وزیر دفاع خواجہ آصف نے دعویٰ کیا ہے کہ آئینی ترمیم کے لیے حکمران اتحاد کے پاس نمبر پورے ہیں، جس کے بعد امکان ہے کہ کل قومی اسمبلی کے اجلاس میں آئینی ترمیم پیش کی جائے گی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مجوزہ آئینی ترمیم میں حکومت سپریم کورٹ کے جج کی عمر کی حد 68 سال، جبکہ ہائیکورٹ کے جج کی ریٹائرمنٹ کی عمر 65 سال کرنا چاہتی ہے۔ اس سے قبل سپریم کورٹ کا جج 65 سال جبکہ ہائیکورٹ کا جج 62 سال کی عمر میں ریٹائر ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں نمبر پورے ہوچکے، کل قومی اسمبلی کے اجلاس میں آئینی ترمیم پیش کریں گے، خواجہ آصف
مجوزہ ترمیم میں ججوں کی تقرری کے طریقہ کار کو تبدیل کرنے کا امکان ہے، جبکہ جوڈیشل کمیشن اور پارلیمانی کمیٹی کو ایک بنانے کی تجویز بھی آئینی ترمیم کا حصہ ہوسکتی ہے۔
واضح رہے کہ قومی اسمبلی کا اجلاس کل سہ پہر 3 بجے جبکہ سینیٹ کا اجلاس کل شام 4 بجے ہوگا۔
آئین میں ترمیم کے لیے ضروری ہے کہ حکومت کے پاس قومی اسمبلی اور سینیٹ میں الگ الگ دوتہائی اکثریت حاصل ہو۔
دوتہائی اکثریت کے لیے ضروری ہے کہ قومی اسمبلی میں 224 جبکہ سینیٹ میں 63 ووٹ حاصل ہوں۔
یہ بھی پڑھیں آئینی ترمیم کے لیے اسمبلی میں نمبرز پورے نہیں، رانا ثنااللہ
اس وقت قومی اسمبلی میں حکمراں اتحاد کے اراکین کی تعداد 211 جبکہ سینیٹ میں 54 ہے۔