ملک میں کوئی ادارہ آزاد نہیں، پشاور ہائیکورٹ

پیر 9 ستمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

حیات آباد پشاور سے 4 لاپتا بھائیوں کی بازیابی کے لیے دائر درخواست پر سماعت کرتے ہوئے پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس اعجاز انور نے ریمارکس دیے ہیں کہ ملک میں کوئی ادارہ آزاد نہیں ہے جبکہ نادرا نے آنکھیں بند کی ہوئی ہیں۔

پشاور ہائیکورٹ کے جج جسٹس اعجاز انور نے لاپتا بھائیوں کی بازیابی کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے ملزمان کی شناخت کے لیے کراس چیک کرنے اور ایس ایچ او تھانہ حیات آباد کو شامل تفتیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان میں لاپتا افراد کے معاملے کو بعض لوگوں نے ذریعہ معاش بنایا ہوا ہے، وزیر دفاع خواجہ آصف

سماعت کے دوران وفاقی اسپیشل سیکریٹری داخلہ اور ایڈیشنل چیف سیکریٹری عدالت میں پیش ہوئے تو جسٹس اعجاز انور نے ریمارکس دیے کہ ملک میں کوئی آزاد ادارہ نہیں ہے، ناردا نے آنکھیں بند کی ہیں، چیف جسٹس نے اغوا میں ملوث ایک پولیس اہلکار کی شناخت کے بعد کیس دوسری عدالت منتقل کیا۔

انہوں نے ریمارکس دیے کہ پولیس کو آزاد کروائیں، پولیس آزاد نہیں ہوگی تو حالات بہتر نہیں ہوں گے، پولیس کو با اختیار کریں تاکہ وہ کسی کے اشاروں پر نہ چلے، ہمارے سامنے تو لوگ رونے لگتے ہیں، عدالت کیا کرے، 3 مہینے ہوگئے لیکن ابھی تک تفتیش مکمل نہیں ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: لاپتا افراد کے نام پر کالعدم بلوچ لبریشن آرمی کے ڈرامے کا ڈراپ سین

ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل ثنااللہ نے عدالت کو بتایا کہ اغوا میں الکوزی برادرز کا ایک بھائی ملوث ہے، اسے گرفتار کیا جائے۔ درخواست گزار کے وکیل نادر شاہ نے دلائل دیے کہ جس تھانے کی حدود میں کیس ہوا، اس تھانے کے ایس ایچ او کو جے آئی ٹی نے شامل تفتیش نہیں کیا۔

جسٹس اعجاز انور نے کہا کہ حیات آباد تھانے کے ایس ایچ او نے انکار کیا کہ انھیں علم ہی نہیں ہے۔ درخواست گزار کے وکیل بولے کہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں ایس ایچ او کی گاڑی کو دیکھا جاسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: لاپتا افراد کے لیے حکومت نے بہت کام کیا، معاملہ ایک رات میں حل نہیں ہوسکتا، اعظم نذیر تارڑ

جسٹس اعجاز انور نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ کیا آپ نے ایس ایچ او سے تفتیش کی ہے، جس پر تفتیشی افسر نے جواب دیا کہ مجھے جو 2 ویڈیوز دی گئی ہیں، ان میں یہ گاڑی نہیں دیکھی۔

عدالت نے حکم دیا کہ تفتیشی افسر کو یہ ویڈیو فراہم کی جائے اور ایس ایچ او کو شامل تفتیش کیا جائے۔ عدالت نے ملزمان کی شناخت کراس چیک کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت غیرمعینہ مدت تک ملتوی کردی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp