روسی جلاوطن اپوزیشن رہنما الیا پانو ماریف(Ilya Ponomarev) نے حیران کن پیشگوئی کی ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو رواں سال اکتوبر تک ان ہی کے قریبی ساتھی قتل کردیں گے۔
الیا پانو ماریف روسی پارلیمنٹ کے واحد رہنما تھے جنہوں نے 2014 میں روس کی جانب سے یوکرینی علاقے کریما پر حملے اور اس کے الحاق کے خلاف ووٹ دیا تھا۔
الیا پانو ماریف اس وقت یوکرین میں رہتے ہیں جہاں وہ ایک تحریک چلا رہے ہیں، ان کا مقصد روس کو جدید جمہوریت میں بدلنا ہے۔
امریکی میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے پیش گوئی کی کہ روسی صدر پیوٹن اپنی اگلی سالگرہ پر زندہ نہیں ہوں گے، ناکام حملے پر بڑھتی ہوئی تشویش کی وجہ سے پیوٹن کو ان کی سالگرہ سے پہلے قتل کردیاجائے گا۔
الیا پانو ماریف کا خیال ہے کہ پیوٹن کو بین الاقوامی عدالت میں جنگی جرائم کے مقدمے کا سامنا کرنے کے لیے بلایا جا سکتا ہے۔
انہوں نے خواہش ظاہر کہ میں بھی روسی صدر کو بین الاقوامی عدالت میں دیکھنا چاہتا ہوں لیکن مجھے لگتا ہے کہ ایسا ہوگا نہیں ، اس سے قبل ہی ان کے قریبی ساتھیوں کی جانب سے ان کا قتل کردیا جائے گا۔
گزشتہ سال روسی انٹیلی جنس افسر نے دعویٰ کیا تھا کہ صدر ولادیمیر پیوٹن صرف 3 سال مزید زندہ رہیں گے کیونکہ ان میں تشخیص کیا گیا کینسر تیزی سے بڑھ رہا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق روسی فیڈرل سکیورٹی سروس کے افسر نے دعویٰ کیا ہے کہ 69 سالہ ولادیمیر پیوٹن دن با دن اپنی بینائی کھو رہے ہیں جبکہ کینسر کے وجہ سے وہ 3 سال مزید زندہ رہیں گے۔
تاہم دوسری جانب روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نےصدر پیوٹن کے بیمار ہونے کی قیاس آرائیوں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ روسی صدر بالکل ٹھیک ہیں اور ان میں کسی بیماری کی نشاندہی کرنے والی کوئی علامت نہیں ہے۔