وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسٹیج پر خاتون کو للکارنے والا خود دہشتگردوں سے ڈرتا ہے۔
اسلام آباد میں وفاقی وزیر امور کشمیر و سیفرام انجینیئر امیر مقام کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر عطا تارڑ نے کہا کہ پختون ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کے عزت و وقار کو بخوبی جانتے ہیں اور اس پر عمل بھی کرتے ہیں، لیکن ایک صوبے کا وزیراعلیٰ دہشتگردوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات نہیں کرسکتا، وہ دہشتگردوں سے ڈرتا ہے اور خاتون کو للکارتا ہے، انہیں چلو بھر پانی میں ڈوب مرنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی رہائی کے لیے 2 ہفتے کی ڈیڈلائن دیتا ہوں، علی امین گنڈا پور کا جلسہ عام سے خطاب
انہوں نے کہا کہ لوگوں کے سامنے اسٹیج پر چڑھ کر آپ ایسی گفتگو تبھی کرتے ہیں جب آپ اندر سے کھوکھلے ہوں، آپ کے اندر اتنی ہمت نہیں ہوتی کہ میں سی ٹی ڈی کو کھڑا کروں گا، دہشتگردوں کا خاتمہ کروں گا، کاش آپ یہ الفاظ ادا ہوئے ہوتے مگر اتنا سا دل ہے کہ آپ کھڑے ہوکر خاتون کو للکارتے ہو۔
عطا تارڑ نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں اندھیر نگری چوپٹ راج ہے، وہاں کمیشن مافیا سرگرم ہے، علی امین گنڈاپور خود کمیشن لے رہے ہیں، جلسے میں علی امین گنڈاپور نے کھوکھلے پن کا مظاہرہ کیا، وہ صرف دھمکیاں دے سکتے ہیں، اٹک پل کراس کرکے دکھائیں اور لاہور آئیں تو انہیں پتا چلے گا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی ملک کو ڈیفالٹ دیکھنا چاہتی تھی، علی امین گنڈاپور کو مہنگائی کم ہونے کا غصہ ہے، علی امین کے پاس ابھی بھی وقت ہے، ونبھل جائیں، پی ٹی آئی کا جلسہ ناکام اور فلاپ تھا۔
’جلسے کے لیے غریب صوبے کے وسائل کا بےدریغ استعمال کیا گیا‘
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر امور کشمیر و سیفرام انجینیئر امیر مقام نے کہا کہ علی امین گنڈاپور نے وزیراعلیٰ کے عہدے کی توہین کی ہے، انہیں وزیراعلیٰ کہنا اس عہدے کی توہین ہے، گزشتہ روز خیبرپختونخوا حکومت نے سنگ جانی کے مقام پر پی ٹی آئی جلسے کے لیے غریب صوبے کے وسائل کا بے دریغ استعمال کیا۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے ریسکیو 1122 کے علاوہ سرکاری گاڑیوں کا بھی استعمال کیا، لوگوں کو فنڈز دیے گئے۔
وفاقی وزیر انجینیئر امیر مقام نے کہا کہ پی ٹی آئی والے 120 دن کے دھرنے میں بھی ساری رات رقص کرتے تھے، گزشتہ روز جلسے کے لیے فنڈز تقسیم کیے گئے، قومی و صوبائی اسمبلیوں کے ارکان کو ٹاسک دیے گئے، سرکاری ملازمین کو بھی جلسے میں شامل کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور جلسہ: آپ اٹک پل پار کرکے دکھائیں، رانا ثنااللہ کا وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کو چیلنج
امیر مقام نے کہا کہ خیبرپختونخوا کی پولیس روزانہ شہادتیں پیش کررہی ہے، صوبے کی پولیس کے اہلکاروں کو سادہ کپڑوں میں جلسے میں لایا گیا، جلسے میں گالم گلوچ کا استعمال قابل افسوس ہے، کرپشن کے پیسے پر پی ٹی آئی والے آپس میں لڑ رہے ہیں، کل کے جلسے میں نفرت پھیلانے کی کوشش کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز پی ٹی آئی جلسے میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے بارے ہتک آمیز گفتگو کی گئی، علی امین گنڈاپور کی اپنی علاقے میں بھی کوئی رٹ قائم نہیں، انہوں نے صوبے کے وسائل کو مال غنیمت سمجھ لیا ہے، یہ صبح شام اپنے بیانات بدلتے رہتے ہیں، پی ٹی آئی کے لوگ علی امین گنڈاپور کی کرپشن کے گواہ ہیں، پی ٹی آئی کو ملک میں مہنگائی کم ہونے کی تکلیف ہورہی ہے۔