گیس بلوں میں اضافی سیکیورٹی ڈیپازٹ کیا ہے؟

جمعہ 13 ستمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ایس این جی پی ایل نے سوئی گیس بلوں میں سیکیورٹی کے نام پر اضافی رقم وصول کرنا شروع کردی ہے، جو قسطوں میں صارفین ماہانہ گیس بل کے ساتھ ادا کریں گے۔ رواں ماہ کے بلوں میں ایک مختصر نوٹ بھی لکھا گیا ہے جس میں صارف کو اس حوالے سے بتایا بھی گیا ہے۔

ایس این جی پی ایل نے رواں ماہ کے بلوں میں سیکیورٹی کے نام پر باقاعدہ ٹیکس وصول کرنے کا آغاز کردیا ہے۔ بل میں لکھا ہے کہ پہلے مرحلے میں سیکیورٹی ڈیپازٹ کی کمی کو پورا کرنے کے لیے اوگرا کے فیصلے کے مطابق اضافی روم (پانچ سو روپے) شامل کیا گیاہے، جو 12ماہ کے اندر پورا ہوگا۔

گیس بلوں میں سیکیورٹی ڈیپازٹ ہے کیا؟

پشاور میں ایس این جی پی ایل کے ترجمان نے بتایا کہ کمپنی نے اوگرا کے حکم کے مطابق سیکیورٹی ڈیپازٹ وصولی کا آغاز کیا ہے اور بلوں میں قسطوں کی صورت وصول کیے جا رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: گیس لوڈشیڈنگ اور بلوں میں اضافے کیخلاف کوئٹہ میں احتجاج

انہوں نے سیکیورٹی وصولی کی وضاحت کی اور بتایا کہ سیکیورٹی ڈیپازٹ دراصل گیس میٹر کی سیکیورٹی ڈیپازٹ ہے جو اوگرا نے 6400 کردی ہے، اور ہر صارف سے میٹر سیکیورٹی میں کمی کو پورا کرنے کے لیے سیکیورٹی ڈیپازٹ کو بلوں میں شامل کیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پہلے سے جن صارفین نے ادائیگی کی ہے ان سے وصول نہیں کیے جا رہے جبکہ جن کی کم ہے یا بالکل بھی نہیں ہے ان سے وصول کیے جا رہے ہیں۔

خیبرپختونخوا کے صارفین گیس بلوں سے پہلے ہی تنگ تھے، اب سیکیورٹی ڈیپازٹ کے نام پر اضافی وصولی سے پریشان دیکھائی دیتے ہیں۔ صارفین کے مطابق گھریلو استعمال کے لیے گیس کی لوشیڈنگ ہورہی ہے، جبکہ گھر میں کھانا پکانے کے اوقات میں بھی گیس پریشر کا بڑا ایشو ہوتا ہے، اضافی وصولی ناانصافی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: صارفین گیس کے بل کا 10 فیصد جمع کرائیں، بلوچستان ہائیکورٹ

قسطوں میں وصول کررہے تاکہ صارفین پر بوجھ نہ ہو

ترجمان ایس ایل جی پی ایل نے واضح کیا کہ سکیورٹی کا فیصلہ اوگرا کا ہے، جس کے بعد ماہانہ بل وصول کرنے کا آغاز کیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ کمپنی نے فیصلہ کیا ہے کہ میٹر سیکیورٹی ڈیپازٹ قسطوں میں لی جائے گی تاکہ صارف پر بوجھ نہ پڑے۔ زیادہ سے زیادہ 5روپے ہے اس سے زیادہ نہیں ہے تاکہ آسانی سے ادائیگی کی جا سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp