خلیل الرحمان قمر ہنی ٹریپ کیس میں نئی پیشرفت سامنے آگئی ہے، کیس کی مرکزی ملزمہ آمنہ عروج پر تشدد کے نشانات پائے گئے ہیں، عدالت نے متعلقہ حکام سے ملزمہ کی مکمل میڈیکل رپورٹ طلب کرلی۔
لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس طارق سلیم شیخ نے خلیل الرحمان قمر ہنی ٹریپ کیس کی مرکزی ملزمہ آمنہ عروج کے میڈیکل چیک اپ کے لیے ان کی والدہ زینت بی بی کی درخواست پر سماعت کی۔
یہ بھی پڑھیں: ’ان کا جسم، ان کی مرضی‘، عفت عمر نے خلیل الرحمان قمر کی حمایت کردی
دوران سماعت سرکاری وکیل نے ملزمہ آمنہ عروج کی نامکمل میڈیکل رپورٹ عدالت میں جمع کروائی، میڈیکل رپورٹ کے مطابق آمنہ عروج کی دونوں ٹانگوں پر تشدد کے نشانات پائے گئے ہیں، آمنہ عروج کو 3 انجریز ہیں۔
میڈیکل رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ ملزمہ کے ایکسرے اور دیگر ٹیسٹ کروائے جائیں، آمنہ عروج نے دوران تفتیش کرنٹ لگانے کا انکشاف کیا تھا، میڈیکل رپورٹ میں ڈاکٹرز نے کرنٹ لگانے سے متعلق ملزمہ کے بیان سے اتفاق نہیں کیا۔
یہ بھی پڑھیں: نازیبا ویڈیوز سامنے آنے کے بعد خلیل الرحمان قمر کی زندگی کتنی متاثر ہوئی؟
سرکاری وکیل نے عدالت میں مؤقف اپنایا کہ ملزمہ کی 2 سے 3 انجریز زیرغور ہیں۔
جسٹس طارق سلیم شیخ نے استفسار کیا کہ ملزمہ کے مکمل میڈیکل چیک اپ میں کتنا وقت لگ سکتا ہے، اے ایم ایس ڈاکٹر فراز نے عدالت کو بتایا کہ 3 سے 4 دن لگیں گے، میڈیکل رپورٹ مکمل کر دیں گے۔
عدالت نے ملزمہ کی مکمل میدیکل رپورٹ طلب کرتے ہوئے درخواست پر سماعت 27 اگست تک ملتوی کردی۔
یہ بھی پڑھیں: خلیل الرحمان ہنی ٹریپ کیس: یہ کیسا درویش ہے، وہ تو صبح 4 بجے تہجد پڑھتے ہیں، عدالت
یاد رہے کہ خلیل الرحمان قمر ہنی ٹریپ کیس کی مرکزی ملزمہ آمنہ عروج کی والدہ زینت بی بی نے لاہور ہائیکورٹ میں ملزمہ کے میڈیکل چیک اپ کی درخواست دائر کررکھی ہے۔
درخواست میں آئی جی جیل خانہ جات اور سپریٹینڈنٹ کورٹ لکھپت جیل کو فریق بنایا گیا ہے، درخواست گزار نے مؤقف اپنایا ہے کہ ملزمہ آمنہ عروج کو جسمانی ریمانڈ کے دوران پولیس کی جانب سے شدید جسمانی و ذہنی تشدد کا نشانہ بنایا گیا، تشدد کے باعث آمنہ عروج شدید اندرونی و بیرونی چوٹوں کا شکار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: خلیل الرحمان قمر کے بعد ایک اور نوجوان ہنی ٹریپ کا شکار
دخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ملزمہ آمنہ عروج کو عدالت کے روبرو پیش کرنے کا حکم جاری کیا جائے اور عدالت آمنہ عروج کا میڈیکل کروانے کا حکم جاری کرے۔