گورنرخیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پورکی مشیرمشعال اعظم یوسفزئی کو ڈی نوٹیفائی کردیا ہے جبکہ ان کا سوشل ویلفیئرو سماجی بہبود کا قلمدان قاسم علی شاہ کو سونپ دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:’آپ کی تقرری کا میرٹ کیا ہے؟‘، سوال پوچھنے پر مشال یوسفزئی برہم
بدھ کو گورنر خیبر پختونخوا آفس کے پریس سیکرٹری کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ گورنرخیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے مشعال اعظم یوسفزئی کو ڈی نوٹیفائی کرنیکی سمری پردستخط کر دیے ہیں۔
مزید پڑھیں:مشعال یوسفزئی کو خیبرپختونخوا حکومت سے کیوں نکالا؟ وجہ سامنے آگئی
گورنرخیبرپختونخواہ فیصل کریم کنڈی کی جانب سے وزیر اعلیٰ کی طرف سے بھیجی گئی سمری پر دستخط کیے جانے کے بعد مشعال اعظم یوسفزئی کو بطور مشیرعہدے سے باضابطہ طور پر ڈی نوٹیفائی کر دیا گیا ہے۔ گورنرکی منظوری اوردستخط کے بعد سمری واپس بجھوا دی ہے۔
ادھر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے وزیرصحت قاسم علی شاہ سے صحت کا قلمدان واپس لے لیا ہے اور اس کی جگہ انہیں سوشل ویلفیئراورسماجی بہبود کا قلمدان سونپ دیا گیا ہے۔
کے پی کے حکومت کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق قاسم علی شاہ کو سوشل ویلفیئراورسماجی بہبود کا قلمدان سونپا گیا ہے، یہ شعبہ اس سے قبل وزیر اعلیٰ کی مشیر مشعال یوسفزئی کے پاس تھا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق اب سوشل ویلفیئرو سماجی بہبود کا قلمدان سابق وزیر صحت قاسم علی شاہ کو سونپا جا رہا ہے، ان سے وزارت صحت کا قلمدان واپس لے لیا گیا ہے، تاہم نوٹیفکیشن میں نئے وزیر صحت کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:مشعال یوسفزئی کے مستقبل کا فیصلہ، عمران خان نے اختیار علی امین گنڈاپور کو دیدیا
واضح رہے کہ اس سے قبل وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے صوبائی کابینہ کے ارکان مشعال یوسفزئی اور شیر افضل مروت کے بھائی خالد مروت کی شکایات سے متعلق عمران خان کو آگاہ کیا تھا، جس کے بعد عمران خان نے دونوں ارکان کو کابینہ میں رکھنے یا نہ رکھنے کا اختیار وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کو دے دیا ہے۔