کارساز حادثہ کیس میں نامزد ملزمہ نتاشا دانش کی امتناع منشیات ایکٹ کیس میں ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست مسترد کردی گئی ہے۔
کراچی کی ضلعی عدالت میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شرقی نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے ملزمہ نتاشا کی ضمانت مسترد کردی ہے، اس سے قبل جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت بھی درخواست ضمانت مسترد کرچکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کارساز حادثہ: لواحقین سے سمجھوتہ کے باوجود ملزمہ نتاشا کوسزا ہوسکتی ہے؟
مذکورہ حادثہ سے متعلق درج مقدمہ میں جہاں تک سمجھوتے کی بات ہے تو مرکزی کیس میں تاحال عدالت میں صرف ضمانت کی حد تک سمجھوتہ ہو چکا ہے جبکہ سمجھوتے کی باقاعدہ کارروائی ابھی باقی ہے، جس کی عدالت سے منظوری کے بعد ہی مرکزی مقدمہ ختم ہو سکے گا۔
تاہم منشیات کے استعمال اور نشے کی حالت میں جان لیوا ڈرائیونگ سے متعلق سرکار کی مدعیت میں درج ابھی مقدمہ جاری ہے، اس سے قبل عدالت کی جانب سے نتاشا دانش کی ضمانت کی درخواست خارج ہونے پر عدالت نے قرار دیا تھا کہ ورثا کے سمجھوتے کا تعلق مرکزی مقدمے سے ہے جبکہ منشیات ایکٹ کے تحت درج مقدمہ میں مدعی خود سرکار ہے، یہی وجہ ہے کہ اس مقدمہ میں جوڈیشل مجسٹریٹ نتاشا کی ضمانت کی درخواست خارج کرچکے تھے۔
مزید پڑھیں: سانحہ کارساز: ’نتاشا دانش کو انسانی زندگیوں کے ضائع ہونے پر کوئی پچھتاوا نہیں‘
مذکورہ حادثہ سے متعلق درج مقدمہ میں جہاں تک سمجھوتے کی بات ہے تو مرکزی کیس میں تاحال عدالت میں صرف ضمانت کی حد تک سمجھوتہ ہو چکا ہے جبکہ سمجھوتے کی باقاعدہ کارروائی ابھی باقی ہے، جس کی عدالت سے منظوری کے بعد ہی مرکزی مقدمہ ختم ہو سکے گا۔
تاہم منشیات کے استعمال اور نشے کی حالت میں جان لیوا ڈرائیونگ سے متعلق سرکار کی مدعیت میں درج ابھی مقدمہ جاری ہے، اس سے قبل عدالت کی جانب سے نتاشا دانش کی ضمانت کی درخواست خارج ہونے پر عدالت نے قرار دیا تھا کہ ورثا کے سمجھوتے کا تعلق مرکزی مقدمے سے ہے جبکہ منشیات ایکٹ کے تحت درج مقدمہ میں مدعی خود سرکار ہے۔
مزید پڑھیں: کارساز واقعہ: سرکاری وکیل نے ملزمہ نتاشا اقبال کا کون سا کام آسان بنا دیا اور کیسے؟
جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی نے ملزمہ کی درخواست ضمانت مسترد کرنے کا تحریری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ سرکاری وکیل کے مطابق کیمیکل ایگزامنر کی رپورٹ کی بنیاد پر امتناع منشیات ایکٹ کا مقدمہ درج کیا گیا تھا، ضمانت کی درخواست پر ملزمہ کے وکیل امتناع منشیات ایکٹ کے سیکشن 11 سے متعلق عدالت کو مطمئن نہ کرسکے۔
عدالت نے اپنے تحریری حکمنامے میں کہا تھا کہ امتناع منشیات ایکٹ کا اطلاق صرف شراب نوشی کی حد تک نہیں بلکہ اس کا دیگر ممنوعہ اشیا کے استعمال پر بھی اطلاق ہوتا ہے، فیصلے کے مطابق، کیمیکل ایگزامینیشن کی رپورٹ ماہرین کی رائے پر مبنی ہے، آئس کے خون اور یورین کے نمونوں میں موجودگی کی مدت میں فرق ہوسکتا ہے۔
مزید پڑھیں: کارساز حادثے کی ذمہ دار نتاشا دانش راتیں جیل کے بجائے کہاں گزارتی ہیں؟
تحریری فیصلے کے مطابق دلائل کے دوران وکیل صفائی نے کیمیکل رپورٹ کی شفافیت سے متعلق سوال اٹھاتے ہوئے چھٹی کے باعث ملزمہ کے نمونوں کے غیرمحفوظ ہونے سے متعلق خدشات ظاہر کیے، تاہم پولیس ریکارڈ میں نمونوں کے غیرمحفوظ ہونے سے متعلق کوئی شواہد نہیں ملے۔