انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے خلیل الرحمان قمر کو ہنی ٹریپ کرنے کے مقدمے کا فیصلہ محفوظ کرلیا، عدالت نے فریقین کے وکلا کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا۔
انسداد دہشتگردی عدالت کے جج ارشد جاوید نے ضمانت بعد ازگرفتاری پر سماعت کی، وکلا کے دلائل مکمل ہونے کے بعد آمنہ عروج کے شریک ملزم یاسرعلی کی ضمانت پر بھی فیصلہ محفوظ کیا گیا، مدعی کی جانب سے زین قریشی اور مدثر چوہدری نے دلائل دیے۔
مزید پڑھیں: خلیل الرحمان قمرہنی ٹریپ کیس: آمنہ عروج کی درخواست ضمانت خارج، تحریری فیصلہ جاری
اس سے قبل 9ستمبر کو عدالت نے خلیل الرحمان قمر کو ہنی ٹریپ کرنے کے مقدمےمیں ملزمہ آمنہ عروج کی درخواست ضمانت خارج کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کیا تھا۔ جس میں کہا گیا کہ آمنہ عروج مقدمے میں نامزد ہیں اور مقدمے میں ایک کلیدی کردار بھی ہیں۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ارشد جاوید نے 2 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا، مدعی کی جانب سے مدثر چوہدری ایڈووکیٹ نے دلائل دیے۔
فیصلے میں بتایا گیا کہ ملزمہ کا موبائل فون قبضے میں لیا گیا اور تفتیش میں بتایا گیا کہ ملزمہ موبائل نمبر سے رابطے میں تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: خلیل الرحمان قمر ہنی ٹریپ کیس میں نئی پیشرفت، آمنہ عروج کی میڈیکل رپورٹ کیا کہتی ہے؟
عدالتی فیصلے میں تفتیش کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا آمنہ عروج نے 50 ہزار روپے کی رقم بھی وصول کی اور ان کا ہنی ٹریپ میں اہم کردار ہے۔
عدالت کا کہنا تھا کہ ملزمہ کی ضمانت بعد از گرفتاری خارج کی جاتی ہے۔