آسٹریلوی وزیر اعظم نے اعلان کیا ہےکہ ان کی حکومت 2024 کے آخر تک بچوں کو سوشل میڈیا سے دور رکھنے کے لیے باقاعدہ قانون سازی کریں گے، تاہم اس سے قبل وہ سوشل میڈیا استعمال کرنے والے بچوں کی عمر کا تعین کریں گے۔
منگل کو ایک بیان میں آسٹریلیا کے وزیر اعظم نے کہا کہ وہ ان بچوں کے سوشل میڈیا استعمال کرنے پر پابندی عائد کریں گے جن کی کم از کم عمر کی حد 16 سال سے کم ہوگی۔
وزیر اعظم انتھونی البانیز نے مزید کہا کہ بچوں کو سوشل میڈیا سے دور رکھنے کے لیے وفاقی قانون رواں سال متعارف کرایا جائے گا۔
انتھونی البانیز نے کہا کہ فیس بک، انسٹاگرام اور ٹک ٹاک جیسی ویب سائٹس میں لاگ ان ہونے کے لیے بچوں کی کم از کم عمر کا فیصلہ ابھی نہیں کیا گیا ہے لیکن توقع ہے کہ عمر کی یہ حد 14 یا 16 سال سے کم عمر بچوں کے لیے ہو گی۔
بائیں بازو کے رہنما نے کہا کہ اس سال کے آخر تک قانون سازی سے پہلے بچوں کی عمر کی تصدیق کا ٹرائل کیا جائے گا۔
انتھونی البانیز کا مزید کہنا تھا کہ ’میں بچوں کو موبائل فونز اور اور دیگر آلات جیسا کہ کمیپوٹر وغیرہ سے ہٹا کر فِٹنگ فیلڈز، سوئمنگ پولز اور ٹینس کورٹس میں دیکھنا چاہتا ہوں۔’
انہوں نے قومی نشریاتی ادارے آسٹریلین براڈکاسٹنگ کارپوریشن کو بتایا کہ ’ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے بچے حقیقی لوگوں کے ساتھ اپنے حقیقت پسندانہ روّیے اور تجربات شیئر کریں کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ سوشل میڈیا سماجی نقصان کا سبب بن رہا ہے۔
اس منصوبے کے بارے میں میڈیا کو دیے گئے متعدد انٹرویوز میں انتھونی البانیز نے کہا کہ ان کی اپنی ترجیح 16 سال سے کم عمر بچوں پر سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی عائد کرنا ہے ۔