی قافلہ اسلام آباد کی طرف روانہ ہوچکا ہے، بڑی تعداد میں کارکنان اپنے مقامی رہنماؤں کے ہمراہ جلسہ گاہ کی طرف رواں دواں ہیں۔

پی ٹی آئی کی ٹریکٹر ریلی

پی ٹی آئی نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ٹریکٹر ریلی کی شاندار ویڈیو شیئر کی، ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پی ٹی آئی کارکنان ٹریکٹر پر ریلی کی صورت میں پی ٹی آئی کے جھنڈے اٹھائے اسلام آباد کی طرف نکل رہے ہیں۔


خیبرپختونخوا سے آنے والے قافلوں کی تیاریاں

اسلام آباد جلسے کے لیے خیبر پختونخوا سے قافلے روانہ ہونا شروع، اراکین اسمبلی قافلوں کے ساتھ ہیں۔ صوبے بھر سے قافلے صوابی پہنچ رہے ہیں، جہاں سے مرکزی قافلہ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کی قیادت میں روانہ ہوگا۔ صوابی میں کرین، بھاری مشینری ایمبولنس پہلے سے تیار ہے۔

پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کے سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ویڈیو میں صوبائی وزیر زراعت خیبر پختونخوا میجر (ر) سجاد بارکوال اور ایم این اے شاہد خٹک کرک سے اسلام آباد جلسہ جانے کے لیے ورکرز کے ساتھ تیار کھڑے نظر آرہے ہین،  ورکرز کی کثیر تعداد پہلے ہی موجود ہے۔

بڑی تعداد میں کارکنان کا قافلہ اسلام آباد ک طرف روانہ ہے، پی ٹی آئی کی جانب سے شیئر کی گئی ویڈیوز میں بھی دیکھا جا سکتا ہے کہ کتنی بڑی تعداد میں لوگ قافلوں میں شامل ہیں۔

وزیرستان سے بھی قافلے اسلام آباد کی طرف نکل پڑے ہیں، کافی بڑی تعداد میں پی ٹی آئی کارکنان قافلوں میں شامل ہورہے ہیں۔

چارسدہ سے بھی بڑی تعداد میں کارکنان قافلے میں شامل ہیں، تحریک انصاف کے رہنما افتخار خان کی قیادت میں قافلہ اسلام آباد سنگجانی کی طرف رواں دواں ہے۔


پی ٹی آئی جلسے میں شرکت کے لیے آزاد کشمیر سے قافلے روانہ

مظفرآباد سے چلنے والے قافلے کی قیادت قائد حزب اختلاف خواجہ فاروق احمد کر رہے ہیں، ضلع جہلم ویلی ہٹیاں بالا، ضلع نیلم اور مظفرآباد سے روانہ ہونے والے قافلے ہزارہ موٹر وے سے اسلام آباد پہنچیں گے۔ ہٹیاں بالا سے قافلے کی قیادت پارٹی رہنما عنصرپیرزادہ اور ذیشان حیدر کر رہے ہیں۔ نیلم سے چلنے والے قافلے کی قیادت میر عتیق الرحمان کر رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp