پی ٹی آئی کے ساتھ بات چیت نہیں ہوئی حکومت کے ہاتھ 9 مئی فسادات کے بعد بندھے ہوئے ہیں، اسحق ڈار

اتوار 8 ستمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

نائب وزیراعظم و وفاقی وزیر خارجہ اسحق ڈار نے کہا ہے کہ ہم نے کوئی نیا قانون نہیں بنایا، عمران خان کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے وہ قانون کے مطابق ہو رہا ہے۔ سیکیورٹی تنصیبات پر حملے کا معاملہ فوج کے قانون کے تحت آتا ہے، یہ کیس قانون کے مطابق آگے بڑھے گا۔ پی ٹی آئی کے ساتھ کوئی بات چیت نہیں ہوئی کیونکہ حکومت کے ہاتھ 9 مئی کے فسادات کے بعد بندھے ہوئے ہیں۔

لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن میں منعقدہ پریس کانفرنس میں اسحق ڈار نے کہا کہ عمران خان حکومت کی غلطیاں حالیہ دہشتگردی میں اضافے اور معاشی چیلنجز کی بنیاد ہیں، لیکن ملک کے مستقبل بارے پُرامید ہوں۔

مزید پڑھیں:اسحاق ڈار کا صحافی کو تھپڑ: “کیا سوال ڈبلیو ڈبلیو ای کے بارے میں تھا؟”

انہوں نے ریٹائرڈ جنرل فیض حمید کا نام لیے بغیر کہا کہ ملک افغانستان میں چائے کے اس کپ کی قیمت چکا رہا ہے (یہ حوالہ طالبان کے کابل پر قبضے کے ہفتوں بعد ستمبر 2021 میں آئی ایس آئی کے سربراہ فیض حمید کے دورہ کابل کا تھا، جس انہوں نے چائے پیتے ہوئے صحافی کے پوچھنے پر جواب دیا تھا کہ سب ٹھیک ہو جائے گا)۔

اسحق ڈار نے مزید کہا کہ موجودہ ملٹری اسٹیبلشمنٹ کی جتنی تعریف کی جائے اتنی کم ہےکیونکہ اس کے ارکان بہت پیشہ ور ہیں۔ ان کا ایجنڈا پاکستان ہے جیسا کہ ہمارا ہے، یہ بہت اچھا شگن ہے، انہیں اس سے کوئی دلچسپی نہیں کہ کون حکومت میں آتا ہے یا اپوزیشن میں۔

وزیر خارجہ نے اس تاثر کی تردید کی کہ نواز شریف غیر فعال ہیں، انہوں نے کہا کہ نواز شریف مسلم لیگ (ن) کی ٹیموں کے ساتھ وفاقی اور صوبائی سطح پر مشغول ہیں اور اپنے مشورے اور سفارشات پیش کر رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp